Wednesday, November 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:2390,TotalNo:7041


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
توحید کا بیان
باب
اللہ کا قول کہ اللہ نے تم کو اور جو تم کرتے ہوپیدا کیا؟
حدیث نمبر
7041
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ وَالْقَاسِمِ التَّمِيمِيِّ عَنْ زَهْدَمٍ قَالَ کَانَ بَيْنَ هَذَا الْحَيِّ مِنْ جُرْمٍ وَبَيْنَ الْأَشْعَرِيِّينَ وُدٌّ وَإِخَائٌ فَکُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ الطَّعَامُ فِيهِ لَحْمُ دَجَاجٍ وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ کَأَنَّهُ مِنْ الْمَوَالِي فَدَعَاهُ إِلَيْهِ فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْکُلُ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ فَحَلَفْتُ لَا آکُلُهُ فَقَالَ هَلُمَّ فَلْأُحَدِّثْکَ عَنْ ذَاکَ إِنِّي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُهُ قَالَ وَاللَّهِ لَا أَحْمِلُکُمْ وَمَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُکُمْ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَهْبِ إِبِلٍ فَسَأَلَ عَنَّا فَقَالَ أَيْنَ النَّفَرُ الْأَشْعَرِيُّونَ فَأَمَرَ لَنَا بِخَمْسِ ذَوْدٍ غُرِّ الذُّرَی ثُمَّ انْطَلَقْنَا قُلْنَا مَا صَنَعْنَا حَلَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا وَمَا عِنْدَهُ مَا يَحْمِلُنَا ثُمَّ حَمَلَنَا تَغَفَّلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمِينَهُ وَاللَّهِ لَا نُفْلِحُ أَبَدًا فَرَجَعْنَا إِلَيْهِ فَقُلْنَا لَهُ فَقَالَ لَسْتُ أَنَا أَحْمِلُکُمْ وَلَکِنَّ اللَّهَ حَمَلَکُمْ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَا أَحْلِفُ عَلَی يَمِينٍ فَأَرَی غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ وَتَحَلَّلْتُهَا
عبد ﷲ بن عبد الوہاب، عبد الوہاب، ایوب، ابوقلابہ وقاسم، تمیمی، زہدم سے روایت کرتے ہیں کہ جرم کے اس قبیلہ اور اشعریوں کے درمیان دوستی اور بھائی چارہ تھا، ہم لوگ ابوموسی اشعری کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ان کے پاس کھانا لایا گیا جس میں مرغی کا گوشت تھا اس وقت ان کے پاس بنی تیم ﷲ کا ایک شخص بیٹھا ہوا تھا وہ سوالی میں سے معلوم ہوتا تھا اس کو کھانے کے لئے بلا یا تو میں نے کہا کہ میں نے اس کو کھاتے ہوئے دیکھا ہے جس سے مجھے گھن آئی میں نے قسم کھالی کہ میں یہ کبھی نہ کھاؤں گا، ابوموسی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا آؤ میں تمہیں اس کے متعلق ایک حدیث بیان کروں، میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اشعریوں کی ایک جماعت کے ساتھ حاضر ہوا تاکہ آپ سے سواری مانگیں، آپ نے فرمایا کہ خدا کی قسم میں تمہیں سواری نہیں دوں گا اور نہ میرے پاس کچھ ہے کہ تمہیں سواری کے لئے دوں، پھر نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس غنیمت کے کچھ اونٹ لائے گئے تو آپ نے ہم لوگوں کے متعلق پوچھا اور فرمایا کہ اشعریوں کی جماعت کہاں ہے پھر ہمارے لیے پا نچ موٹے اور تازے اور عمدہ اونٹ دینے کا حکم فرمایا، ہم انہیں لے کر چلے تو آپس میں کہا ہم نے یہ کیا کیا نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم تو قسم کھا چکے تھے کہ ہمیں سواری نہ دیں گے اور نہ آپ کے پاس کچھ ہے کہ سواری کے لئے دیں پھر بھی ہمیں سواری دی (شاید) آپ اپنی قسم بھول گئے، بخدا ہم فلاح نہیں پا سکتے، ہم آپ کے پاس لو ٹ کر گئے اور آپ سے عرض کیا تو آپ نے فرمایا کہ میں نے تمہیں سواری نہیں دی بلکہ ﷲ نے دی بخدا جب میں کسی بات پر قسم کھاتا ہوں اور بھلائی اس کے خلا ف پاتا ہوں تو وہی کرتا ہوں جو بھلا ہوتا ہے اور اپنی قسم کا کفارہ دے دیتا ہوں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment