Tuesday, November 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1950,TotalNo:6601


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا۔
حدیث نمبر
6601
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ سِيرِينَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ وَعَنْ رَجُلٍ آخَرَ هُوَ أَفْضَلُ فِي نَفْسِي مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ أَلَا تَدْرُونَ أَيُّ يَوْمٍ هَذَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ حَتَّی ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ فَقَالَ أَلَيْسَ بِيَوْمِ النَّحْرِ قُلْنَا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَيُّ بَلَدٍ هَذَا أَلَيْسَتْ بِالْبَلْدَةِ الْحَرَامِ قُلْنَا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَإِنَّ دِمَائَکُمْ وَأَمْوَالَکُمْ وَأَعْرَاضَکُمْ وَأَبْشَارَکُمْ عَلَيْکُمْ حَرَامٌ کَحُرْمَةِ يَوْمِکُمْ هَذَا فِي شَهْرِکُمْ هَذَا فِي بَلَدِکُمْ هَذَا أَلَا هَلْ بَلَّغْتُ قُلْنَا نَعَمْ قَالَ اللَّهُمَّ اشْهَدْ فَلْيُبَلِّغْ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ فَإِنَّهُ رُبَّ مُبَلِّغٍ يُبَلِّغُهُ لِمَنْ هُوَ أَوْعَی لَهُ فَکَانَ کَذَلِکَ قَالَ لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي کُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ حُرِّقَ ابْنُ الْحَضْرَمِيِّ حِينَ حَرَّقَهُ جَارِيَةُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ أَشْرِفُوا عَلَی أَبِي بَکْرَةَ فَقَالُوا هَذَا أَبُو بَکْرَةَ يَرَاکَ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَحَدَّثَتْنِي أُمِّي عَنْ أَبِي بَکْرَةَ أَنَّهُ قَالَ لَوْ دَخَلُوا عَلَيَّ مَا بَهَشْتُ بِقَصَبَةٍ قال ابوعبد الله بهشت يعني رميت
مسدد، یحییٰ، قرہ بن خالد، ابن سیرین، عبدالرحمن بن ابی بکرہ، ابوبکرہ اور ایک دوسرے شخص سے جومیرے خیال میں عبدالرحمن بن ابی بکرہ سے افضل تھے، ابوبکرہ سے روایت کرتے ہیں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ دیا تو فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو کہ یہ کون سا دن ہے؟ لوگوں نے کہا کہ ﷲ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں، راوی کا بیان ہے کہ ہم نے گمان کیا کہ شاید آپ اس کا کوئی دوسرا نام بیان فرمائیں گے، آپ نے فرمایا کہ یہ یوم نحر نہیں ہے؟ ہم نے کہا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم جی ہاں- آپ نے فرمایا کہ یہ کون سا شہر ہے؟ کیا یہ بلدہ حرام نہیں ہے؟ ہم نے کہا ہاں یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم، آپ نے فرمایا کہ تمہاری جانیں، تمہارا مال، اور تمہاری عزت اور تمہاری کھال ایک دوسرے پر حرام ہیں، جس طرح اس مہینہ میں اس شہر میں آج کے دن کی حرمت ہے، سن لو، کیا میں نے پہنچا دیا ہے؟ ہم نے کہا جی ہاں، آپ نے فرمایا، یا ﷲ گواہ رہنا، جو لوگ موجود ہیں وہ ان کو پہنچا دیں، جو موجود نہیں ہیں اس لئے کہ اکثر پہنچانے والے اس کو پہنچاتے ہیں جوان سے زیادہ یاد رکھنے والا ہو، (چناچہ ایسا ہی ہوا آپ نے فرمایا کہ میرے بعد کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو، جب وہ دن تھا جس دن ابن حضرمی کو جلایا گیا، جبکہ ان کوجاریہ بن قدامہ نے جلایا تو کہا کہ ابوبکرہ کو دیکھو (وہ مطیع ہے یا نہیں) لوگوں نے کہا وہ ابوبکرہ ہیں، تم بھی دیکھ رہے ہو، عبدالرحمن کا بیان ہے کہ مجھ سے میری ماں نے ابوبکرہ کا قول نقل کیا کہ انہوں نے کہا وہ لوگ میرے پاس آجاتے تو میں انہیں ایک تنکا بھی نہ مارتا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment