کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
توحید کا بیان
باب
جنت والوں سے اللہ کے کلام کرنے کا بیان
حدیث نمبر
7008
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ حَدَّثَنَا هِلَالٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَوْمًا يُحَدِّثُ وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ اسْتَأْذَنَ رَبَّهُ فِي الزَّرْعِ فَقَالَ لَهُ أَوَلَسْتَ فِيمَا شِئْتَ قَالَ بَلَی وَلَکِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَزْرَعَ فَأَسْرَعَ وَبَذَرَ فَتَبَادَرَ الطَّرْفَ نَبَاتُهُ وَاسْتِوَاؤُهُ وَاسْتِحْصَادُهُ وَتَکْوِيرُهُ أَمْثَالَ الْجِبَالِ فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَی دُونَکَ يَا ابْنَ آدَمَ فَإِنَّهُ لَا يُشْبِعُکَ شَيْئٌ فَقَالَ الْأَعْرَابِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَا تَجِدُ هَذَا إِلَّا قُرَشِيًّا أَوْ أَنْصَارِيًّا فَإِنَّهُمْ أَصْحَابُ زَرْعٍ فَأَمَّا نَحْنُ فَلَسْنَا بِأَصْحَابِ زَرْعٍ فَضَحِکَ رَسُولُ اللَّهِ
محمد بن سنا ن، فلح، بلا ل، عطاء بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ایک دن گفتگو فرما رہے تھے اس وقت آپ کے پاس ایک دیہاتی بھی بیٹھا ہوا تھا، آپ نے فرمایا کہ جنتیوں میں سے ایک شخص اپنے رب سے کاشتکاری کی اجازت چاہے گا، ﷲ تعالیٰ فرمائے گا جو کچھ تو چاہتا ہے کیا تیرے پاس موجود نہیں، وہ کہے گا ہاں! لیکن میں چاہتا ہوں کہ کھیتی کروں، چناچہ وہ جلدی کرے گا اور پلک جھپکنے سے پہلے اس کا اگنا، اور بڑھنا اور کٹنا سب ہو جائے گا، اور پہاڑوں کی طرح غلے کے انبار لگ جا ئیں گے، ﷲ تعا لیٰ فرمائے گا کہ اے ابن آدم! تو اس کو لے لے کوئی چیز تیرا پیٹ نہیں بھر سکتی، اعرابی نے کہا یا رسول ﷲ! آپ کو قریشی یا انصاری پائیں گے اس لئے کہ یہی لوگ کاشتکاری کرتے ہیں، ہم تو کاشتکاری نہیں کرتے، یہ سن کر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ہنس دیے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment