Saturday, June 11, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1999,TotalNo:4535


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ ممتحنہ
حدیث نمبر
4535
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ أَنَّهُ سَمِعَ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي رَافِعٍ کَاتِبَ عَلِيٍّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَالزُّبَيْرَ وَالْمِقْدَادَ فَقَالَ انْطَلِقُوا حَتَّی تَأْتُوا رَوْضَةَ خَاخٍ فَإِنَّ بِهَا ظَعِينَةً مَعَهَا کِتَابٌ فَخُذُوهُ مِنْهَا فَذَهَبْنَا تَعَادَی بِنَا خَيْلُنَا حَتَّی أَتَيْنَا الرَّوْضَةَ فَإِذَا نَحْنُ بِالظَّعِينَةِ فَقُلْنَا أَخْرِجِي الْکِتَابَ فَقَالَتْ مَا مَعِي مِنْ کِتَابٍ فَقُلْنَا لَتُخْرِجِنَّ الْکِتَابَ أَوْ لَنُلْقِيَنَّ الثِّيَابَ فَأَخْرَجَتْهُ مِنْ عِقَاصِهَا فَأَتَيْنَا بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا فِيهِ مِنْ حَاطِبِ بْنِ أَبِي بَلْتَعَةَ إِلَی أُنَاسٍ مِنْ الْمُشْرِکِينَ مِمَّنْ بِمَکَّةَ يُخْبِرُهُمْ بِبَعْضِ أَمْرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا هَذَا يَا حَاطِبُ قَالَ لَا تَعْجَلْ عَلَيَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي کُنْتُ امْرَأً مِنْ قُرَيْشٍ وَلَمْ أَکُنْ مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَکَانَ مَنْ مَعَکَ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ لَهُمْ قَرَابَاتٌ يَحْمُونَ بِهَا أَهْلِيهِمْ وَأَمْوَالَهُمْ بِمَکَّةَ فَأَحْبَبْتُ إِذْ فَاتَنِي مِنْ النَّسَبِ فِيهِمْ أَنْ أَصْطَنِعَ إِلَيْهِمْ يَدًا يَحْمُونَ قَرَابَتِي وَمَا فَعَلْتُ ذَلِکَ کُفْرًا وَلَا ارْتِدَادًا عَنْ دِينِي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ قَدْ صَدَقَکُمْ فَقَالَ عُمَرُ دَعْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَضْرِبَ عُنُقَهُ فَقَالَ إِنَّهُ شَهِدَ بَدْرًا وَمَا يُدْرِيکَ لَعَلَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ اطَّلَعَ عَلَی أَهْلِ بَدْرٍ فَقَالَ اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ فَقَدْ غَفَرْتُ لَکُمْ قَالَ عَمْرٌو وَنَزَلَتْ فِيهِ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّکُمْ أَوْلِيَائَ قَالَ لَا أَدْرِي الْآيَةَ فِي الْحَدِيثِ أَوْ قَوْلُ عَمْرٍو
حمیدی، سفیان، عمرو بن دینار، حسن بن محمد بن علی، عبید ﷲ بن ابی رافع سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ مجھ کو اور زبیر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اور مقداد رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے بھیجا اور فرمایا کہ جاؤ یہاں تک کہ جب تم روضہ خاخ میں پہنچو گے تو ایک سوار عورت ملے گی اس کے پاس ایک خط ہوگا اس کو اس سے لے لینا چناچہ ہم لوگ اپنے گھوڑے دوڑاتے ہوئے گئے یہاں تک کہ روضہ (خاخ) میں پہنچے تو ہم لوگوں نے اس سوار عورت کو پایا ہم نے کہا کہ خط نکال ورنہ کپڑے اتاردیں گے چناچہ اس نے اپنی چوٹی سے وہ خط نکالا ہم لوگ اس کو لے کر نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے وہ خط حاطب بن ابی بلتعہ کی طرف سے مشرکین مکہ کے نام لکھا گیا تھا جس میں آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کے بعض امر کے متعلق خبر دی گئی تھی آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے حاطب! یہ کیا بات ہے؟ انہوں نے عرض کیا یا رسول ﷲ! آپ مجھ پر جلدی نہ کریں میں قریشی نہ تھا بلکہ ان کے حلیفوں میں سے تھا اور آپ کے ساتھ جو مہاجرین ہیں ان کی ان کے ساتھ قرابتیں ہیں جس کے سبب سے وہ ان کے گھر اور مال کی نگہداشت کرتے ہیں اور چونکہ نسب کے لحاظ سے میرا ان سے کوئی تعلق نہیں تھا اس لئے میں نے چاہا کہ ان پر کوئی احسان کروں تاکہ وہ میری قرابت کی حفاظت کریں اور میں نے کفر کی بناء پر یا اپنے دین سے پھر جانے کی بناء پر ایسا نہیں کیا تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے سچ کہا حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول ﷲ مجھے اجازت دیجئے کہ اس کی گردن اڑادوں آپ نے فرمایا کہ وہ بدر میں شریک ہوا تھا اور کیا تم کو معلوم ہے کہ شاید ﷲ تعالیٰ نے اہل بدر کو دیکھ کر فرمایا تھا کہ جو چاہو کرو میں نے تمہیں بخش دیا ہے عمرو نے کہا کہ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی اے ایمان والو! میرے دشمنوں کو اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ سفیان نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ یہ آیت حدیث میں ہے یا عمرو کا قول ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment