Wednesday, November 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:2317,TotalNo:6968


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
توحید کا بیان
باب
مشیت اور ارادہ کا بیان۔
حدیث نمبر
6968
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرٌو حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ تَمَارَی هُوَ وَالْحُرُّ بْنُ قَيْسِ بْنِ حِصْنٍ الْفَزَارِيُّ فِي صَاحِبِ مُوسَی أَهُوَ خَضِرٌ فَمَرَّ بِهِمَا أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ الْأَنْصَارِيُّ فَدَعَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي تَمَارَيْتُ أَنَا وَصَاحِبِي هَذَا فِي صَاحِبِ مُوسَی الَّذِي سَأَلَ السَّبِيلَ إِلَی لُقِيِّهِ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ شَأْنَهُ قَالَ نَعَمْ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا مُوسَی فِي مَلَإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ إِذْ جَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْکَ فَقَالَ مُوسَی لَا فَأُوحِيَ إِلَی مُوسَی بَلَی عَبْدُنَا خَضِرٌ فَسَأَلَ مُوسَی السَّبِيلَ إِلَی لُقِيِّهِ فَجَعَلَ اللَّهُ لَهُ الْحُوتَ آيَةً وَقِيلَ لَهُ إِذَا فَقَدْتَ الْحُوتَ فَارْجِعْ فَإِنَّکَ سَتَلْقَاهُ فَکَانَ مُوسَی يَتْبَعُ أَثَرَ الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ فَقَالَ فَتَی مُوسَی لِمُوسَی أَرَأَيْتَ إِذْ أَوَيْنَا إِلَی الصَّخْرَةِ فَإِنِّي نَسِيتُ الْحُوتَ وَمَا أَنْسَانِيهِ إِلَّا الشَّيْطَانُ أَنْ أَذْکُرَهُ قَالَ مُوسَی ذَلِکَ مَا کُنَّا نَبْغِي فَارْتَدَّا عَلَی آثَارِهِمَا قَصَصًا فَوَجَدَا خَضِرًا وَکَانَ مِنْ شَأْنِهِمَا مَا قَصَّ اللَّهُ
عبدﷲ بن محمد، ابوحفص عمر، اوزاعی، ابن شہاب، عبیدﷲ بن عبدﷲ بن عتبہ بن مسعود، حضرت ابن عباس حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ وہ اور حر بن قیس بن حصین فزاری، حضرت موسی علیہ السلام کے ساتھی کے متعلق اختلاف کر رہے تھے کہ وہ خضر تھے یا کوئی اور تھے، پس ان دونوں کے پاس حضرت ابی بن کعب انصاری گزرے، ان کو حضرت ابن عباس نے بلایا اور کہا کہ میں اور یہ میرے سا تھی حضرت موسی علیہ السلام کے اس سا تھی کے متعلق اختلاف کر رہے ہیں جس سے ملنے کا راسۃ حضرت موسی علیہ السلام نے پوچھا تھا تم نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو ان کا حال بیان کرتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے کہا ہاں، میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایک بار حضرت موسی علیہ السلام بنی اسرائیل کی ایک جماعت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک شخص ان کے پاس آیا اور کہا کیا آپ کسی ایسے آدمی کو جانتے ہیں جو آپ سے زیادہ جاننے والا ہو، حضرت مو سی علیہ السلام نے کہا نہیں، حضرت موسی علیہ السلام کے پاس وحی بھیجی گئی کہ ہاں ہمارا ایک بندہ خضر ہے، موسی علیہ السلام نے ان کے ملنے کا راسۃ پوچھا، ﷲ تعالی نے ان کے لئے مچھلی کو نشانی کر دیا اور کہا گیا کہ جب تم مچھلی کو گم کر دو تو واپس ہو جاؤ وہیں پر خضر سے ملو گے، حضرت موسی علیہ السلام مچھلی کے نشان کو دریا میں ڈھونڈتے ہوئے پھرے تو موسی علیہ السلام کے ساتھی نے موسی علیہ السلام سے کہا کہ تم نے دیکھا کہ جب ہم پتھر کے پاس ٹھہر گئے تو میں مچھلی کو بھول گیا اور مجھ کو یاد دلانے سے شیطان ہی نے بھلا دیا، حضرت موسی علیہ السلام نے کہا یہی تو ہم چاہتے تھے، پھر دونوں الٹے پاؤں وہیں پھر آئے چناچہ ان دونوں نے خضر کو پایا اور پھر ان کا و ہی قصہ ہوا جو ﷲ نے (سورۃ کہف میں) بیان کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment