Saturday, June 11, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:2013,TotalNo:4549


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ منافقون
حدیث نمبر
4549
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ أَصَابَ النَّاسَ فِيهِ شِدَّةٌ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ لِأَصْحَابِهِ لَا تُنْفِقُوا عَلَی مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّی يَنْفَضُّوا مِنْ حَوْلِهِ وَقَالَ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَأَرْسَلَ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ فَسَأَلَهُ فَاجْتَهَدَ يَمِينَهُ مَا فَعَلَ قَالُوا کَذَبَ زَيْدٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَقَعَ فِي نَفْسِي مِمَّا قَالُوا شِدَّةٌ حَتَّی أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَصْدِيقِي فِي إِذَا جَائَکَ الْمُنَافِقُونَ فَدَعَاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَسْتَغْفِرَ لَهُمْ فَلَوَّوْا رُئُوسَهُمْ
عمروبن خالد، زیبر بن معاویہ، ابواسحاق، حضرت زید بن ارقم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں نکلے جس میں لوگوں کوسخت تکلیف ہوئی تو عبد ﷲ بن ابی نے اپنے ساتھیوں سے کہا "لَا تُنْفِقُوا عَلَی مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ" اور کہا کہ " لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِينَةِ " میں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور آپ سے بیان کیا آپ نے عبد ﷲ بن ابی کو بلا بیھجا اور اس سے آپ نے دریافت کیا تو اس نے زوردار قسم کھاکر کہا کہ اس نے ایسا نہیں کہا ہے لوگوں نے کہا کہ زید نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے جھوٹ کہا ہے ان لوگوں کی اس بات سے میرے دل کو بہت صدمہ ہوا یہاں تک کہ ﷲ بزرگ وبرتر نے میری تصدیق کرتے ہوئے یہ آیت ( إِذَا جَائَکَ الْمُنَافِقُونَ الخ) نازل فرمائی آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو بلایاتاکہ ان کے لئے دعائے مغفرت کریں تو ان لوگوں نے اپنے سروں کو پھیرلیا۔ اور ﷲ تعالیٰ کا قول "خشب مسندۃ'' دیوارسے لگی ہوئی لکڑیاں سے مرادیہ ہے کہ وہ لوگ بہت خوبصورت تھے اور جب ان سے کہا جاتا ہے اور رسول ﷲ تمہارے لئے دعاء مغفرت کریں تو وہ اپنا سر پھیر لیتے ہیں اور آپ ان کو دیکھیں گے کہ وہ تکبرکرتے ہوئے بے رخی کرتے ہیں ان لوگوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کا مذاق اڑ ایا اور "لووا" تشدید کے ساتھ اور بلا تشدید بھی پڑھا جاتا ہے لویت سے ماخوذہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment