کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ تحریم!
حدیث نمبر
4559
حدثنا ابوعبدالله محمد بن اسماعيل بن ابراهيم بن المغيرة الجعفی رضی الله عنه قال حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ عُبَيْدَ بْنَ حُنَيْنٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ أَرَدْتُ أَنْ أَسْأَلَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَنْ الْمَرْأَتَانِ اللَّتَانِ تَظَاهَرَتَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا أَتْمَمْتُ کَلَامِي حَتَّی قَالَ عَائِشَةُ وَحَفْصَةُ
علی سفیان، یحییٰ بن سعید، عبید بن حنین، ابن عباس سے روایت کرتے ہیں ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ میں نے حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے پوچھنا چاہا تو میں نے کہا اے امیرالمومنین! وہ دو عورتیں کون تھیں جنہوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے متعلق اتفاق کرلیا تھا میں گفتگو ختم بھی کرنے نہیں پایا تھا کہ انہوں نے کہا عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا اور حفصہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ تھیں- (آیت) اگر تم دونوں ﷲ تعالیٰ کے سامنے توبہ کرلو تمہارے دل اٹل ہو رہے ہیں اور اگر پیغمبر کے مقابلہ میں تم دونوں کاروائیاں کرتی ہوتو پیغمبر کا رفیق ﷲ تعالیٰ ہے اور جبریل ہیں اور نیک مسلمان ہیں اور ان کے علاوہ فرشتے مدد گار ہیں- "صغوت" اصغیت میں مائل ہو ''لتصغی" تاکہ تو مائل ہو ظہیر بمعنی مدد گار "تظاھرون" تم مدد کرتے ہو اور مجاہد نے کہا کہ اپنی جانوں اور گھر والوں کو بچاؤ اپنی جانوں اور گھر والوں کو ﷲ سے ڈرنے کی وصیت کرو اور ان کو آداب سکھاؤ-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment