Saturday, June 11, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:2011,TotalNo:4547


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ منافقون
حدیث نمبر
4547
حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ مَعَ عَمِّي فَسَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ ابْنَ سَلُولَ يَقُولُ لَا تُنْفِقُوا عَلَی مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّی يَنْفَضُّوا وَقَالَ أَيْضًا لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِعَمِّي فَذَکَرَ عَمِّي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ وَأَصْحَابِهِ فَحَلَفُوا مَا قَالُوا فَصَدَّقَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَذَّبَنِي فَأَصَابَنِي هَمٌّ لَمْ يُصِبْنِي مِثْلُهُ قَطُّ فَجَلَسْتُ فِي بَيْتِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِذَا جَائَکَ الْمُنَافِقُونَ إِلَی قَوْلِهِ هُمْ الَّذِينَ يَقُولُونَ لَا تُنْفِقُوا عَلَی مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ إِلَی قَوْلِهِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ فَأَرْسَلَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَأَهَا عَلَيَّ ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ قَدْ صَدَّقَکَ
آدم بن ابی ایاس، اسرائیل، ابواسحاق، حضرت زید بن ارقم رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں اپنے چچا کے ساتھ تھا تو میں نے عبد ﷲ بن ابی بن سلول کو کہتے ہوئے سنا کہ ان لوگوں پر خرچ نہ کروجو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس ہیں یہاں تک کہ وہ لوگ منتشر ہو جائیں جو ان کے ارد گرد ہیں اور یہ بھی کہا کہ اگر ہم مدینہ کی طرف لوٹ کر گئے تو عزت والا ذلیل کو باہر نکال دے گا میں نے یہ اپنے چچا سے بیان کیا پھر میرے چچا نے اس کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے بیان کیا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے عبد ﷲ بن ابی اور اس کے ساتھیوں کو بلا بھیجا تو ان لوگوں نے قسم کھا کر کہا کہ ہم نے ایسا نہیں کہا ہے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ان لوگوں کی تصدیق کی اور مجھے جھوٹا سمجھا مجھے اس کا ایسا صدمہ ہوا کہ اس سے پہلے کبھی نہ ہوا تھا چناچہ میں اپنے گھر میں بیٹھ رہا ﷲ تعالیٰ نے یہ آیت (إِذَا جَائَکَ الْمُنَافِقُونَ) آخر تک نازل فرمائی تو آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم نے مجھے بلا بھیجا اور میرے سامنے یہ آیت پڑھی پھر فرمایا کہ ﷲ تعالیٰ نے تیری تصدیق کی ہے- (آیت) یہ اس سبب سے کہ وہ لوگ ایمان لائے پھر کفر کیا تو ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی پس وہ لوگ نہیں سمجھتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment