Saturday, June 11, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:2030,TotalNo:4566


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ جن
حدیث نمبر
4566
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَائِفَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ عَامِدِينَ إِلَی سُوقِ عُکَاظٍ وَقَدْ حِيلَ بَيْنَ الشَّيَاطِينِ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَائِ وَأُرْسِلَتْ عَلَيْهِمْ الشُّهُبُ فَرَجَعَتْ الشَّيَاطِينُ فَقَالُوا مَا لَکُمْ فَقَالُوا حِيلَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَائِ وَأُرْسِلَتْ عَلَيْنَا الشُّهُبُ قَالَ مَا حَالَ بَيْنَکُمْ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَائِ إِلَّا مَا حَدَثَ فَاضْرِبُوا مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا فَانْظُرُوا مَا هَذَا الْأَمْرُ الَّذِي حَدَثَ فَانْطَلَقُوا فَضَرَبُوا مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا يَنْظُرُونَ مَا هَذَا الْأَمْرُ الَّذِي حَالَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَائِ قَالَ فَانْطَلَقَ الَّذِينَ تَوَجَّهُوا نَحْوَ تِهَامَةَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَخْلَةَ وَهُوَ عَامِدٌ إِلَی سُوقِ عُکَاظٍ وَهُوَ يُصَلِّي بِأَصْحَابِهِ صَلَاةَ الْفَجْرِ فَلَمَّا سَمِعُوا الْقُرْآنَ تَسَمَّعُوا لَهُ فَقَالُوا هَذَا الَّذِي حَالَ بَيْنَکُمْ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَائِ فَهُنَالِکَ رَجَعُوا إِلَی قَوْمِهِمْ فَقَالُوا يَا قَوْمَنَا إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآنًا عَجَبًا يَهْدِي إِلَی الرُّشْدِ فَآمَنَّا بِهِ وَلَنْ نُشْرِکَ بِرَبِّنَا أَحَدًا وَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَی نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِنْ الْجِنِّ وَإِنَّمَا أُوحِيَ إِلَيْهِ قَوْلُ الْجِنِّ
موسیٰ، اسمعیل، ابوعوانہ، ابولبشر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم صحابہ کی ایک جماعت کے ساتھ "سوق عکاظ" کے قصد سے روانہ ہوئے شیاطین اور آسمان کی خبر کے درمیان حجاب ہو چکا تھا (یعنی آسمان کی خبروں کا ملنا موقوف ہوگیا تھا اور ان پر چنگاریاں پھینکی جانے لگیں) جب شیاطین اپنی قوم کے پاس واپس ہوئے تو ان لوگوں نے پوچھا کیا بات ہے؟ ان لوگوں نے جواب دیا کہ ہمارے اور آسمان کی خبر کے درمیان کوئی چیز حائل ہو گئی ہے اور ہم پر چنگاریاں پھینکی جاتی ہیں اس نے کہا تمہارے اور آسمان کی خبر کے درمیان کوئی چیز حائل ہو گئی ہے اس لئے زمین کے مشرق و مغرب میں چل کردیکھو کہ وہ کون سی نئی بات ظہور میں آئی ہے چناچہ وہ لوگ روانہ ہوئے اور زمین کے مشرق ومغرب میں چل کردیکھنے لگے کہ کون سی نئی بات ان کے اور آسمان کے خبر کے درمیان حائل ہو گئی ہے ابن عباس کا بیان ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے تہامہ کی طرف رخ کیا تھا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس نخلہ میں پہنچے اس وقت آپ سوق عکاظ کا قصد کر رہے تھے آپ صحابہ کو فجر کی نماز پڑھا رہے تھے جب انہوں نے قرآن سنا تو اس کی طرف کان لگا یا یہ لوگ آپس میں کہنے لگے کہ یہی ہے جو تمہارے اور آسمان کی خبر کے درمیان حائل ہے یہیں سے یہ لوگ اپنی قوم کے پاس لوٹ گئے اور کہا کہ اے ہماری قوم! ہم نے عجیب قرآن سنا ہے جو نیکی کی طرف ہدایت کرتا ہے پس ہم اس پر ایمان لے آئے ہیں اور ہم اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں گے اور ﷲ عزوجل نے اپنے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم پر آیت (قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِنْ الْجِنِّ) نازل فرمائی نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو جن کے قول کی بذریعہ وحی اطلاع دی گئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment