Thursday, September 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1393,TotalNo:6044


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
قیل وقال کے مکر وہ ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر
6044
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْهُمْ مُغِيرَةُ وَفُلَانٌ وَرَجُلٌ ثَالِثٌ أَيْضًا عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ وَرَّادٍ کَاتِبِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ مُعَاوِيَةَ کَتَبَ إِلَی الْمُغِيرَةِ أَنْ اکْتُبْ إِلَيَّ بِحَدِيثٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَکَتَبَ إِلَيْهِ الْمُغِيرَةُ إِنِّي سَمِعْتُهُ يَقُولُ عِنْدَ انْصِرَافِهِ مِنْ الصَّلَاةِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَ وَکَانَ يَنْهَی عَنْ قِيلَ وَقَالَ وَکَثْرَةِ السُّؤَالِ وَإِضَاعَةِ الْمَالِ وَمَنْعٍ وَهَاتِ وَعُقُوقِ الْأُمَّهَاتِ وَوَأْدِ الْبَنَاتِ وَعَنْ هُشَيْمٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ وَرَّادًا يُحَدِّثُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الْمُغِيرَةِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
علی بن مسلم، ہشیم نے متعدد آدمیوں سے جب میں مغیرہ اور فلاں اور ایک تیسرے شخص سے انہوں سے شعبی سے شعبی نے وراد کاتب مغیرہ سے نقل کیا کہ معاویہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے مغیرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو لکھ بھیجا، کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے جو حدیث تم نے سنی ہو، وہ مجھے لکھ بھیجو، چناچہ مغیرہ نے ان کو لکھ بھیجا کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو نماز سے فارغ ہونے کے وقت تین بار یہ پڑھتے ہوئے سنا، ﴿لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ﴾ اور قیل و قال اور بہت زیادہ سوال کرنے اور مال کو ضائع کرنے سے منع فرماتے تھے اور جو چیز دینا ضروری ہے- اس کو نہ دینے سے اور ماؤں کی نافرنی کرنے، اور بیٹیوں کو زندہ درگور کرنے سے (منع فرماتے تھے) اور ہیشم سے روایت ہے کہ ہم سے عبد الملک بن عمیر نے بیان کیا- انہوں نے فرمایا کہ میں نے وراد سے سنا، وہ اس حدیث کو مغیرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے، وہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment