Saturday, October 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1949,TotalNo:6600


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا۔
حدیث نمبر
6600
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي وَاقِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي کُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ
حجاج بن منہال، شعبہ، واقد، اپنے والد سے وہ حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تم میرے بعد کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1948,TotalNo:6599


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا۔
حدیث نمبر
6599
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا شَقِيقٌ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ وَقِتَالُهُ کُفْرٌ
عمر بن حفص، اعمش، شقیق، حضرت عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کوگالی دینا فسق ہے اور اس سے جنگ کرنا کفر ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1947,TotalNo:6598


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں
حدیث نمبر
6598
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا مَرَّ أَحَدُکُمْ فِي مَسْجِدِنَا أَوْ فِي سُوقِنَا وَمَعَهُ نَبْلٌ فَلْيُمْسِکْ عَلَی نِصَالِهَا أَوْ قَالَ فَلْيَقْبِضْ بِکَفِّهِ أَنْ يُصِيبَ أَحَدًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ مِنْهَا بشَيْئٌ
محمد بن علاء، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، حضرت ابوموسیٰ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص ہماری مسجد میں سے یا ہمارے بازار میں گزرے اور اس کے پاس تیر ہو تو اس کے پھل کو پکڑلے، یا فرمایا کہ اپنے ہاتھ سے اس کو پکڑ لے تاکہ کسی مسلمان کو اس سے کچھ (خراش) نہ لگ جائے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1946,TotalNo:6597


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں
حدیث نمبر
6597
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا مَرَّ فِي الْمَسْجِدِ بِأَسْهُمٍ قَدْ أَبْدَی نُصُولَهَا فَأُمِرَ أَنْ يَأْخُذَ بِنُصُولِهَا لَا يَخْدِشُ مُسْلِمًا
ابوالنعمان، حماد بن زید، عمر بن دینار، جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ایک شخص مسجد میں سے چند تیر لے کر گزرا ان کے پھل باہر نکلے ہوئے تھے تو آپ نے حکم دیا کہ اس کے پھلوں کوپکڑلو تاکہ کسی مسلمان کو نہ لگے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1945,TotalNo:6596


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں
حدیث نمبر
6596
حدثنا علی بن عبدالله قال حدثنا سفيا ن قلت لعمرو ياابامحمد سمعت جابر بن عبد الله يقول مررجل بسهام فی المسجد فقال له رسول الله صلی الله عليه وسلم امسک بنصالها قال نعم
علی بن عبد ﷲ ، سفیان نے بیان کیا کہ میں نے عمرو سے کہا کہ اے ابومحمد کیا آپ نے جابر بن عبد ﷲ کو بیان کرتے ہوئے سنا ہے ایک شخص کچھ تیر لئے ہوئے مسجد میں سے گزرا تو اس سے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے پھلوں کو پکڑلو انہوں نے کہا ہاں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1944,TotalNo:6595


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں
حدیث نمبر
6595
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامٍ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُشِيرُ أَحَدُکُمْ عَلَی أَخِيهِ بِالسِّلَاحِ فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي لَعَلَّ الشَّيْطَانَ يَنْزِعُ فِي يَدِهِ فَيَقَعُ فِي حُفْرَةٍ مِنْ النَّارِ
محمد، عبدالرزاق، معمر، ہمام، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے ارشاد فرمایا، تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی پرہتھیار سے اشارہ نہ کرے اس لئے کہ وہ نہیں جانتا ہے کہ شاید شیطان اس کے ہاتھ سے وہ ہتھیار چلادے اور اس کی وجہ سے آگ کے گڑھے میں جا گرے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1943,TotalNo:6594


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں
حدیث نمبر
6594
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا
محمد بن علاء، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، حضرت ابوموسیٰ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1942,TotalNo:6593


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں
حدیث نمبر
6593
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا
عبد ﷲ بن یوسف، مالک، نافع، حضرت عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1941,TotalNo:6592


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
کوئی زمانہ نہیں آتا مگر اس کے بعد والا زمانہ برا ہوتا ہے
حدیث نمبر
6592
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ الْفِرَاسِيَّةِ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَزِعًا يَقُولُ سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنْ الْخَزَائِنِ وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنْ الْفِتَنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ يُرِيدُ أَزْوَاجَهُ لِکَيْ يُصَلِّينَ رُبَّ کَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الْآخِرَةِ
ابوالیمان، شعیب، زہری، ح، اسماعیل برادر اسماعیل، سلیمان، محمد بن ابی عتیق، ابن شہاب، ہند بنت حارث فراسیہ، حضرت ام سلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ایک رات نیند سے گھبرائے ہوئے بیدار ہوئے اور آپ فرما رہے تھے کہ سبحان ﷲ ، ﷲ نے کیسے خزانے نازل کئے ہیں اور کس قدر فتنے نازل کئے گئے ہیں، کوئی ہے جو ان حجرے والیوں یعنی ازواج کو جگادیں تاکہ وہ نماز پڑھیں بہت سی عورتیں ایسی ہیں جو دنیا میں لباس پہننے والی ہیں اور آخرت میں ننگی ہوں گی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1940,TotalNo:6591


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
کوئی زمانہ نہیں آتا مگر اس کے بعد والا زمانہ برا ہوتا ہے
حدیث نمبر
6591
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ قَالَ أَتَيْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ فَشَکَوْنَا إِلَيْهِ مَا نَلْقَی مِنْ الْحَجَّاجِ فَقَالَ اصْبِرُوا فَإِنَّهُ لَا يَأْتِي عَلَيْکُمْ زَمَانٌ إِلَّا الَّذِي بَعْدَهُ شَرٌّ مِنْهُ حَتَّی تَلْقَوْا رَبَّکُمْ سَمِعْتُهُ مِنْ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن یوسف، سفیان، زبیری، عدی سے روایت کرتے ہیں کہ ہم انس بن مالک کے پاس آئے اور ان مظالم کی شکایت کی جوہم حجاج کی طرف سے ہوتے تھے تو انہوں نے کہا کہ صبرکرو، اس لئے کہ کوئی زمانہ نہیں آئے گا مگر اس کے بعد والا زمانہ اس سے زیادہ براہوگا حتی کے تم اپنے رب سے ملو گے، میں نے یہ تمہارے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1939,TotalNo:6590


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
حدیث نمبر
6590
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَأَحْسِبُهُ رَفَعَهُ قَالَ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ أَيَّامُ الْهَرْجِ يَزُولُ فِيهَا الْعِلْمُ وَيَظْهَرُ فِيهَا الْجَهْلُ قَالَ أَبُو مُوسَی وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ بِلِسَانِ الْحَبَشَةِ وَقَالَ أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ الْأَشْعَرِيِّ أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ تَعْلَمُ الْأَيَّامَ الَّتِي ذَکَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيَّامَ الْهَرْجِ نَحْوَهُ قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مِنْ شِرَارِ النَّاسِ مَنْ تُدْرِکْهُمْ السَّاعَةُ وَهُمْ أَحْيَائٌ
محمد، غندر، شعبہ، واصل، ابووائل، حضرت عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ قیامت سے پہلے ہرج کے دن ہوں گے، علم اٹھا لیا جائے گا اور جہالت ظاہر ہوگی، ابوموسیٰ نے کہا کہ ہرج حبشیوں کی زبان میں قتل کو کہتے ہیں اور ابوعوانہ نے بواسطہ عاصم، ابووائل، اشعری سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عبد ﷲ سے کہا کہ تم ان دونوں کو جانتے ہو جن کے متعلق رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ان میں ہرج ہوگا، جیسا کہ پہلی حدیث میں گزرا ہے اور ابن مسعود نے کہا میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ بدترین لوگ وہ ہوں گے جن کی زندگی میں قیامت آئے گی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1938,TotalNo:6589


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
حدیث نمبر
6589
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ إِنِّي لَجَالِسٌ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ أَبُو مُوسَی سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ وَالْهَرْجُ بِلِسَانِ الْحَبَشَةِ الْقَتْلُ
قتیبہ، جریر، اعمش، ابووائل، سے روایت کرتے ہیں میں عبد ﷲ اور ابوموسیٰ کے پاس بیٹھا ہوا تھا تو حضرت ابوموسیٰ نے کہا میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے اس کے مثل سنا ہے اور ہرج حبشیوں کی زبان میں قتل کو کہتے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1937,TotalNo:6588


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
حدیث نمبر
6588
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا شَقِيقٌ قَالَ جَلَسَ عَبْدُ اللَّهِ وَأَبُو مُوسَی فَتَحَدَّثَا فَقَالَ أَبُو مُوسَی قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ أَيَّامًا يُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ وَيَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ وَيَکْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ
عمر بن حفص، حفص، اعمش، شقیق بیان کرتے ہیں کہ عبد ﷲ اور ابوموسیٰ بیٹھے ہوئے باتیں کر رہے تھے تو حضرت ابوموسیٰ نے کہا آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت سے کچھ دن پہلے علم اٹھا لیاجائے گا اور جہالت پھیل جائے گی اور ہرج کی بہت زیادہ کثرت ہوجائے گی اور ہرج سے مراد قتل ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1936,TotalNo:6587


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
حدیث نمبر
6587
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَی فَقَالَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ لَأَيَّامًا يَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ وَيُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ وَيَکْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ
عبید ﷲ بن موسیٰ، اعمش، شقیق، سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں عبد ﷲ ، اور ابوموسیٰ کے ساتھ تھا کہ ان دونوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت سے چند دن پہلے ایسے ہوں گے ان میں علم اٹھا لیاجائے گا، اور جہالت طاری ہوجائے گی اور ہرج کی کثرت ہوگی اور ہرج سے مراد قتل ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1935,TotalNo:6586


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
فتنوں کے ظاہر ہونے کا بیان
حدیث نمبر
6586
حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ وَيَنْقُصُ الْعَمَلُ وَيُلْقَی الشُّحُّ وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ وَيَکْثُرُ الْهَرْجُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّمَ هُوَ قَالَ الْقَتْلُ الْقَتْلُ وَقَالَ شُعَيْبٌ وَيُونُسُ وَاللَّيْثُ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عیاش بن ولید، عبدالاعلی، معمر، زہری، سعید، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ قیامت کا زمانہ قریب ہوگا، تو عمل کم ہوجائیں گے بخل پیدا ہوجائے گا، فتنے ظاہر ہو جائیں گے اور ہرج کی کثرت ہوگی لوگوں نے پوچھا یا رسول ﷲ ہرج کیا ہے؟ آپ نے فرمایا، قتل، قتل، اور شعیب ویونس ولیث، اور زہری، کے برادر زادہ بواسطہ زہری، حمید، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1934,TotalNo:6585


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادکہ عرب کی ہلاکت ہے اس شر سے جو قریب ہے
حدیث نمبر
6585
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَشْرَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ فَقَالَ هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَی قَالُوا لَا قَالَ فَإِنِّي لَأَرَی الْفِتَنَ تَقَعُ خِلَالَ بُيُوتِکُمْ کَوَقْعِ الْقَطْرِ
ابونعیم، ابن عینیہ، زہری، (دوسری سند) محمود، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ، اسامہ بن زید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم مدینہ کے کسی ٹیلے پر چڑھے اور فرمایا کہ تم دیکھ رہے ہو جومیں دیکھ رہا ہوں لوگوں نے کہا نہیں تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ میں فتنوں کو دیکھ رہا ہو جو تمہارے گھروں کے اندر بارش کی طرح برسنے والے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1933,TotalNo:6584


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادکہ عرب کی ہلاکت ہے اس شر سے جو قریب ہے
حدیث نمبر
6584
حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ أَنَّهُ سَمِعَ الزُّهْرِيَّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُنَّ أَنَّهَا قَالَتْ اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ النَّوْمِ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدْ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ وَعَقَدَ سُفْيَانُ تِسْعِينَ أَوْ مِائَةً قِيلَ أَنَهْلِکُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ نَعَمْ إِذَا کَثُرَ الْخَبَثُ
مالک بن اسماعیل، ابن عینیہ، زہری، عروہ، زینب، بنت ام سلمہ، ام حبیبہ، زینب بنت جحش سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نیند سے بیدار ہوئے تو آپ کا چہرہ سرخ تھا، اور آپ فرمارہے تھے کہ ﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے عرب کی ہلاکت ہے اس شر سے جو قریب ہے، آج یاجوج ماجوج کی دیوار سے اس قدر کھول دیا گیا اور سفیان نے نوے یا سو کے لئے انگلی باندھی (یعنی عرب کے طریقہ پراشارہ کے لئے) کسی نے پوچھا کیا ہم بھی ہلاک ہوجائیں گے جبکہ ہم میں صالح لوگ بھی موجود ہیں، فرمایا کہ ہاں، جبکہ خباثت کی کثرت ہوگی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1932,TotalNo:6583


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ میری امت کی ہلاکت کم عقل نوعمر لڑکوں کے ہاتھوں ہو گی
حدیث نمبر
6583
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جَدِّي قَالَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ وَمَعَنَا مَرْوَانُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ سَمِعْتُ الصَّادِقَ الْمَصْدُوقَ يَقُولُ هَلَکَةُ أُمَّتِي عَلَی يَدَيْ غِلْمَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ فَقَالَ مَرْوَانُ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَيْهِمْ غِلْمَةً فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ لَوْ شِئْتُ أَنْ أَقُولَ بَنِي فُلَانٍ وَبَنِي فُلَانٍ لَفَعَلْتُ فَکُنْتُ أَخْرُجُ مَعَ جَدِّي إِلَی بَنِي مَرْوَانَ حِينَ مُلِّکُوا بِالشَّأْمِ فَإِذَا رَآهُمْ غِلْمَانًا أَحْدَاثًا قَالَ لَنَا عَسَی هَؤُلَائِ أَنْ يَکُونُوا مِنْهُمْ قُلْنَا أَنْتَ أَعْلَمُ
موسی بن اسماعیل، عمرو بن یحییٰ بن سعید بن عمرو بن سعید اپنے دادا کے متعلق روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے ساتھ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی مسجد مدینہ میں بیٹھا ہوا تھا کہ ہمارے ساتھ مروان بھی تھا، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں نے صادق ومصدوق (صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت کی ہلاکت قریش کے نوعمر لڑکوں کے ہاتھوں ہوگی، مروان نے کہا ان لڑکوں پر ﷲ کی لعنت ہو، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ اگر تم چاہتے ہو کہ میں بتلادوں کہ وہ بنی فلاں اور بنی فلاں ہیں تو میں بتلادیتا، میں اپنے دادا کے ساتھ بنی مروان کے پاس جب کہ وہ شام کے مالک تھے جاتا تھا، جب ان نوعمر لڑکوں کو دیکھا تو ہم سے کہا کہ شاید یہ لڑکے انہیں میں سے ہوں ہم نے کہا آپ زیادہ جانتے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1931,TotalNo:6582


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے۔
حدیث نمبر
6582
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اسْتَعْمَلْتَ فُلَانًا وَلَمْ تَسْتَعْمِلْنِي قَالَ إِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِي
محمد بن عرعرہ، شعبہ، قتادہ، انس بن مالک، اسید بن حضیر سے روایت کرتے ہیں ایک شخص نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ نے فلاں فلاں کوعامل مقرر فرمایا اور مجھے مقرر نہیں فرمایا، آپ نے فرمایا کہ عنقریب تم میرے بعد خویش پروری دیکھو گے تو صبرکرنا، یہاں تک کہ تم مجھ سے ملاقات کرو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1930,TotalNo:6581


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے۔
حدیث نمبر
6581
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ بُکَيْرٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ قَالَ دَخَلْنَا عَلَی عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَهُوَ مَرِيضٌ قُلْنَا أَصْلَحَکَ اللَّهُ حَدِّثْ بِحَدِيثٍ يَنْفَعُکَ اللَّهُ بِهِ سَمِعْتَهُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ دَعَانَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْنَاهُ فَقَالَ فِيمَا أَخَذَ عَلَيْنَا أَنْ بَايَعَنَا عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي مَنْشَطِنَا وَمَکْرَهِنَا وَعُسْرِنَا وَيُسْرِنَا وَأَثَرَةً عَلَيْنَا وَأَنْ لَا نُنَازِعَ الْأَمْرَ أَهْلَهُ إِلَّا أَنْ تَرَوْا کُفْرًا بَوَاحًا عِنْدَکُمْ مِنْ اللَّهِ فِيهِ بُرْهَانٌ
اسماعیل، ابن وہب، عمرو، بکیر، بسر بن سعید، جنادہ بن ابی امیہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ عبادہ بن صامت کے پاس گئے وہ بیمارتھے، ہم لوگوں نے کہا اے ﷲ آپ اصلاح کردیں آپ کوئی حدیث بیان کریں جو آپنے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہو تاکہ ﷲ آپ کو اس کا نفع پہنچائے، انہوں نے کہا نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں کو بلایا اور ہم نے آپ کی بیعت کی آپ نے جن باتوں کی ہم سے بیعت لی وہ یہ تھیں، کہ ہم بیعت کرتے ہیں اس بات پرہم اپنی خوشی اور اپنے غم میں اور تنگدستی اور خوشحالی، اور اپنے اوپرترجیح دئیے جانے کی صور ت میں سنیں گے اور اطاعت کریں گے اور حکومت کے لئے حاکموں سے نزاع نہیں کریں گے لیکن اعلانیہ کفر پر، جس پر ﷲ کی طرف سے دلیل ہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1929,TotalNo:6580


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے۔
حدیث نمبر
6580
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ الْجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ حَدَّثَنِي أَبُو رَجَائٍ الْعُطَارِدِيُّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ رَأَی مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا يَکْرَهُهُ فَلْيَصْبِرْ عَلَيْهِ فَإِنَّهُ مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ شِبْرًا فَمَاتَ إِلَّا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً
ابوالنعمان، حماد بن زید، جعد، ابوعثمان، ابورجاء، عطاردی، حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ جو شخص اپنے امیر سے کوئی ایک بات دیکھے جواس کوناپسند ہو تو اس کوچاہیے کہ صبر کرے، اس لئے کہ جوشخص جماعت سے ایک بالشت جدا ہوگیا اور مرگیا تو وہ جاہلیت کی موت مرا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1928,TotalNo:6579


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
اس چیز کا بیان جو اللہ تعالی کے قول میں آیا ہے کہ ڈرواس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالموں ہی کونہیں پہنچے گا
حدیث نمبر
6579
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ الْجَعْدِ عَنْ أَبِي رَجَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَرِهَ مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا فَلْيَصْبِرْ فَإِنَّهُ مَنْ خَرَجَ مِنْ السُّلْطَانِ شِبْرًا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً
مسدد، عبدالوارث، جعد، ابوالرجاء، حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ جوشخص اپنے امیر سے کوئی ناگوار چیز دیکھے تو اس کو صبر کرنا چاہیے اس لئے کہ جو شخص بادشاہ کی اطاعت سے ایک بالشت بھی باہر ہوا تو وہ جاہلیت کی موت مرا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1927,TotalNo:6578


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
اس چیز کا بیان جو اللہ تعالی کے قول میں آیا ہے کہ ڈرواس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالموں ہی کونہیں پہنچے گا
حدیث نمبر
6578
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً وَأُمُورًا تُنْکِرُونَهَا قَالُوا فَمَا تَأْمُرُنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَدُّوا إِلَيْهِمْ حَقَّهُمْ وَسَلُوا اللَّهَ حَقَّکُمْ
مسدد، یحییٰ بن سعید، اعمش، زید بن وہب، عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم سے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عنقریب تم خویش پروری اور ایسے امور دیکھو گے جوتمہیں برے معلوم ہوں گے، لوگوں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ ہمیں کس بات کا حکم دیتے ہیں آپ نے فرمایا کہ تم حکام کو ان کا حق دیدو اور ﷲ سے تم اپنا حق مانگو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1926,TotalNo:6577


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
اس چیز کا بیان جو اللہ تعالی کے قول میں آیا ہے کہ ڈرواس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالموں ہی کونہیں پہنچے گا
حدیث نمبر
6577
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَنَا فَرَطُکُمْ عَلَی الْحَوْضِ فَمَنْ وَرَدَهُ شَرِبَ مِنْهُ وَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَهُ أَبَدًا لَيَرِدُ عَلَيَّ أَقْوَامٌ أَعْرِفُهُمْ وَيَعْرِفُونِي ثُمَّ يُحَالُ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ قَالَ أَبُو حَازِمٍ فَسَمِعَنِي النُّعْمَانُ بْنُ أَبِي عَيَّاشٍ وَأَنَا أُحَدِّثُهُمْ هَذَا فَقَالَ هَکَذَا سَمِعْتَ سَهْلًا فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ وَأَنَا أَشْهَدُ عَلَی أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ لَسَمِعْتُهُ يَزِيدُ فِيهِ قَالَ إِنَّهُمْ مِنِّي فَيُقَالُ إِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا بَدَّلُوا بَعْدَکَ فَأَقُولُ سُحْقًا سُحْقًا لِمَنْ بَدَّلَ بَعْدِي
یحییٰ بن بکیر، یعقوب بن عبدالرحمن، ابوحازم، سہل بن سعد، سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ میں حوض پر تمہارا پیش رو ہوں گا، جوشخص حوض پرآئے گا، وہ اس سے پئے گا اور جوپئے گا تو اس کے بعد کبھی اس کو پیاس نہ لگے گی، میرے پاس کچھ لوگ لائے جائیں گے تو میں ان کو پہچان لوں گا اور وہ مجھے پہچان لیں گے، پھر میرے اور ان کے درمیان (حجاب حائل) ہوگا، ابوحازم نے کہا کہ جب میں نعمان بن عیاش سے یہ حدیث بیان کر رہا تھا تو انہوں نے پوچھا کیا اسی طرح تم نے سہل سے سنا ہے؟ میں نے کہا ہاں، انہوں نے کہا مکہ میں ابوسعید خدری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے متعلق گواہی دیتا ہوں کہ ان کو اس زیادتی کے ساتھ روایت کرتے ہوئے سنا کہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ لوگ مجھ سے ہیں تو کہا جائے گا تم نہیں جانتے جو تبدیلی انہوں نے تمہارے بعد کی ہے میں کہوں گا، لعنت، لعنت ہو، جس نے میرے بعد بدل دیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1925,TotalNo:6576


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
اس چیز کا بیان جو اللہ تعالی کے قول میں آیا ہے کہ ڈرواس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالموں ہی کونہیں پہنچے گا
حدیث نمبر
6576
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا فَرَطُکُمْ عَلَی الْحَوْضِ لَيُرْفَعَنَّ إِلَيَّ رِجَالٌ مِنْکُمْ حَتَّی إِذَا أَهْوَيْتُ لِأُنَاوِلَهُمْ اخْتُلِجُوا دُونِي فَأَقُولُ أَيْ رَبِّ أَصْحَابِي يَقُولُ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَکَ
موسیٰ بن اسماعیل، ابوعوانہ، مغیرہ، ابووائل، حضرت عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں حوض پرتمہارا پیش خیمہ ہوں گا تم میں کچھ لوگ میرے سامنے لائیں جائیں گے یہاں تک کہ میں جھکوں گا کہ ان کوپانی پلاؤں تو وہ میرے سامنے سے کھینچ لئے جائیں گے میں کہوں گا اے ﷲ یہ میرے ساتھی ہیں تو ﷲ تعالی فرمائیں گے کہ تم نہیں جانتے کہ ان لوگوں نے تمہارے بعد نئی بات پیدا کی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1924,TotalNo:6575


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
اس چیز کا بیان جو اللہ تعالی کے قول میں آیا ہے کہ ڈرواس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالموں ہی کونہیں پہنچے گا
حدیث نمبر
6575
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ قَالَ قَالَتْ أَسْمَائُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا عَلَی حَوْضِي أَنْتَظِرُ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ فَيُؤْخَذُ بِنَاسٍ مِنْ دُونِي فَأَقُولُ أُمَّتِي فَيُقَالُ لَا تَدْرِي مَشَوْا عَلَی الْقَهْقَرَی قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَی أَعْقَابِنَا أَوْ نُفْتَنَ
علی بن عبد ﷲ ، بشر بن سری، نافع بن عمر، ابن ابی ملیکہ، اسماء، نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں آپ نے فرمایا میں اپنے حوض پران لوگوں کا انتظار کروں گا، جو میرے پاس آئیں گے، پس کچھ لوگ میرے سامنے سے پکڑے جائیں گے تو میں کہوں گا کہ یہ میری امت ہے تو جواب ملے گا کہ تم نہیں جانتے کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا یہ لوگ الٹے پاؤں پھر گئے تھے- ابن ابی ملیکہ نے کہا اے ﷲ ہم تیری پناہ مانگتے ہیں اس بات سے کہ الٹے پھر جائیں، یا فتنہ میں پڑجائیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1923,TotalNo:6574


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
آرزو کرنے کا بیان
باب

حدیث نمبر
6574

مسدد، یحیی، یزید بن ابی عبید، سلمہ بن اکوع، سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ نے قبیلہ اسلم کے ایک شخص سے عاشورا کے دن فرمایا کہ اپنی قوم میں یا لوگوں میں اعلان کردو کہ جس نے کچھ کھالیا ہے تو وہ باقی دن روزہ پورا کرے اورجس نے نہیں کھایا تو اس کو چاہیے کہ روزہ رکھ لے



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1922,TotalNo:6573


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
صبح کی نماز کے بعد خواب کی تعبیر بیان کرنے کا بیان
حدیث نمبر
6573
حَدَّثَنِي مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ حَدَّثَنَا سَمُرَةُ بْنُ جُنْدُبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا يُکْثِرُ أَنْ يَقُولَ لِأَصْحَابِهِ هَلْ رَأَی أَحَدٌ مِنْکُمْ مِنْ رُؤْيَا قَالَ فَيَقُصُّ عَلَيْهِ مَنْ شَائَ اللَّهُ أَنْ يَقُصَّ وَإِنَّهُ قَالَ ذَاتَ غَدَاةٍ إِنَّهُ أَتَانِي اللَّيْلَةَ آتِيَانِ وَإِنَّهُمَا ابْتَعَثَانِي وَإِنَّهُمَا قَالَا لِي انْطَلِقْ وَإِنِّي انْطَلَقْتُ مَعَهُمَا وَإِنَّا أَتَيْنَا عَلَی رَجُلٍ مُضْطَجِعٍ وَإِذَا آخَرُ قَائِمٌ عَلَيْهِ بِصَخْرَةٍ وَإِذَا هُوَ يَهْوِي بِالصَّخْرَةِ لِرَأْسِهِ فَيَثْلَغُ رَأْسَهُ فَيَتَهَدْهَدُ الْحَجَرُ هَا هُنَا فَيَتْبَعُ الْحَجَرَ فَيَأْخُذُهُ فَلَا يَرْجِعُ إِلَيْهِ حَتَّی يَصِحَّ رَأْسُهُ کَمَا کَانَ ثُمَّ يَعُودُ عَلَيْهِ فَيَفْعَلُ بِهِ مِثْلَ مَا فَعَلَ الْمَرَّةَ الْأُولَی قَالَ قُلْتُ لَهُمَا سُبْحَانَ اللَّهِ مَا هَذَانِ قَالَ قَالَا لِي انْطَلِقْ انْطَلِقْ قَالَ فَانْطَلَقْنَا فَأَتَيْنَا عَلَی رَجُلٍ مُسْتَلْقٍ لِقَفَاهُ وَإِذَا آخَرُ قَائِمٌ عَلَيْهِ بِکَلُّوبٍ مِنْ حَدِيدٍ وَإِذَا هُوَ يَأْتِي أَحَدَ شِقَّيْ وَجْهِهِ فَيُشَرْشِرُ شِدْقَهُ إِلَی قَفَاهُ وَمَنْخِرَهُ إِلَی قَفَاهُ وَعَيْنَهُ إِلَی قَفَاهُ قَالَ وَرُبَّمَا قَالَ أَبُو رَجَائٍ فَيَشُقُّ قَالَ ثُمَّ يَتَحَوَّلُ إِلَی الْجَانِبِ الْآخَرِ فَيَفْعَلُ بِهِ مِثْلَ مَا فَعَلَ بِالْجَانِبِ الْأَوَّلِ فَمَا يَفْرُغُ مِنْ ذَلِکَ الْجَانِبِ حَتَّی يَصِحَّ ذَلِکَ الْجَانِبُ کَمَا کَانَ ثُمَّ يَعُودُ عَلَيْهِ فَيَفْعَلُ مِثْلَ مَا فَعَلَ الْمَرَّةَ الْأُولَی قَالَ قُلْتُ سُبْحَانَ اللَّهِ مَا هَذَانِ قَالَ قَالَا لِي انْطَلِقْ انْطَلِقْ فَانْطَلَقْنَا فَأَتَيْنَا عَلَی مِثْلِ التَّنُّورِ قَالَ فَأَحْسِبُ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ فَإِذَا فِيهِ لَغَطٌ وَأَصْوَاتٌ قَالَ فَاطَّلَعْنَا فِيهِ فَإِذَا فِيهِ رِجَالٌ وَنِسَائٌ عُرَاةٌ وَإِذَا هُمْ يَأْتِيهِمْ لَهَبٌ مِنْ أَسْفَلَ مِنْهُمْ فَإِذَا أَتَاهُمْ ذَلِکَ اللَّهَبُ ضَوْضَوْا قَالَ قُلْتُ لَهُمَا مَا هَؤُلَائِ قَالَ قَالَا لِي انْطَلِقْ انْطَلِقْ قَالَ فَانْطَلَقْنَا فَأَتَيْنَا عَلَی نَهَرٍ حَسِبْتُ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ أَحْمَرَ مِثْلِ الدَّمِ وَإِذَا فِي النَّهَرِ رَجُلٌ سَابِحٌ يَسْبَحُ وَإِذَا عَلَی شَطِّ النَّهَرِ رَجُلٌ قَدْ جَمَعَ عِنْدَهُ حِجَارَةً کَثِيرَةً وَإِذَا ذَلِکَ السَّابِحُ يَسْبَحُ مَا يَسْبَحُ ثُمَّ يَأْتِي ذَلِکَ الَّذِي قَدْ جَمَعَ عِنْدَهُ الْحِجَارَةَ فَيَفْغَرُ لَهُ فَاهُ فَيُلْقِمُهُ حَجَرًا فَيَنْطَلِقُ يَسْبَحُ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَيْهِ کُلَّمَا رَجَعَ إِلَيْهِ فَغَرَ لَهُ فَاهُ فَأَلْقَمَهُ حَجَرًا قَالَ قُلْتُ لَهُمَا مَا هَذَانِ قَالَ قَالَا لِي انْطَلِقْ انْطَلِقْ قَالَ فَانْطَلَقْنَا فَأَتَيْنَا عَلَی رَجُلٍ کَرِيهِ الْمَرْآةِ کَأَکْرَهِ مَا أَنْتَ رَائٍ رَجُلًا مَرْآةً وَإِذَا عِنْدَهُ نَارٌ يَحُشُّهَا وَيَسْعَی حَوْلَهَا قَالَ قُلْتُ لَهُمَا مَا هَذَا قَالَ قَالَا لِي انْطَلِقْ انْطَلِقْ فَانْطَلَقْنَا فَأَتَيْنَا عَلَی رَوْضَةٍ مُعْتَمَّةٍ فِيهَا مِنْ کُلِّ لَوْنِ الرَّبِيعِ وَإِذَا بَيْنَ ظَهْرَيْ الرَّوْضَةِ رَجُلٌ طَوِيلٌ لَا أَکَادُ أَرَی رَأْسَهُ طُولًا فِي السَّمَائِ وَإِذَا حَوْلَ الرَّجُلِ مِنْ أَکْثَرِ وِلْدَانٍ رَأَيْتُهُمْ قَطُّ قَالَ قُلْتُ لَهُمَا مَا هَذَا مَا هَؤُلَائِ قَالَ قَالَا لِي انْطَلِقْ انْطَلِقْ قَالَ فَانْطَلَقْنَا فَانْتَهَيْنَا إِلَی رَوْضَةٍ عَظِيمَةٍ لَمْ أَرَ رَوْضَةً قَطُّ أَعْظَمَ مِنْهَا وَلَا أَحْسَنَ قَالَ قَالَا لِي ارْقَ فِيهَا قَالَ فَارْتَقَيْنَا فِيهَا فَانْتَهَيْنَا إِلَی مَدِينَةٍ مَبْنِيَّةٍ بِلَبِنِ ذَهَبٍ وَلَبِنِ فِضَّةٍ فَأَتَيْنَا بَابَ الْمَدِينَةِ فَاسْتَفْتَحْنَا فَفُتِحَ لَنَا فَدَخَلْنَاهَا فَتَلَقَّانَا فِيهَا رِجَالٌ شَطْرٌ مِنْ خَلْقِهِمْ کَأَحْسَنِ مَا أَنْتَ رَائٍ وَشَطْرٌ کَأَقْبَحِ مَا أَنْتَ رَائٍ قَالَ قَالَا لَهُمْ اذْهَبُوا فَقَعُوا فِي ذَلِکَ النَّهَرِ قَالَ وَإِذَا نَهَرٌ مُعْتَرِضٌ يَجْرِي کَأَنَّ مَائَهُ الْمَحْضُ فِي الْبَيَاضِ فَذَهَبُوا فَوَقَعُوا فِيهِ ثُمَّ رَجَعُوا إِلَيْنَا قَدْ ذَهَبَ ذَلِکَ السُّوئُ عَنْهُمْ فَصَارُوا فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ قَالَ قَالَا لِي هَذِهِ جَنَّةُ عَدْنٍ وَهَذَاکَ مَنْزِلُکَ قَالَ فَسَمَا بَصَرِي صُعُدًا فَإِذَا قَصْرٌ مِثْلُ الرَّبَابَةِ الْبَيْضَائِ قَالَ قَالَا لِي هَذَاکَ مَنْزِلُکَ قَالَ قُلْتُ لَهُمَا بَارَکَ اللَّهُ فِيکُمَا ذَرَانِي فَأَدْخُلَهُ قَالَا أَمَّا الْآنَ فَلَا وَأَنْتَ دَاخِلَهُ قَالَ قُلْتُ لَهُمَا فَإِنِّي قَدْ رَأَيْتُ مُنْذُ اللَّيْلَةِ عَجَبًا فَمَا هَذَا الَّذِي رَأَيْتُ قَالَ قَالَا لِي أَمَا إِنَّا سَنُخْبِرُکَ أَمَّا الرَّجُلُ الْأَوَّلُ الَّذِي أَتَيْتَ عَلَيْهِ يُثْلَغُ رَأْسُهُ بِالْحَجَرِ فَإِنَّهُ الرَّجُلُ يَأْخُذُ الْقُرْآنَ فَيَرْفُضُهُ وَيَنَامُ عَنْ الصَّلَاةِ الْمَکْتُوبَةِ وَأَمَّا الرَّجُلُ الَّذِي أَتَيْتَ عَلَيْهِ يُشَرْشَرُ شِدْقُهُ إِلَی قَفَاهُ وَمَنْخِرُهُ إِلَی قَفَاهُ وَعَيْنُهُ إِلَی قَفَاهُ فَإِنَّهُ الرَّجُلُ يَغْدُو مِنْ بَيْتِهِ فَيَکْذِبُ الْکَذْبَةَ تَبْلُغُ الْآفَاقَ وَأَمَّا الرِّجَالُ وَالنِّسَائُ الْعُرَاةُ الَّذِينَ فِي مِثْلِ بِنَائِ التَّنُّورِ فَإِنَّهُمْ الزُّنَاةُ وَالزَّوَانِي وَأَمَّا الرَّجُلُ الَّذِي أَتَيْتَ عَلَيْهِ يَسْبَحُ فِي النَّهَرِ وَيُلْقَمُ الْحَجَرَ فَإِنَّهُ آکِلُ الرِّبَا وَأَمَّا الرَّجُلُ الْکَرِيهُ الْمَرْآةِ الَّذِي عِنْدَ النَّارِ يَحُشُّهَا وَيَسْعَی حَوْلَهَا فَإِنَّهُ مَالِکٌ خَازِنُ جَهَنَّمَ وَأَمَّا الرَّجُلُ الطَّوِيلُ الَّذِي فِي الرَّوْضَةِ فَإِنَّهُ إِبْرَاهِيمُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّا الْوِلْدَانُ الَّذِينَ حَوْلَهُ فَکُلُّ مَوْلُودٍ مَاتَ عَلَی الْفِطْرَةِ قَالَ فَقَالَ بَعْضُ الْمُسْلِمِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَأَوْلَادُ الْمُشْرِکِينَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَوْلَادُ الْمُشْرِکِينَ وَأَمَّا الْقَوْمُ الَّذِينَ کَانُوا شَطْرٌ مِنْهُمْ حَسَنًا وَشَطْرٌ قَبِيحًا فَإِنَّهُمْ قَوْمٌ خَلَطُوا عَمَلًا صَالِحًا وَآخَرَ سَيِّئًا تَجَاوَزَ اللَّهُ عَنْهُمْ
مؤمل بن ہشام، ابوہشام، اسمعیل بن ابراہیم، عوف، ابورجاء، سمرہ بن جندب سے روایت ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اکثر بیان فرماتے تھے کہ تم میں سے کسی شخص نے کوئی خواب دیکھا ہے؟ جس نے کوئی خواب دیکھا ہوتا وہ بیان کردیتا جو ﷲ چاہتا آپ نے ایک صبح فرمایا کہ میرے پاس رات دو آنے والے فرشتے آئے اورمجھے اٹھایا اورمجھ سے کہا کہ چلئے میں ان دونوں کے ساتھ چلا ہم ایک شخص کے پاس پہنچے جو لیٹا ہوا تھا اوردوسرا اس کے پاس پتھر لیے کھڑا تھا وہ اس کےسر پر پتھر پھینک کر مارتا جس سے اس کا سر پھٹ جاتا اورپتھر لڑھک کر دور جاتا وہ پتھر کے پیچھے جاتا اس کو پکڑتا اورپتھر لے کر ابھی واپس نہیں ہونے پاتا کہ اس کا سر ٹھیک ہوجاتا جیسا کہ پہلے تھا پھر اس کے پاس لوٹ کرآتا اوراس طرح کرتا جیسا کہ پہلے کیا تھا، میں نے ان دونوں سے پوچھا سبحان ﷲ ۔ یہ کون ہیں ان دونوں نے کہا کہ آگے چلیں ہم چلے تو ایک آدمی کے پاس پہنچے جو پیٹھ کے بل چت لیٹا ہوا تھا اورایک دوسرا آدمی اس کے پاس لوہے کا ایک ٹکڑا لیے کھڑا تھا اوراس ٹکڑے سے اس کی بانچھ کو گدی تک اورنتھنے کو گدی تک اورایک آنکھ کو گدی چیرتا تھا۔عوف کا بیان ہے کہ ابورجاء اکثر اس طرح کہا کرتے تھے کہ وہ ایک طرف سے چیر کر دوسری طرف چیرتا تھا اوراس جانب سے چیرنے سے فارغ بھی نہ ہو پاتا کہ وہ جانب پہلے کی طرح اچھی ہوجاتی ہے پھر اسی طرح کرتا جیسا کہ پہلی طرح کیا تھا میں نے کہا کہ سبحان ﷲ ۔ یہ دونوں کون ہیں؟ ان دونوں نے کہا کہ آگے چلیں ہم چلے تو ایک تنور کے پاس پہنچے آپ نے فرمایا کہ مجھے خیال ہے کہ میں نے وہاں شوروغل کی آواز سنی ہم نے اس میں جھانک کر دیکھا تو اس میں کچھ مرد اورعورتیں برہنہ نظر آئیں جن کے نیچے ان کے پاس آگ کی لپٹ آتی جب ان کے پاس لپٹ آتی تو وہ زور سے چیخنے لگتے میں نے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں؟ ان دونوں نے کہا کہ آگے چلیں ہم آگے بڑھے تو ایک نہر کے پاس پہنچے، میں نے خیال کیا کہ اس کا رنگ خون کی طرح سرخ تھا اورنہر میں ایک آدمی کو دیکھا جو تیر رہا تھا اورنہر کے کنارے پر ایک آدمی کھڑا تھا جس کے پاس بہت سے پتھر جمع تھے جب وہ تیرنے والا تیر کر اس کے پاس آتا تو اس کے سامنے اپنا منہ کھول دیتا تو وہ اس کے منہ میں ایک پتھر ڈال دیتا پھر وہ تیرنے لگتا اوراس کے پاس لوٹ کر آتا اورجب بھی لوٹ کر آتا تو منہ کھول دیتا اوروہ اس کے منہ میں پتھر ڈال دیتا میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ تو ان دونوں نے کہا کہ آگے چلیں آگے چلیں ہم آگے بڑھے تو ایک شخص کے پاس پہنچے جو کہ نہایت کریہہ المنظر تھا جیسے کہ تم بہت ہی بدصورت آدمی کو دیکھو اوراس کے پاس آگ تھی وہ اس کو جلارہا تھا اور اس کے چاروں طرف دوڑ رہا تھا میں نے پوچھا یہ کون ہیں؟ انہوں نے کہا کہ آگے چلیے آگے چلیے، ہم بڑھے تو ایک باغ میں پہنچے جہاں فصل ربیع کے ہر قسم کے پھول لگے ہوئے تھے اوراس کے درمیان ایک شخص تھا جس کا قد اتنا طویل تھا کہ اس کے سر کی لمبائی کے سبب میں انہیں دیکھ نہیں سکا اوران کے چاروں طرف بہت سے لڑکے نظر آئے کہ اتنے کبھی نہیں دیکھے تھے میں نے ان سے پوچھا کہ یہ کون ہیں۔ان دونوں نے کہا کہ آگے چلیے ہم آگے بڑھے تو ایک بڑے باغ کے پاس پہنچے کہ اس سے بڑا اورخوبصورت باغ میں نے کبھی نہیں دیکھا ان دونوں نے مجھ سے کہا کہ اس پر چڑھیے ہم چڑھے تو ایک شہر نظر آیا جس میں ایک اینٹ سونے کی اورایک اینٹ چاندی کی لگی ہوئی تھی ہم اس شہر کے دروازے کے پاس پہنچے اورکھولنے کے لیے کہا تو دروازہ ہمارے لیے کھول دیا گیا ہم اندر گئے تو وہاں ہم کچھ لوگ نظر آئے جن کے نصف بدن تو بہت ہی خوبصورت تھے جیسا کہ تم کسی آدمی کو خوبصورت دیکھتے ہو اورنصف بہت ہی بدصورت تھے جیسا کہ تم کسی کو بدصورت دیکھتا ہو ان دونوں نے ان لوگوں سے کہا کہ اس نہر میں گرجاؤ ایک نہر عرض میں بہہ رہی تھی اس کا پانی خالص سفید تھا چناچہ وہ لوگ گئے اوراس میں گر پڑے پھر وہ لوگ ہمارے پاس آئے تو ان کی بدصورتی جاتی رہی تھی اوربہت ہی خوبصورت ہو گئے تھے ان دونوں نے مجھ سے کہا کہ یہ جنت عدن ہے اور یہ آپ کا مقام ہے میں نے اپنی نگاہ بلند کی تو یہ بالکل سفید ابر کی طرح ایک محل تھا، ان دونوں نے کہا کہ یہ آپ کا محل ہے میں نے ان دونوں سے کہا کہ ﷲ تم دونوں کو برکت عطا فرمائے، مجھے چھوڑ دو کہ میں اس کے اندر داخل ہوجاؤں ان دونوں نے کہا کہ ابھی تو نہیں مگر آپ اس میں ضرور داخل ہوں گے آپ نے فرمایا کہ میں نے ان دونوں سے کہا کہ رات بھر میں نے عجیب عجیب چیزیں دیکھی ہیں تو کیا چیزیں تھیں جو میں نے دیکھی ہیں ان دونوں نے کہا کہ ابھی بیان کیے دیتے ہیں پہلا آدمی وہ جس کے پاس آپ آئے اس کا سر پتھر سے توڑا جا رہا تھا وہ شخص ہے جو قرآن یاد کر کے چھوڑ دیتا ہے اورفرض نماز سے بے پرواہی کرتا ہے اور وہ شخص جس کا نتھنا اس کی گدی تک چیرا جا رہا تھا وہ شخص ہے جو صبح صبح اپنے گھر سے نکل کر افواہیں پھیلاتا تھا جوساری دنیا میں پھیل جاتی تھیں اوربرہنہ مرد اورعورتیں جو تنور میں دیکھیں تھیں تو وہ زنا کار مرد اور زنا کار عورتیں تھیں اور وہ شخص جو نہر میں تیر رہا تھا اورآپ اس پر سے گذرے تھے اوروہ پتھر کا لقمہ بنا رہا تھا وہ سود کھانے والا اوروہ بدصورت آدمی جو آپ کو آگ کے پاس نظر آیا اورجو آگ بھڑکا کر اس کے چاروں طرف دوڑ رہا تھا وہ مالک دروغہ دوزخ ہے اوروہ دراز قدآدمی جو باغ میں آپ کو نظر آئے وہ حضرت ابراہییم علیہ السلام تھے اور وہ بچے جوان کے چاروں طرف آپ نے دیکھے وہی بچے تھے جو فطرت اسلام پر مرے۔ راوی کا بیان ہے کہ بعض مسلمانوں نے بیان کیا کہ اے ﷲ کے رسول اورمشرکین کے بچے۔ تو رسول ﷲ نے فرمایا کہ مشرکین کے بچے وہ لوگ جن کا نصف حصہ بہت خوبصورت اورنصف بہت بدصورت تھا وہ لوگ تھے جنہوں نے ملے جلے کام کیے۔ (یعنی اچھے بھی اوربرے بھی) ﷲ نے ان کی خطاؤں کو معاف کردیا۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1921,TotalNo:6572


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
اس شخص کی دلیل جو یہ خیال کرتا ہے کہ پہلا تعبیر کرنے ولا اگر غلط تعبیر کرے۔
حدیث نمبر
6572
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَجُلًا أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ فِي الْمَنَامِ ظُلَّةً تَنْطُفُ السَّمْنَ وَالْعَسَلَ فَأَرَی النَّاسَ يَتَکَفَّفُونَ مِنْهَا فَالْمُسْتَکْثِرُ وَالْمُسْتَقِلُّ وَإِذَا سَبَبٌ وَاصِلٌ مِنْ الْأَرْضِ إِلَی السَّمَائِ فَأَرَاکَ أَخَذْتَ بِهِ فَعَلَوْتَ ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَعَلَا بِهِ ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَعَلَا بِهِ ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَانْقَطَعَ ثُمَّ وُصِلَ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَاللَّهِ لَتَدَعَنِّي فَأَعْبُرَهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اعْبُرْهَا قَالَ أَمَّا الظُّلَّةُ فَالْإِسْلَامُ وَأَمَّا الَّذِي يَنْطُفُ مِنْ الْعَسَلِ وَالسَّمْنِ فَالْقُرْآنُ حَلَاوَتُهُ تَنْطُفُ فَالْمُسْتَکْثِرُ مِنْ الْقُرْآنِ وَالْمُسْتَقِلُّ وَأَمَّا السَّبَبُ الْوَاصِلُ مِنْ السَّمَائِ إِلَی الْأَرْضِ فَالْحَقُّ الَّذِي أَنْتَ عَلَيْهِ تَأْخُذُ بِهِ فَيُعْلِيکَ اللَّهُ ثُمَّ يَأْخُذُ بِهِ رَجُلٌ مِنْ بَعْدِکَ فَيَعْلُو بِهِ ثُمَّ يَأْخُذُ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَيَعْلُو بِهِ ثُمَّ يَأْخُذُهُ رَجُلٌ آخَرُ فَيَنْقَطِعُ بِهِ ثُمَّ يُوَصَّلُ لَهُ فَيَعْلُو بِهِ فَأَخْبِرْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ أَصَبْتُ أَمْ أَخْطَأْتُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَبْتَ بَعْضًا وَأَخْطَأْتَ بَعْضًا قَالَ فَوَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَتُحَدِّثَنِّي بِالَّذِي أَخْطَأْتُ قَالَ لَا تُقْسِمْ
یحییٰ بن بکیر، لیث، یونس، ابن شہاب، عبید ﷲ بن عبد ﷲ بن عتبہ، حضرت ابن عباس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص رسول ﷲ کی خدمت میں حاضرہوا اور عرض کیا یا رسول ﷲ میں نے خواب میں ایک چھتری جس سے گھی اور شہد ٹپک رہے ہیں اور لوگ اس سے سمیٹ رہے ہیں کوئی زیادہ لے رہا ہے اور کوئی کم، اور ایک رسی میں نے آسمان سے زمین تک لٹکی ہوئی دیکھی میں نے دیکھا کہ آپ نے اس کو پکڑا اور چڑھ گئے پھر آپ کے بعد ایک دوسرے شخص نے پکڑا اور وہ بھی چڑھ گیا پھر اس کے بعد تیسرے شخص نے پکڑا اور وہ بھی چڑھ گیا پھراس کو اور شخص نے پکڑا تو وہ رسی ٹوٹ گئی، اور پھر جڑ گئی، حضرت ابوبکر نے عرض کیا یا رسول ﷲ مجھے اجازت دیں میں اس کی تعبیر بیان کروں رسول ﷲ نے فرمایا بیان کرو، انہوں نے کہا کہ چھتری تو اسلام ہے اور گھی شہد جو اس سے ٹپک رہے ہیں وہ قرآن کی تلاوت ہے جواس سے ٹپک رہی ہے اور اس سے لوگ کم وبیش لے رہے ہیں اور وہ رسی جو آسمان سے زمین تک لٹکی ہوئی ہے وہ حق ہے جس پر آپ ہیں، آپ کے بعد اس کو پکڑیں گے جس سے ﷲ آپ کو اوپر چڑھائے گا، پھر آپ کے بعد اس کو دوسرا پکڑے گا اور چڑھے گا، پھراس کے بعد تیسراپکڑے گا اور چڑھے گا، پھر اس کو ایک شخص پکڑے گا اور وہ رسی ٹوٹ جائے گی پھر اس کو جوڑا جائے گا اور وہ اس کے ذریعے چڑھے گا، یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم میرے ماں باپ آپ پر قربان کیا میں نے صحیح کہا یا غلط، نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کچھ صحیح کہا اور کچھ غلط، انہوں نے کہا کہ خدا کی قسم آپ مجھے بتلادیں کے میں نے کیا غلطی کی ہے آپ نے فرمایا کہ قسم مت دو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1920,TotalNo:6571


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
جب کوئی آدمی خواب میں ایسی چیز دیکھے جو اس کو ناپسند ہو تو اس کی خبر نہ دے۔
حدیث نمبر
6571
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي حَازِمٍ وَالدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُسَامَةَ بْنِ الْهَادِ اللَّيْثِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا رَأَی أَحَدُکُمْ الرُّؤْيَا يُحِبُّهَا فَإِنَّهَا مِنْ اللَّهِ فَلْيَحْمَدْ اللَّهَ عَلَيْهَا وَلْيُحَدِّثْ بِهَا وَإِذَا رَأَی غَيْرَ ذَلِکَ مِمَّا يَکْرَهُ فَإِنَّمَا هِيَ مِنْ الشَّيْطَانِ فَلْيَسْتَعِذْ مِنْ شَرِّهَا وَلَا يَذْکُرْهَا لِأَحَدٍ فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ
ابراہیم بن حمزہ بن ابی حازم، ودراوردی، یزید، عبد ﷲ بن خطاب حضرت ابوسعید خدری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم میں سے کوئی شخص ایسا خواب دیکھے جواسے محبوب ہو تو وہ ﷲ کی طرف سے ہے اس پر ﷲ کا شکر ادا کرنا چاہیے، اور اس کو بیان کرے، اور جب اس کے علاوہ کوئی چیز دیکھے جس کو وہ ناپسند کرتا ہوں تو وہ شیطان کی طرف سے ہے اس کے شر سے پناہ مانگے، اور اس کو کسی سے ذکر نہ کرے تو اس کو نقصان نہ پہنچائے گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1919,TotalNo:6570


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
جب کوئی آدمی خواب میں ایسی چیز دیکھے جو اس کو ناپسند ہو تو اس کی خبر نہ دے۔
حدیث نمبر
6570
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ يَقُولُ لَقَدْ کُنْتُ أَرَی الرُّؤْيَا فَتُمْرِضُنِي حَتَّی سَمِعْتُ أَبَا قَتَادَةَ يَقُولُ وَأَنَا کُنْتُ لَأَرَی الرُّؤْيَا تُمْرِضُنِي حَتَّی سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا الْحَسَنَةُ مِنْ اللَّهِ فَإِذَا رَأَی أَحَدُکُمْ مَا يُحِبُّ فَلَا يُحَدِّثْ بِهِ إِلَّا مَنْ يُحِبُّ وَإِذَا رَأَی مَا يَکْرَهُ فَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا وَمِنْ شَرِّ الشَّيْطَانِ وَلْيَتْفِلْ ثَلَاثًا وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا أَحَدًا فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ
سعید بن ربیع، شعبہ، عبدربہ بن سعید، ابوسلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہیں بیان کرتے ہوئے سنا کہ کہ جب میں خواب دیکھتا تو بیمار پڑجاتا، یہاں تک کہ میں نے ابوقتادہ کوبیان کرتے ہوئے سنا کہ میں خواب دیکھتاتو بیمارپڑجاتا، یہاں تک کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اچھا خواب ﷲ کی طرف سے ہے، جب تم میں سے کوئی شخص ایسی بات دیکھے جو اسے محبوب ہو تو ایسے شخص سے جو اس سے محبت کرتا ہے اور جب کوئی ایسی بات دیکھے جواس کو ناگوار ہو تو اس کے شر سے اور شیطان کے شر سے ﷲ کی پناہ مانگے، اور تین بارتھتکاردے اور اس کوبیان نہ کرے تو اس کونقصان نہ پہنچائے گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1918,TotalNo:6569


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جوجھوٹا خواب بیان کرے
حدیث نمبر
6569
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ مَوْلَی ابْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ أَفْرَی الْفِرَی أَنْ يُرِيَ عَيْنَيْهِ مَا لَمْ تَرَ
علی بن مسلم، عبداصمد، عبدالرحمن بن عبد ﷲ بن دینار بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام اپنے والد سے وہ حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بدترین افتراء پردازی یہ ہے کہ انسان اپنی آنکھوں کووہ چیز دکھائے جواس نے نہ دیکھی ہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1917,TotalNo:6568


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جوجھوٹا خواب بیان کرے
حدیث نمبر
6568
حدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَنْ اسْتَمَعَ وَمَنْ تَحَلَّمَ وَمَنْ صَوَّرَ نَحْوَهُ تَابَعَهُ هِشَامٌ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَوْلَهُ
اسحق، خالد، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح روایت کرتے ہیں جس میں بیان کیا گیا کہ جس نے کان لگا کر دوسروں کی باتیں سنیں اور جس نے جھوٹے خواب بنائے اور جس نے تصویر بنائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1916,TotalNo:6567


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جوجھوٹا خواب بیان کرے
حدیث نمبر
6567
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَحَلَّمَ بِحُلْمٍ لَمْ يَرَهُ کُلِّفَ أَنْ يَعْقِدَ بَيْنَ شَعِيرَتَيْنِ وَلَنْ يَفْعَلَ وَمَنْ اسْتَمَعَ إِلَی حَدِيثِ قَوْمٍ وَهُمْ لَهُ کَارِهُونَ أَوْ يَفِرُّونَ مِنْهُ صُبَّ فِي أُذُنِهِ الْآنُکُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ صَوَّرَ صُورَةً عُذِّبَ وَکُلِّفَ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا وَلَيْسَ بِنَافِخٍ قَالَ سُفْيَانُ وَصَلَهُ لَنا أَيُّوبُ وَقَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَوْلَهُ مَنْ کَذَبَ فِي رُؤْيَاهُ وَقَالَ شُعْبَةُ عَنْ أَبِي هَاشِمٍ الرُّمَّانِيِّ سَمِعْتُ عِکْرِمَةَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَوْلَهُ مَنْ صَوَّرَ صُورَةً وَمَنْ تَحَلَّمَ وَمَنْ اسْتَمَعَ
علی بن عبد ﷲ ، سفیان، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ جس نے جھوٹا خواب بیان کیا تو ﷲ تعالی قیامت کے دن اس کو جو دو رانوں کے درمیان گرہ لگانے کی تکلیف دے گا اور وہ گرہ نہیں لگا سکے گا اور جس نے کسی قوم کی بات کان لگا کر سنی اور وہ لوگ اس کو ناپسند کرتے ہوں یا اس سے بھاگتے ہوں تو قیامت کے دن اسکے کانوں میں سیسہ پگھلا کرڈالا جائے گا، اور جس نے کسی چیز کی تصویر بنائی تو اسے عذاب دیا جائے گا اور اسے تکلیف دی جائے گی، کہ اس میں روح پھونکے اور نہیں پھونک سکے گا، سفیان نے کہا ہم سے ایوب نے موصولا روایت کیا ہے اور قتیبہ نے بواسطہ ابوعوانہ، قتادہ، عکرمہ، ابوہریرہ سے من کذب فی رویاہ کا لفظ بیان کیا اور شعبہ نے بواسطہ ابوہاشم رمانی، عکرمہ، ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے جس نے تصویر بنائی اور جس نے جھوٹا خواب بیان کیا اور جس نے دوسری باتیں سنیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1915,TotalNo:6566


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں تلوار ہلاتے ہوئے دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6566
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی أُرَاهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأَيْتُ فِي رُؤْيَايَ أَنِّي هَزَزْتُ سَيْفًا فَانْقَطَعَ صَدْرُهُ فَإِذَا هُوَ مَا أُصِيبَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ أُحُدٍ ثُمَّ هَزَزْتُهُ أُخْرَی فَعَادَ أَحْسَنَ مَا کَانَ فَإِذَا هُوَ مَا جَائَ اللَّهُ بِهِ مِنْ الْفَتْحِ وَاجْتِمَاعِ الْمُؤْمِنِينَ
محمد بن علاء، ابواسامہ، برید بن عبد ﷲ بن ابی بردہ، ابوبردہ، ابوموسیٰ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں نے تلوار ہلائی، تو وہ بیچ سے ٹوٹ گئی، یہ وہ مصیبت تھی جو مسلمانوں کو احد کے دن پہنچی تھی پھر میں نے اسکو دوسری بار ہلایا تو وہ پہلے سے زیادہ اچھی ہوگئی، یہ وہ چیز تھی جو ﷲ نے فتح اور مومنوں کے اجتماع کی شکل میں ظاہر فرمائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1914,TotalNo:6565


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
پریشان بال والی عورت دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6565
حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأَيْتُ امْرَأَةً سَوْدَائَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنْ الْمَدِينَةِ حَتَّی قَامَتْ بِمَهْيَعَةَ وَهِيَ الْجُحْفَةُ فَأَوَّلْتُ أَنَّ وَبَائَ الْمَدِينَةِ نُقِلَ إِلَيها
ابراہیم بن منذر، ابوبکر بن ابی اویس، سلیمان، موسیٰ بن عقبہ، سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے ایک سیاہ عورت کو دیکھا جس کے بال پریشان تھے وہ مدینہ سے نکلی یہاں تک کہ مہیعہ میں ٹھہرگئی میں نے اس کی تعبیر یہ کی ہے کہ مدینہ کی وبا مہیعہ یعنی حجفہ کی طرف منتقل ہوگئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1913,TotalNo:6564


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں سیاہ عورت دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6564
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي رُؤْيَا النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَدِينَةِ رَأَيْتُ امْرَأَةً سَوْدَائَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنْ الْمَدِينَةِ حَتَّی نَزَلَتْ بِمَهْيَعَةَ فَتَأَوَّلْتُهَا أَنَّ وَبَائَ الْمَدِينَةِ نُقِلَ إِلَی مَهْيَعَةَ وَهِيَ الْجُحْفَةُ
محمد بن ابوبکر، مقدمی، فضیل، بن سلیمان، موسیٰ، سالم بن عبد ﷲ ، حضرت عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے مدینہ میں خواب دیکھنے کے متعلق روایت کرتے ہیں (آپ نے فرمایا) کہ میں نے ایک عورت کودیکھا جس کے بال پریشان تھے وہ مدینہ سے نکلی یہاں تک کہ مہیعہ میں ٹھہری یعنی حجفہ کی طرف منتقل ہوگئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1912,TotalNo:6563


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
جب کوئی شخص دیکھے کہ اس نے کوئی چیز کھڑکی سے نکالی
حدیث نمبر
6563
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي أَخِي عَبْدُ الْحَمِيدِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأَيْتُ کَأَنَّ امْرَأَةً سَوْدَائَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنْ الْمَدِينَةِ حَتَّی قَامَتْ بِمَهْيَعَةَ وَهِيَ الْجُحْفَةُ فَأَوَّلْتُ أَنَّ وَبَائَ الْمَدِينَةِ نُقِلَ إِلَيْهَا
اسمعیل بن عبد ﷲ ، عبدالحمید، سلمان بن بلال، موسی بن عقبہ، سالم بن عبد ﷲ ، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں نے ایک سیاہ عورت کو خواب میں دیکھا جس کے بال پریشان تھے وہ مدینہ سے نکلی یہاں تک کہ مہیعہ میں ٹھہری، جسے حجفہ کہاجاتا ہے، میں نے اسکی تعبیر کی کہ مدینہ کی وبا اس کی طرف منتقل کردی گئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1911,TotalNo:6562


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں پھونک مارنے کا بیان
حدیث نمبر
6562
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ إِذْ أُوتِيتُ خَزَائِنَ الْأَرْضِ فَوُضِعَ فِي يَدَيَّ سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَکَبُرَا عَلَيَّ وَأَهَمَّانِي فَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنْ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا فَأَوَّلْتُهُمَا الْکَذَّابَيْنِ اللَّذَيْنِ أَنَا بَيْنَهُمَا صَاحِبَ صَنْعَائَ وَصَاحِبَ الْيَمَامَةِ
اسحق بن ابراہیم حنظلی، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آپ نے فرمایا کہ ہم دنیا میں سب سے پیچھے آنے والے اور جنت میں سب سے پہلے جانے والے ہیں اور رسول ﷲ نے فرمایا کہ ایک بار میں سویا ہوا تھا کہ تو مجھے زمین کے خزانے کی کنجیاں دی گئیں، میرے ہاتھ میں سونے کے دوکنگن رکھے گئے جو مجھ کو شاق گزرے اور انہوں نے مجھے بہت رنج میں ڈالا، مجھے بذریعہ وحی کہا گیا کہ ان دونوں پر پھونک مارو، میں نے پھونک ماری تو دونوں اڑ گئے میں نے اس کی یہ تعبیر کی کہ یہ دو جھوٹے نبی پیدا ہوئے ہیں اور میں ان دونوں کے درمیان ہوں ایک تو صنعاء میں ہے اور دوسرا یمامہ میں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1910,TotalNo:6561


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
جب کوئی شخص گائے کوذبح ہوتے ہوئے دیکھے
حدیث نمبر
6561
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی أُرَاهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أُهَاجِرُ مِنْ مَکَّةَ إِلَی أَرْضٍ بِهَا نَخْلٌ فَذَهَبَ وَهَلِي إِلَی أَنَّهَا الْيَمَامَةُ أَوْ هَجَرٌ فَإِذَا هِيَ الْمَدِينَةُ يَثْرِبُ وَرَأَيْتُ فِيهَا بَقَرًا وَاللَّهِ خَيْرٌ فَإِذَا هُمْ الْمُؤْمِنُونَ يَوْمَ أُحُدٍ وَإِذَا الْخَيْرُ مَا جَائَ اللَّهُ مِنْ الْخَيْرِ وَثَوَابِ الصِّدْقِ الَّذِي آتَانَا اللَّهُ بِهِ بَعْدَ يَوْمِ بَدْرٍ
محمد بن علاء، ابواسامہ، بریدہ، ابوبردہ، حضرت ابوموسیٰ سے روایت کرتے ہیں کہ میرے خیال میں ابوموسیٰ سے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مکہ سے اس زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جہاں کجھور کے درخت ہیں میرا خیال اس طرف گیا یمامہ یا ہجر ہے لیکن وہ مدینہ کی زمین ہے جس کا نام یثرب ہے اور میں نے وہاں گائے (ذبح شدہ) ﷲ خیر کرے یہ وہ مسلمان تھے جو جنگ احد میں شہید ہوئے اور خیر وہ ہے جو ﷲ نے مال غنیمت عطا فرمایا اور صدق کا بدلہ جو ﷲ نے جنگ کے بعد عنایت فرمایا (یعنی فتح مکہ وغیرہ)



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1909,TotalNo:6560


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
جب کوئی چیز نیند میں اڑتی ہوئی دیکھے
حدیث نمبر
6560
حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْجَرْمِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ عُبَيْدَةَ بْنِ نَشِيطٍ قَالَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ رُؤْيَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي ذَکَرَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ذُکِرَ لِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ أَنَّهُ وُضِعَ فِي يَدَيَّ سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَفُظِعْتُهُمَا وَکَرِهْتُهُمَا فَأُذِنَ لِي فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا فَأَوَّلْتُهُمَا کَذَّابَيْنِ يَخْرُجَانِ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَحَدُهُمَا الْعَنْسِيُّ الَّذِي قَتَلَهُ فَيْرُوزٌ بِالْيَمَنِ وَالْآخَرُ مُسَيْلِمَةُ
سعید بن محمد، یعقوب بن ابراہیم، ابراہیم، صالح، ابن عبیدہ بن نشیط، عبید ﷲ بن عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عبد ﷲ بن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے اس خواب کے متعلق پوچھا جو بیان کیا تو ابن عباس نے کہا مجھ سے بیان کیا گیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک بار میں سویا ہوا تھا تو میں نے خواب دیکھا کہ میرے دونوں ہاتھوں میں سونے کے کنگن رکھے گئے تو مجھے ان دونوں کا معاملہ گراں گزرا، اور میں نے ناپسند کیا، مجھے اجازت دی گئی، میں نے ان دونوں کی یہ تعبیر کی کہ یہ دو جھوٹے نبی مراد ہیں، عبید ﷲ نے کہا کہ ان دونوں میں سے ایک عنسی تھا جس کو فیروز نے یمن میں قتل کیا اور دوسرا مسیلمہ تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1908,TotalNo:6559


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
نیند میں پیالہ دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6559
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْعِلْمَ
قتیبہ بن سعید، لیث، عقیل، ابن شہاب، حمزہ بن عبد ﷲ ، حضرت عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ میں سویا ہوا تھا تو میرے پاس دودھ کا پیالہ لایا گیا میں نے اس سے پی لیا اور باقی ماندہ عمر بن خطاب کو دے دیا، لوگوں نے پوچھا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی، آپ نے فرمایا کہ علم-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1907,TotalNo:6558


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں دائیں راستے پرچلنے کا بیان
حدیث نمبر
6558
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کُنْتُ غُلَامًا شَابًّا عَزَبًا فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکُنْتُ أَبِيتُ فِي الْمَسْجِدِ وَکَانَ مَنْ رَأَی مَنَامًا قَصَّهُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ اللَّهُمَّ إِنْ کَانَ لِي عِنْدکَ خَيْرٌ فَأَرِنِي مَنَامًا يُعَبِّرُهُ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنِمْتُ فَرَأَيْتُ مَلَکَيْنِ أَتَيَانِي فَانْطَلَقَا بِي فَلَقِيَهُمَا مَلَکٌ آخَرُ فَقَالَ لِي لَنْ تُرَاعَ إِنَّکَ رَجُلٌ صَالِحٌ فَانْطَلَقَا بِي إِلَی النَّارِ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ کَطَيِّ الْبِئْرِ وَإِذَا فِيهَا نَاسٌ قَدْ عَرَفْتُ بَعْضَهُمْ فَأَخَذَا بِي ذَاتَ الْيَمِينِ فَلَمَّا أَصْبَحْتُ ذَکَرْتُ ذَلِکَ لِحَفْصَةَ فَزَعَمَتْ حَفْصَةُ أَنَّهَا قَصَّتْهَا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ لَوْ کَانَ يُکْثِرُ الصَّلَاةَ مِنْ اللَّيْلِ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بَعْدَ ذَلِکَ يُکْثِرُ الصَّلَاةَ مِنْ اللَّيْلِ
عبد ﷲ بن محمد، ہشام بن یوسف، معمر، زہری، سالم، حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں نوجوان غیرشادی شدہ تھا اور میں مسجد میں ہی رہتا تھا، اور جو شخص خواب دیکھتا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کرتا، میں اپنے دل میں کہتا کہ یا ﷲ اگرمیرے لئے تیرے پاس کوئی بھلائی ہے تو مجھ کو خواب دکھلا کہ اس کی تعبیر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کروں، چناچہ میں سویا تو میں نے دو فرشتوں کو دیکھا جومیرے پاس آئے اور مجھے لے چلے، پھر ان میں سے ایک فرشتہ اور ملا اس نے مجھ سے کہا کہ تم خوف نہ کرواس لئے کہ تم ایک مرد صالح ہو وہ دونوں مجھے جہنم کی طرف لے چلے، جو کنویں کی طرح بنی ہوئی تھی اس میں کچھ لوگوں پر نظر پڑی جن میں سے بعض کومیں نے پہچان لیا، پھر وہ فرشتے مجھ کو داہنی طرف لے گئے، جب صبح ہوئی تو میں نے یہ حفصہ سے بیان کیا، حفصہ نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ عبد ﷲ ایک مرد صالح ہے، کاش وہ رات کو کثرت سے نمازیں پڑھتا، زہری کا بیان ہے کہ عبد ﷲ اس کے بعد رات کو کثرت سے نمازیں پڑھنے لگے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1906,TotalNo:6557


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں خوف کے دور ہونے اور امن دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6557
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ حَدَّثَنَا نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ إِنَّ رِجَالًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانُوا يَرَوْنَ الرُّؤْيَا عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَقُصُّونَهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَقُولُ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَائَ اللَّهُ وَأَنَا غُلَامٌ حَدِيثُ السِّنِّ وَبَيْتِي الْمَسْجِدُ قَبْلَ أَنْ أَنْکِحَ فَقُلْتُ فِي نَفْسِي لَوْ کَانَ فِيکَ خَيْرٌ لَرَأَيْتَ مِثْلَ مَا يَرَی هَؤُلَائِ فَلَمَّا اضْطَجَعْتُ ذَاتَ لَيْلَةٍ قُلْتُ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ فِيَّ خَيْرًا فَأَرِنِي رُؤْيَا فَبَيْنَمَا أَنَا کَذَلِکَ إِذْ جَائَنِي مَلَکَانِ فِي يَدِ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِقْمَعَةٌ مِنْ حَدِيدٍ يُقْبِلَانِ بِي إِلَی جَهَنَّمَ وَأَنَا بَيْنَهُمَا أَدْعُو اللَّهَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ جَهَنَّمَ ثُمَّ أُرَانِي لَقِيَنِي مَلَکٌ فِي يَدِهِ مِقْمَعَةٌ مِنْ حَدِيدٍ فَقَالَ لَنْ تُرَاعَ نِعْمَ الرَّجُلُ أَنْتَ لَوْ کُنْتَ تُکْثِرُ الصَّلَاةَ فَانْطَلَقُوا بِي حَتَّی وَقَفُوا بِي عَلَی شَفِيرِ جَهَنَّمَ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ کَطَيِّ الْبِئْرِ لَهُ قُرُونٌ کَقَرْنِ الْبِئْرِ بَيْنَ کُلِّ قَرْنَيْنِ مَلَکٌ بِيَدِهِ مِقْمَعَةٌ مِنْ حَدِيدٍ وَأَرَی فِيهَا رِجَالًا مُعَلَّقِينَ بِالسَّلَاسِلِ رُئُوسُهُمْ أَسْفَلَهُمْ عَرَفْتُ فِيهَا رِجَالًا مِنْ قُرَيْشٍ فَانْصَرَفُوا بِي عَنْ ذَاتِ الْيَمِينِ فَقَصَصْتُهَا عَلَی حَفْصَةَ فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ لَوْ کَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ فَقَالَ نَافِعٌ فَلَمْ يَزَلْ بَعْدَ ذَلِکَ يُکْثِرُ الصَّلَاةَ
عبید ﷲ بن سعید، عفان بن مسلم، صخر بن جویریہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں خواب دیکھتے تو اس کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کرتے، نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اس کی تعبیر بتا دیتے جو ﷲ تعالی چاہتا، اس وقت میں کم عمر نوجوان تھا اور میں نکاح سے پہلے مسجد ہی میں رہتا تھا، میں اپنے آپ سے کہتا کہ اگرتجھ میں کوئی خوبی ہوتی تو تو بھی اسی طرح خواب دیکھتا، جس طرح یہ لوگ خواب دیکھتے ہیں جب میں رات کو لیٹا تو میں نے کہا یا ﷲ اگر تو مجھ میں بھلائی دیکھتا ہے تو مجھے بھی خواب دکھلا، میں اسی حال میں تھا کہ میرے پاس دو فرشتے آئے ان میں سے ہر ایک پاس لوہے کا ایک ہتھوڑا تھا اور یہ مجھے جہنم کی طرف لے چلے میں ان دونوں کے درمیان ﷲ سے دعا کر رہا تھا کہ یا ﷲ میں تیری جہنم سے پناہ مانگتا ہوں، پھر مجھے دکھلایا گیا کہ مجھ سے ایک فرشتہ ملا اس کے ہاتھ میں لوہے کا ایک ہتھوڑا تھا اس نے کہا کہ تو خوف نہ کر تو اچھا آدمی ہے اگر تو کثرت سے نماز پڑھے، اور وہ لوگ مجھے لے چلے یہاں تک کہ جہنم کے کنارے کھڑا کردیا وہ کنویں کی شکل تھی، اور کنویں کی طرح اس کے بھی دومنڈھیر تھے اور اس کے ہردو منڈھیرے کے درمیان ایک فرشتہ لوہے کا ہتھوڑا لئے ہوئے کھڑا تھا اور میں نے دوزخ کے اندر بہت سے لوگوں کوزنجیر سے الٹے لٹکے ہوئے دیکھا میں نے اس میں قریش کے چند آدمیوں کوپہچان لیا پھروہ فرشتے مجھے دائیں طرف سے لے واپس لوٹے میں نے یہ خواب حفصہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے بیان کیا اور حفصہ نے رسول ﷲ سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ عبد ﷲ ایک مرد صالح ہے اور نافع کا بیان ہے کہ وہ اس کے بعد برابر کثرت سے نماز پڑھنے لگے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1905,TotalNo:6556


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں اپنے پینے سےبچی ہوئی چیز دوسروں کو دینے کا بیان
حدیث نمبر
6556
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ حَتَّی إِنِّي لَأَرَی الرِّيَّ يَجْرِي ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلَهُ عُمَرَ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْعِلْمُ
یحییٰ بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، حمزہ بن عبد ﷲ بن عمر، عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ میں سویا ہوا تھا تو میرے پاس دودھ کا ایک پیالہ لایا گیا، میں نے اس سے پیا یہاں تک کہ میں نے دیکھا کہ سیرابی کا اثر میری رگوں سے ظاہر ہو رہا ہے، پھرمیں نے باقی ماندہ عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کودے دیا لوگوں نے پوچھا یا رسول ﷲ اس کی تعبیر کیا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ علم-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1904,TotalNo:6555


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں کعبہ کا طواف کرنے کا بیان
حدیث نمبر
6555
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي أَطُوفُ بِالْکَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ بَيْنَ رَجُلَيْنِ يَنْطُفُ رَأْسُهُ مَائً فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ فَذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ أَحْمَرُ جَسِيمٌ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ الْعَيْنِ الْيُمْنَی کَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ أَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ وَابْنُ قَطَنٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِي الْمُصْطَلِقِ مِنْ خُزَاعَةَ
ابوالیمان، شعیب، زہری، سالم بن عبد ﷲ بن عمر، عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا تو میں نے اپنے آپ کو دیکھا کہ خانہ کعبہ کا طواف کر رہا ہوں ایک گندم گوں آدمی پر نظر پڑی جس کے بال سیدھے تھے اور دو آدمیوں کے درمیان اس کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ ابن مریم ہیں، پھرمیں واپس ہونے لگا تو ایک سرخ آدمی کو دیکھا جو وزنی جسم کا تھا، اس کے سر کے بال گھنگریالے تھے، دائیں آنکھ کا کانا تھا گویا اس کی آنکھ بے نور انگور کی طرح تھی، میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ دجال ہے، اور یہ دجال آدمیوں میں ابن قطن سے زیادہ مشابہت تھا، ابن قطعن خزاعہ کے بنی المصطلق کا ایک آدمی تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1903,TotalNo:6554


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خوا ب میں وضو کرنے کا بیان
حدیث نمبر
6554
حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ فَإِذَا امْرَأَةٌ تَتَوَضَّأُ إِلَی جَانِبِ قَصْرٍ فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا الْقَصْرُ فَقَالُوا لِعُمَرَ فَذَکَرْتُ غَيْرَتَهُ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا فَبَکَی عُمَرُ وَقَالَ عَلَيْکَ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغَارُ
یحییٰ بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ایک بار ہم رسول ﷲ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک بار میں سویا ہوا تھا کہ میں نے اپنے آپ کو جنت میں دیکھا اور دیکھا کہ ایک عورت ایک محل کے پاس وضو کر رہی ہے میں نے پوچھا کہ کس کا محل ہے- لوگوں نے کہا کہ عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کا ہے مجھے عمر کی غیرت یاد آئی اور میں الٹے پاؤں واپس آگیا، عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ رونے لگے اور کہا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم میرے ماں باپ آپ پرقربان کیا میں آپ پرغیرت کروں گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1902,TotalNo:6553


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں محل دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6553
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلْتُ الْجَنَّةَ فَإِذَا أَنَا بِقَصْرٍ مِنْ ذَهَبٍ فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا فَقَالُوا لِرَجُلٍ مِنْ قُرَيْشٍ فَمَا مَنَعَنِي أَنْ أَدْخُلَهُ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ إِلَّا مَا أَعْلَمُ مِنْ غَيْرَتِکَ قَالَ وَعَلَيْکَ أَغَارُ يَا رَسُولَ اللَّهِ
عمرو بن علی، معتمر بن سلیمان، عبید ﷲ بن عمر، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے سونے کے ایک محل کے پاس کھڑا تھا، میں نے پوچھا کہ یہ کس کا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ قریش کے ایک آدمی کا، اے ابن خطاب مجھے اس میں داخل ہونے سے کسی چیز نے نہیں روکا مگر یہ کہ میں تمہاری غیرت کو جانتا تھا، حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کیا میں آپ پرغیرت کروں گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1901,TotalNo:6552


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں محل دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6552
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ فَإِذَا امْرَأَةٌ تَتَوَضَّأُ إِلَی جَانِبِ قَصْرٍ قُلْتُ لِمَنْ هَذَا الْقَصْرُ قَالُوا لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَذَکَرْتُ غَيْرَتَهُ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَبَکَی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ثُمَّ قَالَ أَعَلَيْکَ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغَارُ
سعید بن عفیر، لیث عقیل ابن شہاب سعید بن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم رسالت مآب صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس اکٹھے تھے کہ آپ نے فرمایا میں نے سوتے میں اپنے آپ کو جنت میں موجود پایا وہاں ایک عورت ایک محل کے گوشہ میں وضو کر رہی تھی میں نے دریافت کیا کہ یہ کس شخص کا محل ہے؟ تو جنت کے لوگوں نے کہا یہ عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کا ہے تو ان کی غیرت مجھے یاد آگئی اور میں پیچھے لوٹ آیا تو حضرت عمر رضی ﷲ عنہ رونے لگے اور کہا کہ رسول ﷲ! کیا میں آپ پر غیرت کروں گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1900,TotalNo:6551


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
نیند میں آرام کرنے کا بیان
حدیث نمبر
6551
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ أَنِّي عَلَی حَوْضٍ أَسْقِي النَّاسَ فَأَتَانِي أَبُو بَکْرٍ فَأَخَذَ الدَّلْوَ مِنْ يَدِي لِيُرِيحَنِي فَنَزَعَ ذَنُوبَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ فَأَتَی ابْنُ الْخَطَّابِ فَأَخَذَ مِنْهُ فَلَمْ يَزَلْ يَنْزِعُ حَتَّی تَوَلَّی النَّاسُ وَالْحَوْضُ يَتَفَجَّرُ
اسحق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، ہمام، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ایک حوض پرہوں اور لوگوں کو پانی پلا رہا ہوں، میرے پاس ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ آئے ڈول میرے ہاتھ سے لیا تاکہ مجھے آرام دیں، پھر وہ ڈول کھینچے، ان کے کھینچنے میں کمزوری تھی، ﷲ ان کی مغفرت کرے پھر ابن خطاب آئے اور ان سے ڈول لے لیا، اور برابر کھینچتے رہے، یہاں تک کہ لوگ واپس لوٹے تو حوض سے پانی بہہ رہا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1899,TotalNo:6550


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں کنوئیں سے ایک دو ڈول کمزوری کے ساتھ کھینچتے ہوئے دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6550
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي عَلَی قَلِيبٍ وَعَلَيْهَا دَلْوٌ فَنَزَعْتُ مِنْهَا مَا شَائَ اللَّهُ ثُمَّ أَخَذَهَا ابْنُ أَبِي قُحَافَةَ فَنَزَعَ مِنْهَا ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ ثُمَّ اسْتَحَالَتْ غَرْبًا فَأَخَذَهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا مِنْ النَّاسِ يَنْزِعُ نَزْعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ حَتَّی ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ
سعید بن عفیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، سعید، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک بار میں سویا ہوا تھا کہ میں نے اپنے کنویں پر دیکھا جس پر ایک ڈول رکھا ہوا تھا، چناچہ میں نے اس سے پانی کھینچا جس قدر ﷲ نے چاہا، پھر ابن ابی قحافہ نے اس ڈول کولے لیا اور ایک یا دو ڈول کھینچا ان کے کھینچنے میں کمزوری تھی، ﷲ ان کوبخشے، پروہ ڈول چرس بن گیا اور اس کوعمر بن خطاب نے لے لیا، میں نے کسی طاقتور آدمی کوعمر بن خطاب کی طرح پانی کھینچتے ہوئے نہیں دیکھا یہاں تک کہ لوگوں نے اونٹوں کے پینے کے حوض بھر لئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1898,TotalNo:6549


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں کنوئیں سے ایک دو ڈول کمزوری کے ساتھ کھینچتے ہوئے دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6549
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رُؤْيَا النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ قَالَ رَأَيْتُ النَّاسَ اجْتَمَعُوا فَقَامَ أَبُو بَکْرٍ فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ ثُمَّ قَامَ ابْنُ الْخَطَّابِ فَاسْتَحَالَتْ غَرْبًا فَمَا رَأَيْتُ مِنْ النَّاسِ مَنْ يَفْرِي فَرْيَهُ حَتَّی ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ
احمد بن یونس، زبیر، موسیٰ، سالم، اپنے والد سے رسول ﷲ کو خواب حضرت ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ میں نے دیکھا کہ لوگ جمع ہیں، ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کھڑے ہوئے ہیں اور ایک یا دو ڈول پانی کھینچا اور انکے کھینچنے میں کمزوری آگئی، ﷲ ان کی مغفرت فرمائے پھر ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کھڑے ہوئے اور ڈول چرس بن گیا میں نے لوگوں میں کسی کو نہیں دیکھا کہ ان کی طرح پانی کھینچا ہو یہاں تک کہ اونٹوں کے پینے کا حوض لوگوں نے بھرلیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1897,TotalNo:6548


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں کنوئیں سے پانی کھینچنے کا بیان
حدیث نمبر
6548
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ حَدَّثَنَا نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حَدَّثَهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا عَلَی بِئْرٍ أَنْزِعُ مِنْهَا إِذْ جَائَ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ فَأَخَذَ أَبُو بَکْرٍ الدَّلْوَ فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ فَغَفَرَ اللَّهُ لَهُ ثُمَّ أَخَذَهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مِنْ يَدِ أَبِي بَکْرٍ فَاسْتَحَالَتْ فِي يَدِهِ غَرْبًا فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا مِنْ النَّاسِ يَفْرِي فَرْيَهُ حَتَّی ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ
یعقوب بن ابراہیم بن کثیر، شعیب بن حرب، صخر بن جویریہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک کنویں پرہوں اور اس سے پانی کھینچ رہا ہوں اتنے میں حضرت ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ آئے اور ابوبکر نے ڈول لیا اور ایک یا دو ڈول کھینچے، ان کے کھینچنے میں کمزوری ہے، ﷲ تعالی ان کومعاف کرے گا، پھرڈول کو ابن خطاب نے ابوبکر کے ہاتھ سے لے لیا، عمر کے ہاتھ میں وہ ڈول چرس بن گیا، میں نے کسی پہلوان کوعمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کی طرح پانی کھینچتے نہیں دیکھا، انہوں نے اتنا پانی کھینچا کہ لوگوں نے اونٹوں کے پینے کے لئے حوض بھر لئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1896,TotalNo:6547


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں بہتا ہوا چشمہ دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6547
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أُمِّ الْعَلَائِ وَهِيَ امْرَأَةٌ مِنْ نِسَائِهِمْ بَايَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ طَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ فِي السُّکْنَی حِينَ اقْتَرَعَتْ الْأَنْصَارُ عَلَی سُکْنَی الْمُهَاجِرِينَ فَاشْتَکَی فَمَرَّضْنَاهُ حَتَّی تُوُفِّيَ ثُمَّ جَعَلْنَاهُ فِي أَثْوَابِهِ فَدَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْکَ أَبَا السَّائِبِ فَشَهَادَتِي عَلَيْکَ لَقَدْ أَکْرَمَکَ اللَّهُ قَالَ وَمَا يُدْرِيکِ قُلْتُ لَا أَدْرِي وَاللَّهِ قَالَ أَمَّا هُوَ فَقَدْ جَائَهُ الْيَقِينُ إِنِّي لَأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ مِنْ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا أَدْرِي وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَا يُفْعَلُ بِي وَلَا بِکُمْ قَالَتْ أُمُّ الْعَلَائِ فَوَاللَّهِ لَا أُزَکِّي أَحَدًا بَعْدَهُ قَالَتْ وَرَأَيْتُ لِعُثْمَانَ فِي النَّوْمِ عَيْنًا تَجْرِي فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ ذَاکِ عَمَلُهُ يَجْرِي لَهُ
عبدان، عبد ﷲ ، معمر، زہری، خارجہ بن زید بن ثابت، ام علاء جو انہی میں سے ایک عورت تھی اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت تھی، روایت کرتی ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب انصار نے مہاجرین کی رہائش کے لئے قرعہ اندازی کی تو عثمان بن مظعون میرے حصہ میں آئے وہ بیمار پڑے تو ہم نے ان کی تیمارداری کی، یہاں تک کہ وہ وفات پاگئے، پھر ہم نے ان کو ان کے کپڑوں میں کفن دیا، ہم لوگوں کے پاس رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو میں نے کہا کہ اے ابوالسائب تجھ پر خدا کی رحمت، میں تجھ پرگواہ ہوں کہ ﷲ نے تجھے بزرگی دی ہے، آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تجھ کو کسی طرح معلوم ہوا، میں نے کہا کہ خدا کی قسم میں نہیں جانتی، آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی موت آگئی میں اس کے لئے ﷲ سے بھلائی کی امید رکھتا ہوں، خدا کی قسم میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ اور تمہارے ساتھ کیا کیا جائے گا حالانکہ میں ﷲ کا رسول ہوں ام علاء نے کہا کہ خدا کی قسم اس کے بعد میں کسی کی تعریف نہیں کروں گی- ام علاء کا بیان ہے کہ میں نے خواب میں عثمان رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے بہتا ہوا چشمہ دیکھا، میں نے رسول ﷲ کی خدمت میں عرض کیا تو آپ نے فرمایا کہ یہ اس کا عمل ہے اسکے لئے جاری رہے گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1895,TotalNo:6546


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں قید دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6546
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَبَّاحٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ سَمِعْتُ عَوْفًا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ لَمْ تَکَدْ تَکْذِبُ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ وَرُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْئٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْئًا مِنْ النُّبُوَّةِ وَمَا کَانَ مِنْ النُّبُوَّةِ فَإِنَّهُ لَا يَکْذِبُ قَالَ مُحَمَّدٌ وَأَنَا أَقُولُ هَذِهِ قَالَ وَکَانَ يُقَالُ الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ حَدِيثُ النَّفْسِ وَتَخْوِيفُ الشَّيْطَانِ وَبُشْرَی مِنْ اللَّهِ فَمَنْ رَأَی شَيْئًا يَکْرَهُهُ فَلَا يَقُصَّهُ عَلَی أَحَدٍ وَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ قَالَ وَکَانَ يُکْرَهُ الْغُلُّ فِي النَّوْمِ وَکَانَ يُعْجِبُهُمْ الْقَيْدُ وَيُقَالُ الْقَيْدُ ثَبَاتٌ فِي الدِّينِ وَرَوَی قَتَادَةُ وَيُونُسُ وَهِشَامٌ وَأَبُو هِلَالٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَدْرَجَهُ بَعْضُهُمْ کُلَّهُ فِي الْحَدِيثِ وَحَدِيثُ عَوْفٍ أَبْيَنُ وَقَالَ يُونُسُ لَا أَحْسِبُهُ إِلَّا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْقَيْدِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ لَا تَکُونُ الْأَغْلَالُ إِلَّا فِي الْأَعْنَاقِ
عبد ﷲ بن صباح، معتمر، عوف، محمد بن سیرین، ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب قیامت قریب ہوگی تو مومن کا خواب جھوٹا نہیں ہوگا اور مومن کا خواب نبوت کے چھالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے محمد (ابن سیرین) کہتے ہیں کہ میں بھی یہی کہتا ہوں، ابن سیرین نے کہا ہے یہ کہا جاتا ہے کہ خواب تین قسم کے ہوتے ہیں۔ ایک تو نفس کے خیالات، دوسرے شیطان کی طرف سے ڈرایا جانا تیسرے ﷲ کی طرف سے خوشخبری اس لئے جوشخص کوئی مکروہ چیز دیکھے تو اس کو کسی سے بیان نہ کرے اور اٹھ کر نماز پڑھے اور نیند میں طوق سے دیکھنے کو مکروہ سمجھتے تھے اور بیڑی کو پسند کرتے تھے اور کہا جاتا تھا کہ بیڑی سے مراد دین میں ثابت قدمی ہے اور قتادہ اور یونس اور ہشام اور ابوہلال نے بواسطہ ابن سیرین ابوہریرہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے اس کو روایت کیا ہے اور بعضوں نے ساری باتیں حدیث ہی میں درج کردیں اور عوف کی حدیث زیادہ واضح ہے اور یونس نے کہا میں قید کے متعلق روایت کو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے ہی خیال کرتا ہوں ابوعبد ﷲ نے کہا اغلال گردنوں میں ہوتی ہیں



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1894,TotalNo:6545


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں استبرق اور دخول جنت دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6545
حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ کَأَنَّ فِي يَدِي سَرَقَةً مِنْ حَرِيرٍ لَا أَهْوِي بِهَا إِلَی مَکَانٍ فِي الْجَنَّةِ إِلَّا طَارَتْ بِي إِلَيْهِ فَقَصَصْتُهَا عَلَی حَفْصَةَ فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أَخَاکِ رَجُلٌ صَالِحٌ أَوْ قَالَ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ
معلی بن اسد، وہیب، ایوب، نافع، بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے ہاتھ میں ریشم کا ایک ٹکڑا ہے اور جنت کے جس مکان میں جانا چاہتا ہوں وہ مجھ کو اڑا کر لے جاتا ہے، میں نے اس کوحفصہ سے بیان کیا تو حفصہ نے اس کو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ تیرا بھائی مرد صالح ہے یا فرمایا کہ عبد ﷲ مرد صالح ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1893,TotalNo:6544


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
قلابہ اور کسی حلقہ کو پکڑ کر لٹکتے ہوئے دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6544
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ح و حَدَّثَنِي خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ عُبَادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ قَالَ رَأَيْتُ کَأَنِّي فِي رَوْضَةٍ وَوَسَطَ الرَّوْضَةِ عَمُودٌ فِي أَعْلَی الْعَمُودِ عُرْوَةٌ فَقِيلَ لِي ارْقَهْ قُلْتُ لَا أَسْتَطِيعُ فَأَتَانِي وَصِيفٌ فَرَفَعَ ثِيَابِي فَرَقِيتُ فَاسْتَمْسَکْتُ بِالْعُرْوَةِ فَانْتَبَهْتُ وَأَنَا مُسْتَمْسِکٌ بِهَا فَقَصَصْتُهَا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ تِلْکَ الرَّوْضَةُ رَوْضَةُ الْإِسْلَامِ وَذَلِکَ الْعَمُودُ عَمُودُ الْإِسْلَامِ وَتِلْکَ الْعُرْوَةُ عُرْوَةُ الْوُثْقَی لَا تَزَالُ مُسْتَمْسِکًا بِالْإِسْلَامِ حَتَّی تَمُوتَ
عبد ﷲ بن محمد، ازہر، ابن عون، ح، خلیفہ، معاذ، ابن عون، محمد، قیس بن عباس، عبد ﷲ بن سلام سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے خواب میں ایک باغ دیکھا کہ میں اس میں ہوں اور باغ کے بیچ میں ایک ستون ہے اور ستون کے اوپر ایک قلابہ ہے مجھے کہا گیا کہ اس پر چڑھو میں نے کہا کہ میں نہیں چڑھ سکتا، میرے پاس خادم آیا اس نے میرے کپڑے آٹھائے تو چڑھ گیا اور میں نے قلابے کو پکڑ لیا، پھر میں جاگا تو اس کو پکڑے ہوئے تھا، میں نے یہ خواب نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ وہ باغ اسلام کا باغ ہے اور وہ ستوں اسلام کا ستون ہے اور وہ قلابہ عروۃ الوثقی اور تم اسلام کو مرتے دم تک مظبوطی سے پکڑے رہوگے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1892,TotalNo:6543


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
ہاتھ میں چابیاں دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6543
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْکَلِمِ وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ وَبَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَتْ فِي يَدِي قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَبَلَغَنِي أَنَّ جَوَامِعَ الْکَلِمِ أَنَّ اللَّهَ يَجْمَعُ الْأُمُورَ الْکَثِيرَةَ الَّتِي کَانَتْ تُکْتَبُ فِي الْکُتُبِ قَبْلَهُ فِي الْأَمْرِ الْوَاحِدِ وَالْأَمْرَيْنِ أَوْ نَحْوَ ذَلِکَ
سعید بن عفیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، سعید بن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ میں جوامع الکلم کے ساتھ بھیجا گیا ہوں اور رعب کے ذریعے میری مدد کی گئی ہے اور ایک بار میں سویا ہوا تھا کہ مجھے زمین کے خزانوں کی کنجیاں دی گئیں- اور میرے ہاتھ میں رکھ دی گئی اور محمد کا بیان ہے کہ مجھے خبر ملی ہے کہ جوامع الکلم یہ ہے کہ ﷲ تعالی بہت سے امور کو جمع کردے گا جوآپ سے پہلے ایک کام یا دو کاموں کے متعلق بہت سی کتابوں میں لکھے جاتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1891,TotalNo:6542


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں ریشمی کپڑے دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6542
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيتُکِ قَبْلَ أَنْ أَتَزَوَّجَکِ مَرَّتَيْنِ رَأَيْتُ الْمَلَکَ يَحْمِلُکِ فِي سَرَقَةٍ مِنْ حَرِيرٍ فَقُلْتُ لَهُ اکْشِفْ فَکَشَفَ فَإِذَا هِيَ أَنْتِ فَقُلْتُ إِنْ يَکُنْ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ ثُمَّ أُرِيتُکِ يَحْمِلُکِ فِي سَرَقَةٍ مِنْ حَرِيرٍ فَقُلْتُ اکْشِفْ فَکَشَفَ فَإِذَا هِيَ أَنْتِ فَقُلْتُ إِنْ يَکُ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ
محمد، ابومعاویہ، ہشام اپنے والد سے وہ حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے شادی سے پہلے تمہیں دو مرتبہ خواب میں دیکھا، میں نے فرشتے کو دیکھا کہ تم کو ریشمی کپڑے میں اٹھائے ہوئے تھا، میں نے اس سے کہا کہ اس کو کھول اس نے کھولا تو تم تھیں، میں نے کہا اگر یہ ﷲ کی طرف سے ہے تو اس کو ضرور پورا کرے گا، پھر مجھ کو تم دکھلائی گئی کہ تمہیں ریشمی کپڑے میں (فرشتہ) اٹھائے ہوئے ہے میں نے کہا کہ کھول اس نے کھولا تو تم نظر آئیں، میں نے کہا کہ اگر یہ ﷲ کی طرف سے ہے تو ضرور پوراہوگا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1890,TotalNo:6541


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں عورت کا منہ کھولنے کا بیان
حدیث نمبر
6541
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيتُکِ فِي الْمَنَامِ مَرَّتَيْنِ إِذَا رَجُلٌ يَحْمِلُکِ فِي سَرَقَةٍ مِنْ حَرِيرٍ فَيَقُولُ هَذِهِ امْرَأَتُکَ فَأَکْشِفُهَا فَإِذَا هِيَ أَنْتِ فَأَقُولُ إِنْ يَکُنْ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ
عبید بن اسمعیل، ابواسامہ، ہشام اپنے والد سے وہ حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے خواب میں دوبار دکھائی گئی، ایک شخص ریشمی کپڑے میں تجھے اٹھائے ہوئے ہے اور کہہ رہا ہے یہ تمہاری بیوی ہے تم اس کو کھولو، میں نے جب کھولا تو تم تھیں میں نے کہا اگر یہ بات ﷲ کی طرف سے تو ضرور پوری ہوگی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1889,TotalNo:6540


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں سبزی اور سبز باغ دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6540
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ قَالَ قَيْسُ بْنُ عُبَادٍ کُنْتُ فِي حَلْقَةٍ فِيهَا سَعْدُ بْنُ مَالِکٍ وَابْنُ عُمَرَ فَمَرَّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ فَقَالُوا هَذَا رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّهُمْ قَالُوا کَذَا وَکَذَا قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ مَا کَانَ يَنْبَغِي لَهُمْ أَنْ يَقُولُوا مَا لَيْسَ لَهُمْ بِهِ عِلْمٌ إِنَّمَا رَأَيْتُ کَأَنَّمَا عَمُودٌ وُضِعَ فِي رَوْضَةٍ خَضْرَائَ فَنُصِبَ فِيهَا وَفِي رَأْسِهَا عُرْوَةٌ وَفِي أَسْفَلِهَا مِنْصَفٌ وَالْمِنْصَفُ الْوَصِيفُ فَقِيلَ ارْقَهْ فَرَقِيتُهُ حَتَّی أَخَذْتُ بِالْعُرْوَةِ فَقَصَصْتُهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمُوتُ عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ آخِذٌ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَی
عبد ﷲ بن محمد جعفی، حرمی بن عمارہ، قرہ بن خالد، محمد سیرین، قیس بن عباد کا قول نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں ایک مجلس میں بیٹھا ہوا تھا اس میں سعد بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اور ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بھی تھے عبد ﷲ بن سلام ادھر سے گذرے تو لوگوں نے کہا یہ جنتیوں میں سے ایک شخص ہے تو میں نے ان سے کہا کہ لوگ ایسی ایسی بات کہتے ہیں- عبد ﷲ بن سلام نے کہا سبحان ﷲ ان کو ایسی بات کرنی مناسب نہ تھی جس کا انہیں علم نہیں میں نے خواب میں ایک سرسبز باغ میں ایک ستون نصب کیا ہوا دیکھا اس کے سر پر ایک قلابہ لگا ہوا تھا اور اس کے نیچے ایک منصف تھا، منصف سے مراد خادم ہے تو مجھ سے کہا گیا کہ اس پرچڑھو میں اس پر چڑھا اور اس قلابے کو پکڑ لیا- پھر میں نے یہ خواب رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ عبد ﷲ کی موت اس حال میں آئے گی کہ وہ عروۃ الوثقی کو پکڑے ہوئے ہو گے (یعنی دین کو مظبوطی سے پکڑے ہوئے ہوں گے) -



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1888,TotalNo:6539


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
ہاتھ میں چابیاں دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6539
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ عُرِضُوا عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ فَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثَّدْيَ وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِکَ وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجْتَرُّهُ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الدِّينَ
سعید بن عفیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، ابوامامہ بن سہل، حضرت ابوسعید خدری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ایک بار میں سویا ہوا تھا کہ میں نے دیکھا کہ لوگ میرے سامنے پیش کئے جارہے ہیں اور وہ قمیص پہنے ہوئے ہیں بعض کی قمیص سینوں تک اور بعض کی اس سے نیچے تک ہے اور میرے سامنے سے عمر بن خطاب پیش کئے گئے اور وہ ایسی قمیص پہنے ہوئے تھے جس کو گھسیٹ کر چل رہے تھے، لوگوں نے پوچھا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی، آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ دین-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1887,TotalNo:6538


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں قمیص دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6538
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ الشَّرِيدِ قَالَ جَائَ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَی مَنْکِبِي فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ إِلَی سَعْدٍ فَقَالَ أَبُو رَافِعٍ لِلْمِسْوَرِ أَلَا تَأْمُرُ هَذَا أَنْ يَشْتَرِيَ مِنِّي بَيْتِي الَّذِي فِي دَارِي فَقَالَ لَا أَزِيدُهُ عَلَی أَرْبَعِ مِائَةٍ إِمَّا مُقَطَّعَةٍ وَإِمَّا مُنَجَّمَةٍ قَالَ أُعْطِيتُ خَمْسَ مِائَةٍ نَقْدًا فَمَنَعْتُهُ وَلَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِصَقَبِهِ مَا بِعْتُکَهُ أَوْ قَالَ مَا أَعْطَيْتُکَهُ قُلْتُ لِسُفْيَانَ إِنَّ مَعْمَرًا لَمْ يَقُلْ هَکَذَا قَالَ لَکِنَّهُ قَالَ لِي هَکَذَا وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَبِيعَ الشُّفْعَةَ فَلَهُ أَنْ يَحْتَالَ حَتَّی يُبْطِلَ الشُّفْعَةَ فَيَهَبَ الْبَائِعُ لِلْمُشْتَرِي الدَّارَ وَيَحُدُّهَا وَيَدْفَعُهَا إِلَيْهِ وَيُعَوِّضُهُ الْمُشْتَرِي أَلْفَ دِرْهَمٍ فَلَا يَکُونُ لِلشَّفِيعِ فِيهَا شُفْعَةٌ
علی بن عبد ﷲ ، یعقوب بن ابرہیم، ابراہیم، صالح، ابن شہاب، ابوامامہ بن سہل، حضرت ابوسعید خدری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک بار میں سویا ہوا تھا کہ میں نے دیکھا کہ لوگ میرے سامنے پیش کئے جارہے ہیں اور وہ قمیص پہنے ہوئے ہیں بعض کی قمیص سینے تک اور بعض کی نیچے تک تھی تو میرے پاس سے عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بن خطاب گزرے اور ان کی قمیص گھسٹ رہی تھی، لوگوں نے پوچھا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی، آپ نے فرمایا دین-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1886,TotalNo:6537


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں دودھ سے اپنے ناخنوں اور اطراف کی سیرابی کا بیان
حدیث نمبر
6537
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ حَتَّی إِنِّي لَأَرَی الرِّيَّ يَخْرُجُ مِنْ أَطْرَافِي فَأَعْطَيْتُ فَضْلِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَالَ مَنْ حَوْلَهُ فَمَا أَوَّلْتَ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْعِلْمَ
علی بن عبد ﷲ ، یعقوب بن ابراہیم، ابراہیم، صالح، ابن شہاب، حمزہ بن عبد ﷲ بن عمر، حضرت عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ (میں نے) نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ میں ایک مرتبہ سویا ہوا تھا کہ میرے سامنے دودھ کا پیالہ لایا گیا، میں نے اس میں سے پیا یہاں تک کہ میرے ناخن سے بھی سیرابی کا اثر ظاہر ہونے لگا پھرمیں نے بچاہوا دودھ عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بن خطاب کودے دیا جو لوگ آس پاس بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے پوچھا یا رسول ﷲ آپ نے اس کی تعبیر کیا فرمائی، آپ نے فرمایا کہ علم-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1885,TotalNo:6536


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
خواب میں دودھ دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر
6536
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ حَتَّی إِنِّي لَأَرَی الرِّيَّ يَخْرُجُ مِنْ أَظْفَارِي ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلِي يَعْنِي عُمَرَ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْعِلْمَ
عبدان، عبد ﷲ ، یونس، زہری، حمزہ بن عبد ﷲ ، حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ایک بار میں سویا ہوا تھا تو میرے پاس دودھ کا ایک پیالہ لایا گیا میں نے اس سے پی لیا، یہاں تک کہ سیرابی کا اثر میرے ناخن سے بھی ظاہر ہونے لگا پھر میں نے اپنا بچا ہوا عمر کو دیا لوگوں نے پوچھا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی، آپ نے فرمایا علم-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1884,TotalNo:6535


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
براخواب شیطان کی طرف سے ہے۔
حدیث نمبر
6535
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيَّ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفُرْسَانِهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا مِنْ اللَّهِ وَالْحُلْمُ مِنْ الشَّيْطَانِ فَإِذَا حَلَمَ أَحَدُکُمْ الْحُلُمَ يَکْرَهُهُ فَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ وَلْيَسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنْهُ فَلَنْ يَضُرَّهُ
یحییٰ بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، ابوسلمہ، حضرت ابوقتادہ انصاری (جونبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے صحابی اور شہسوار تھے) روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اچھا خواب ﷲ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے اس لئے جب تم میں سے کوئی شخص ایسا خواب دیکھے جو اس کو ناگوار ہو تو وہ اپنے بائیں طرف تھتکار دے اور ﷲ کی پناہ مانگے تو وہ اسے کبھی بھی نقصان نہیں پہنچائے گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1883,TotalNo:6534


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
عورت کے خواب کا بیان
حدیث نمبر
6534
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا وَقَالَ مَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِهِ قَالَتْ وَأَحْزَنَنِي فَنِمْتُ فَرَأَيْتُ لِعُثْمَانَ عَيْنًا تَجْرِي فَأَخْبَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ذَلِکَ عَمَلُهُ
ابوالیمان، شعیب، زہری، سے اس حدیث کو روایت کرتے ہیں آپنے فرمایا میں نہیں جانتا کہ اس کے ساتھ کیا سلوک ہوگا، ام علاء کا بیان ہے کہ مجھے رنج ہوا، چناچہ میں سوگئی تو دیکھا کہ عثمان کے لئے ایک چشمہ جاری ہے میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے یہ ماجرا بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ یہ اس کا عمل ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1882,TotalNo:6533


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
خواب کی تعبیر کا بیان
باب
عورت کے خواب کا بیان
حدیث نمبر
6533
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ أُمَّ الْعَلَائِ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ بَايَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُمْ اقْتَسَمُوا الْمُهَاجِرِينَ قُرْعَةً قَالَتْ فَطَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ وَأَنْزَلْنَاهُ فِي أَبْيَاتِنَا فَوَجِعَ وَجَعَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ فَلَمَّا تُوُفِّيَ غُسِّلَ وَکُفِّنَ فِي أَثْوَابِهِ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْکَ أَبَا السَّائِبِ فَشَهَادَتِي عَلَيْکَ لَقَدْ أَکْرَمَکَ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا يُدْرِيکِ أَنَّ اللَّهَ أَکْرَمَهُ فَقُلْتُ بِأَبِي أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَنْ يُکْرِمُهُ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا هُوَ فَوَاللَّهِ لَقَدْ جَائَهُ الْيَقِينُ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ وَ وَاللَّهِ مَا أَدْرِي وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَاذَا يُفْعَلُ بِي فَقَالَتْ وَاللَّهِ لَا أُزَکِّي بَعْدَهُ أَحَدًا أَبَدًا
سعید بن عفیر، لیث، عقیل ابن شہاب، خارجہ بن زید بن ثابت سے روایت کرتے ہیں ام علاء انصاریہ جنہوں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی بیعت کی تھی انہوں نے بیان کیا کہ مہاجرین کوقرعہ ڈال کر انصار نے تقسیم کیا تو عثمان بن مظعون ہمارے حصہ میں آئے اور ہم نے ان کو اپنے گھر میں اتارا پھر انہیں وہ درد ہوا جس میں انہوں نے وفات پائی، جب انہوں نے وفات پائی تو انہیں غسل دیا گیا اور انہی کپڑوں میں دفنا دیا گیا، نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو میں نے کہا ابوالسائب، تجھ پر خدا کی رحمت ہو میں گواہی دیتی ہوں کہ ﷲ تعالی نے تجھ کو بزرگی دی- رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تجھے کس طرح معلوم ہوا کہ ﷲ نے اس کو بزرگی دی، میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم میرے ماں باپ آپ پر قربان پھر کس کو ﷲ تعالی بزرگی دیں گے، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تو خدا کی قسم انہوں نے وفات پائی خدا کی قسم میں اس کے لئے بھلائی کی امید رکھتا ہوں پھر بھی میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا، ام علاء کا بیان ہے کہ میں نے قسم کھائی کہ اب کبھی کسی کی تعریف نہیں کروں گی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.