کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
نیک لوگوں کے گزرجانے کا بیان۔
حدیث نمبر
6007
حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ بَيَانٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ مِرْدَاسٍ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْهَبُ الصَّالِحُونَ الْأَوَّلُ فَالْأَوَّلُ وَيَبْقَی حُفَالَةٌ کَحُفَالَةِ الشَّعِيرِ أَوْ التَّمْرِ لَا يُبَالِيهِمْ اللَّهُ بَالَةً
یحیی بن حماد، ابوعوانہ، بیان، قیس بن ابی حازم، مرداس اسلمی کہتے ہیں، کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پہلے نیکو کار لوگ گزر جائیں گے پھر ان کے بعد جو اچھے لوگ ہوں گے، (گزرجائیں گے) اور بقیہ خراب لوگ رہ جائیں گے، جیسے جو یا کھجور کے آخر میں خراب باقی رہ جاتا ہے، ﷲ ان کی کچھ بھی پر واہ نہیں کرے گا، ابوعبد ﷲ (بخاری) نے کہا حفالہ اور حثالہ کے ایک ہی معنی ہیں یعنی ہر چیز کا خراب حصہ-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment