کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ والیل اذا یغشی
حدیث نمبر
4591
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ دَخَلْتُ فِي نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّهِ الشَّأْمَ فَسَمِعَ بِنَا أَبُو الدَّرْدَائِ فَأَتَانَا فَقَالَ أَفِيکُمْ مَنْ يَقْرَأُ فَقُلْنَا نَعَمْ قَالَ فَأَيُّکُمْ أَقْرَأُ فَأَشَارُوا إِلَيَّ فَقَالَ اقْرَأْ فَقَرَأْتُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی قَالَ أَنْتَ سَمِعْتَهَا مِنْ فِي صَاحِبِکَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ وَأَنَا سَمِعْتُهَا مِنْ فِي النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَؤُلَائِ يَأْبَوْنَ عَلَيْنَا
قبیصہ بن عقبہ، سفیان، اعمش، ابراہیم، علقمہ کہتے ہیں کہ میں عبید ﷲ کے چند ساتھیوں کے ساتھ شام پہنچا، ابوالدرداء نے جب ہم لوگوں کے آنے کی خبرسنی، تو وہ ہمارے پاس آئے اور کہا تم میں کوئی ہے جوقرآن پڑھے؟ لوگوں نے میری طرف اشارہ کیا، انہوں نے کہا پڑھ، چناچہ میں نے سورئہ (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی) پڑھی انہوں نے پوچھا کیا تو نے اپنے ساتھی سے سناہے؟ میں نے کہا ہاں! انہوں نے کہا میں نے اس کونبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے منہ سے سناہے اور شام کے لوگ نہیں مانتے (آتے) اور نرمادہ پیدا نہیں کئے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment