Saturday, June 11, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:2019,TotalNo:4555


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ الطلاق
حدیث نمبر
4555
حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبُو هُرَيْرَةَ جَالِسٌ عِنْدَهُ فَقَالَ أَفْتِنِي فِي امْرَأَةٍ وَلَدَتْ بَعْدَ زَوْجِهَا بِأَرْبَعِينَ لَيْلَةً فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ آخِرُ الْأَجَلَيْنِ قُلْتُ أَنَا وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَا مَعَ ابْنِ أَخِي يَعْنِي أَبَا سَلَمَةَ فَأَرْسَلَ ابْنُ عَبَّاسٍ غُلَامَهُ کُرَيْبًا إِلَی أُمِّ سَلَمَةَ يَسْأَلُهَا فَقَالَتْ قُتِلَ زَوْجُ سُبَيْعَةَ الْأَسْلَمِيَّةِ وَهِيَ حُبْلَی فَوَضَعَتْ بَعْدَ مَوْتِهِ بِأَرْبَعِينَ لَيْلَةً فَخُطِبَتْ فَأَنْکَحَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ أَبُو السَّنَابِلِ فِيمَنْ خَطَبَهَا وَقَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ کُنْتُ فِي حَلْقَةٍ فِيهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَی وَکَانَ أَصْحَابُهُ يُعَظِّمُونَهُ فَذَکَرُوا لَهُ فَذَکَرَ آخِرَ الْأَجَلَيْنِ فَحَدَّثْتُ بِحَدِيثِ سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ قَالَ فَضَمَّزَ لِي بَعْضُ أَصْحَابِهِ قَالَ مُحَمَّدٌ فَفَطِنْتُ لَهُ فَقُلْتُ إِنِّي إِذًا لَجَرِيئٌ إِنْ کَذَبْتُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ وَهُوَ فِي نَاحِيَةِ الْکُوفَةِ فَاسْتَحْيَا وَقَالَ لَکِنْ عَمُّهُ لَمْ يَقُلْ ذَاکَ فَلَقِيتُ أَبَا عَطِيَّةَ مَالِکَ بْنَ عَامِرٍ فَسَأَلْتُهُ فَذَهَبَ يُحَدِّثُنِي حَدِيثَ سُبَيْعَةَ فَقُلْتُ هَلْ سَمِعْتَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فِيهَا شَيْئًا فَقَالَ کُنَّا عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ أَتَجْعَلُونَ عَلَيْهَا التَّغْلِيظَ وَلَا تَجْعَلُونَ عَلَيْهَا الرُّخْصَةَ لَنَزَلَتْ سُورَةُ النِّسَائِ الْقُصْرَی بَعْدَ الطُّولَی وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ
سعید بن حفص، شیبان، یحییٰ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ابوسلمہ نے بیان کیا کہ ایک شخص ابن عباس کے پاس آیا- اس وقت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ ان کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اس نے کہا مجھے اس عورت کے متعلق مسئلہ بتائیے جو اپنے شوہر کے مرنے کے چالیس دن بعد بچہ جنے ابن عباس نے کہا کہ دونوں عدتوں میں سے آخری عدت ہے میں نے کہا کہ حمل والی عورت کی عدت تو وضع حمل ہے- ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں اپنے بھتیجے یعنی ابوسلمہ کے ساتھ ہوں- تو ابن عباس نے اپنے غلام کریب کو حضرت ام سلمہ کے پاس یہ دریافت کرنے کے لئے بھیجا تو انہوں نے کہا کہ سبیعہ اسلمیہ کا شوہر قتل کیا گیا اس وقت وہ حاملہ تھیں شوہر کے مرنے کے چالیس دن بعد ان کے بچہ پیدا ہوا- پھر ان کے پاس نکاح کا پیغام بھیجا گیا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ان کا نکاح کردیا اور نکاح کا پیغام بھیجنے والوں میں ابوالسنابل بھی تھے اور سلیمان بن حرب اور ابوالنعمان نے بواسطہ حماد بن زیدہ، ایوب، محمد بن سیرین کا قول نقل کیا کہ میں اسی مجلس میں تھا جس میں عبدالرحمن بن ابی لیلی تھے ان کے ساتھ ان کی تعظیم کرتے تھے انہوں نے آخر الاجلین (آخر میں نازل ہونے والی عدت) کا ذکر کیا تو میں نے سبیعہ بنت حارث کی حدیث عبد ﷲ بن عتبہ کے واسطہ سے بیان کی محمد کا بیان ہے کہ مجھے ان کے بعض ساتھیوں نے روکا میں سمجھ گیا کہ میری حدیث کو جھوٹا سمجھتے ہیں میں نے کہا اگر میں نے عبد ﷲ بن عتبہ پر جھوٹ بولا تو میں بہت زیادہ دلیر ہوں اور وہ اس وقت کوفہ کے کونہ میں موجود ہیں- عبدالرحمن شرما گئے اور کہا کہ مگر ان کے چچا نے یہ بیان نہیں کیا- چناچہ میں ابوعطیہ مالک بن عامر سے ملا میں نے ان سے پوچھا تو وہ مجھ سے سبیعہ کی حدیث بیان کرنے لگے میں نے پوچھا کیا تم نے عبد ﷲ بن مسعود سے اس کے متعلق کچھ سنا ہے تو انہوں نے کہا تم ان عورتوں پر کیا کرتے اور رخصت نہیں دیتے حالانکہ کم عدت والی آیت (یعنی وضع حمل) زیادہ عدت والی آیت (یعنی چار ماہ دس دن) کے بعد نازل ہوئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment