Saturday, June 11, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1971,TotalNo:4507


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ والنجم
حدیث نمبر
4507
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ سَمِعْتُ عُرْوَةَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالَتْ إِنَّمَا کَانَ مَنْ أَهَلَّ بِمَنَاةَ الطَّاغِيَةِ الَّتِي بِالْمُشَلَّلِ لَا يَطُوفُونَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَطَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُسْلِمُونَ قَالَ سُفْيَانُ مَنَاةُ بِالْمُشَلَّلِ مِنْ قُدَيْدٍ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ نَزَلَتْ فِي الْأَنْصَارِ کَانُوا هُمْ وَغَسَّانُ قَبْلَ أَنْ يُسْلِمُوا يُهِلُّونَ لِمَنَاةَ مِثْلَهُ وَقَالَ مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ کَانَ رِجَالٌ مِنْ الْأَنْصَارِ مِمَّنْ کَانَ يُهِلُّ لِمَنَاةَ وَمَنَاةُ صَنَمٌ بَيْنَ مَکَّةَ وَالْمَدِينَةِ قَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ کُنَّا لَا نَطُوفُ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ تَعْظِيمًا لِمَنَاةَ نَحْوَهُ
حمید، سفیان، زہری، عروہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ جو لوگ مناۃ طاغیہ میں جو مشلل میں ہے احرام باندھتے تو صفا و مروہ کے درمیان طواف نہیں کرتے تھے تو ﷲ تعالیٰ نے یہ آیت (إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الخ) نازل فرمائی پھر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم اور مسلمانوں نے طواف کیا سفیان نے کہا کہ مناۃ مشلل قدید کے پاس ہے اور عبدالرحمن بن خالد نے بواسطہ ابن شہاب، عروہ حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا رضی ﷲ عنہا) کا قول نقل کیا ہے کہ یہ آیت (إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الخ) انصار کے بارے میں نازل ہوئی ہے- انصار اور غسانی اسلام سے پہلے منات سے احرام باندھتے تھے اور معمربواسطہ زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انصار کے کچھ لوگ منات کا احرام باندھتے تھے اور منات مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک بت تھا تو ان لوگوں نے عرض کیا کہ اے ﷲ کے رسول! ہم صفا اور مروہ کے درمیان منات کی تعظیم کی غرض سے طواف نہیں کرتے تھے- (آیت) پس ﷲ کو سجدہ کرو اور عبادت کرو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment