کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
توحید کا بیان
باب
اللہ کا قول کہ یہ لوگ اللہ کے کلام کو بدل ڈالنا چاہتےہیں۔
حدیث نمبر
6995
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لَمْ يَعْمَلْ خَيْرًا قَطُّ فَإِذَا مَاتَ فَحَرِّقُوهُ وَاذْرُوا نِصْفَهُ فِي الْبَرِّ وَنِصْفَهُ فِي الْبَحْرِ فَوَاللَّهِ لَئِنْ قَدَرَ اللَّهُ عَلَيْهِ لَيُعَذِّبَنَّهُ عَذَابًا لَا يُعَذِّبُهُ أَحَدًا مِنْ الْعَالَمِينَ فَأَمَرَ اللَّهُ الْبَحْرَ فَجَمَعَ مَا فِيهِ وَأَمَرَ الْبَرَّ فَجَمَعَ مَا فِيهِ ثُمَّ قَالَ لِمَ فَعَلْتَ قَالَ مِنْ خَشْيَتِکَ وَأَنْتَ أَعْلَمُ فَغَفَرَ لَهُ
اسماعیل، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بنی اسرائیل میں سے ایک شخص نے وصیت کی کہ اس نے کبھی کوئی نیک کام نہیں کیا لہذا جب وہ مر جائے تو اس کو جلا ڈالو اور نصف حصہ خشکی میں اور نصف حصہ سمندر میں بکھیر ڈالو، خدا کی قسم اگر ﷲ تعالی نے اس پر قدرت پائی تو اس کو ایسا عذاب دے گا کہ دنیا والوں میں سے کسی کو نہیں دے گا، ﷲ تعالی نے سمندر کو حکم دیا تو اس نے اس حصہ کو جو اس میں تھا یکجا کر دیا اور خشکی کو حکم دیا تو اس نے بھی اس حصہ کو جو اس میں تھا، یکجا کر دیا، پھر ﷲ تعالی نے فرمایا کہ تم نے ایسا کیوں کیا اس نے کہا کہ تیرے ڈر سے ایسا کیا اور تو اس کو خوب جا نتا ہے، ﷲ تعالی نے اس کو بخش دیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment