Saturday, June 11, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1965,TotalNo:4501


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ والنجم
حدیث نمبر
4501
حَدَّثَنَي يَحْيَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا يَا أُمَّتَاهْ هَلْ رَأَی مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبَّهُ فَقَالَتْ لَقَدْ قَفَّ شَعَرِي مِمَّا قُلْتَ أَيْنَ أَنْتَ مِنْ ثَلَاثٍ مَنْ حَدَّثَکَهُنَّ فَقَدْ کَذَبَ مَنْ حَدَّثَکَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی رَبَّهُ فَقَدْ کَذَبَ ثُمَّ قَرَأَتْ لَا تُدْرِکُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِکُ الْأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ وَمَا کَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُکَلِّمَهُ اللَّهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِنْ وَرَائِ حِجَابٍ وَمَنْ حَدَّثَکَ أَنَّهُ يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ فَقَدْ کَذَبَ ثُمَّ قَرَأَتْ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَاذَا تَکْسِبُ غَدًا وَمَنْ حَدَّثَکَ أَنَّهُ کَتَمَ فَقَدْ کَذَبَ ثُمَّ قَرَأَتْ يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکَ مِنْ رَبِّکَ الْآيَةَ وَلَکِنَّهُ رَأَی جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام فِي صُورَتِهِ مَرَّتَيْنِ
یحییٰ، وکیع، اسمعیل بن ابی خالد، عامر، مسروق سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے کہا اے ماں! کیا محمد صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنے پروردگار کو دیکھا ہے تو انہوں نے کہا کہ تیری اس بات سے میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے کیا تجھے ان تین باتوں کی خبر ہے! کوئی شخص ان میں سے کوئی بات کہے گا تو جھوٹا ہے اگر کوئی شخص تجھ سے کہے کہ محمد صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنے پروردگار کو دیکھا ہے تو وہ جھوٹا ہے پھر انہوں نے یہ آیت تلاوت فرمائی کہ اسے آنکھیں نہیں پاسکتی ہیں اور وہ آنکھوں کو پاتا ہے وہ مہربان خبر والا ہے اور کسی بشر کے لائق نہیں ہے کہ ﷲ اس سے کلام کرے مگر وحی کے طور پر یا پردہ کے پیچھے سے اور جو شخص تجھ سے یہ کہے کہ وہ جانتا ہے کہ کل کیا ہونے والا ہے تو وہ جھوٹا ہے پھر یہ آیت پڑھی کہ کوئی شخص نہیں جانتا کہ کل کیا کرے گا اور جو شخص تجھ سے بیان کرے کہ آپ نے کوئی بات چھپائی ہے تو وہ جھوٹا ہے پھر یہ آیت پڑھی کہ (َا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکَ مِنْ رَبِّکَ الخ) لیکن آپ نے جبریل علیہ السلام کو ان کی صورت میں دوبارہ دیکھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment