Saturday, June 11, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:2017,TotalNo:4553


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ منافقون
حدیث نمبر
4553
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ کُنَّا فِي غَزَاةٍ فَکَسَعَ رَجُلٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ يَا لَلْأَنْصَارِ وَقَالَ الْمُهَاجِرِيُّ يَا لَلْمُهَاجِرِينَ فَسَمَّعَهَا اللَّهُ رَسُولَهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا هَذَا فَقَالُوا کَسَعَ رَجُلٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ يَا لَلْأَنْصَارِ وَقَالَ الْمُهَاجِرِيُّ يَا لَلْمُهَاجِرِينَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهَا فَإِنَّهَا مُنْتِنَةٌ قَالَ جَابِرٌ وَکَانَتْ الْأَنْصَارُ حِينَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکْثَرَ ثُمَّ کَثُرَ الْمُهَاجِرُونَ بَعْدُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ أَوَقَدْ فَعَلُوا وَاللَّهِ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ دَعْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَضْرِبْ عُنُقَ هَذَا الْمُنَافِقِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهُ لَا يَتَحَدَّثُ النَّاسُ أَنَّ مُحَمَّدًا يَقْتُلُ أَصْحَابَهُ
حمیدی، سفیان، عمرو بن دینار، حضرت جابر بن عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ ہم ایک جنگ میں تھے ایک مہاجر نے کسی انصاری کو مارا انصاری نے (مدد کے لئے) پکار کر کہا کہ اے جماعت انصار! اور مہاجر نے بھی پکار کر کہا اے جماعت مہاجرین! تو ﷲ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو یہ سنا دیا آپ نے فرمایا یہ کیا ہے لوگوں نے بتایا کہ ایک مہاجر نے ایک انصاری کو مارا انصاری نے مدد کے لئے پکارا کہ اے جماعت انصار! اور مہاجر نے بھی مدد کے لئے پکارا کہ اے جماعت مہاجرین! تو آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس قسم کی پکار چھوڑ دو یہ برا کلمہ ہے حضرت جابر نے کہا کہ جب آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے تھے تو اس وقت انصار کی تعداد زیادہ تھی پھر اس کے بعد مہاجرین کی تعداد زیادہ ہو گئی عبد ﷲ بن ابی نے کہا کہ ان مہاجروں نے ایسا کیا ہے خدا کی قسم اگر اب ہم مدینہ کی طرف دوبارہ لوٹ کر گئے تو عزت والا وہاں سے ذلت والے کو باہر نکال دے گا حضرت عمر بن خطاب نے عرض کیا کہ یا رسول ﷲ! مجھے اجازت دیجئے کہ اس منافق کی گردن اڑادوں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو چھوڑ دو کہیں لوگ یہ نہ کہنے لگیں کہ محمد صلی ﷲ علیہ وسلم اپنے ساتھیوں کو قتل کردیتے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment