کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
محرمات الہیہ سے روکنے کا بیان۔
حدیث نمبر
6041
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَائُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ أُنَاسًا مِنْ الْأَنْصَارِ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَسْأَلْهُ أَحَدٌ مِنْهُمْ إِلَّا أَعْطَاهُ حَتَّی نَفِدَ مَا عِنْدَهُ فَقَالَ لَهُمْ حِينَ نَفِدَ کُلُّ شَيْئٍ أَنْفَقَ بِيَدَيْهِ مَا يَکُنْ عِنْدِي مِنْ خَيْرٍ لَا أَدَّخِرْهُ عَنْکُمْ وَإِنَّهُ مَنْ يَسْتَعِفَّ يُعِفَّهُ اللَّهُ وَمَنْ يَتَصَبَّرْ يُصَبِّرْهُ اللَّهُ وَمَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ وَلَنْ تُعْطَوْا عَطَائً خَيْرًا وَأَوْسَعَ مِنْ الصَّبْرِ
ابوالیمان، شعیب، زہری، عطار بن یزید لیثی، ابو سعید بیان کرتے ہیں، کہ انصار کے کچھ لوگوں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے کوئی چیز مانگی- تو آپ نے ہر شخص کو کچھ نہ کچھ دیا- یہاں تک کہ جو کچھ آپ کے پاس تھا ختم ہوگیا، اس کے بعد آپ نے فرمایا کہ میں نے تمام چیزیں خرچ کردیں اب میرے پاس کچھ مال نہیں رہا- میں تم سے چھپا کر نہیں رکھتا- تم میں سے جو شخص سوال سے بچنا چاہتا ہے تو ﷲ تعالیٰ اسے صبر دے دیتا ہے اور جو شخص استغناء ظاہر کرتا ہے تو ﷲ تعالیٰ اسے غنی کردیتا ہے اور صبر سے بہتر اور وسیع کوئی چیز تمہیں نہیں دی گئی- حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھاتے تھے یہاں تک کہ آپ کے قدم مبارک سوج جاتے یا پھول جاتے، اس کے متعلق آپ سے کہا جاتا کہ آپ اس قدر تکلیف کیوں اٹھاتے ہیں تو آپ فرماتے کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment