کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
توحید کا بیان
باب
مشیت اور ارادہ کا بیان۔
حدیث نمبر
6955
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي أَخِي عَبْدُ الْحَمِيدِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلَام أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَقَالَ لَهُمْ أَلَا تُصَلُّونَ قَالَ عَلِيٌّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَائَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قُلْتُ ذَلِکَ وَلَمْ يَرْجِعْ إِلَيَّ شَيْئًا ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهُوَ مُدْبِرٌ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَيَقُولُ وَکَانَ الْإِنْسَانُ أَکْثَرَ شَيْئٍ جَدَلًا
ابوالیمان، شعیب، زہری (دوسری سند) ، اسماعیل، عبدالحمید، سلیمان، محمد بن ابی عتیق، ابن شہاب، علی بن حسین، حسین بن علی، حضرت علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بن ابی طا لب کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ایک رات ان کے اور فاطمہ بنت رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ تم نماز کیوں نہیں پڑھتے، حضرت علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ! ہما ری جانیں ﷲ تعالی کے اختیار میں ہیں چناچہ جب وہ ہمیں اٹھانا چاہے گا تو اٹھا دے گا، جب میں نے یہ کہا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم واپس ہو گئے اور میری بات کا کچھ جواب نہیں دیا، پھر میں نے سنا کہ آپ پیٹھ پھیر کر اپنی ران پر (اپنا ہاتھ) مار کر فرما رہے تھے کہ انسا ن سب زیادہ جھگڑا کرنے والا ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment