Thursday, September 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1437,TotalNo:6088


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
صور پھو نکنے کا بیان۔
حدیث نمبر
6088
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ أَنَّهُمَا حَدَّثَاهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلَانِ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَرَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالَ الْمُسْلِمُ وَالَّذِي اصْطَفَی مُحَمَّدًا عَلَی الْعَالَمِينَ فَقَالَ الْيَهُودِيُّ وَالَّذِي اصْطَفَی مُوسَی عَلَی الْعَالَمِينَ قَالَ فَغَضِبَ الْمُسْلِمُ عِنْدَ ذَلِکَ فَلَطَمَ وَجْهَ الْيَهُودِيِّ فَذَهَبَ الْيَهُودِيُّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِمَا کَانَ مِنْ أَمْرِهِ وَأَمْرِ الْمُسْلِمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُخَيِّرُونِي عَلَی مُوسَی فَإِنَّ النَّاسَ يَصْعَقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَکُونُ فِي أَوَّلِ مَنْ يُفِيقُ فَإِذَا مُوسَی بَاطِشٌ بِجَانِبِ الْعَرْشِ فَلَا أَدْرِي أَکَانَ مُوسَی فِيمَنْ صَعِقَ فَأَفَاقَ قَبْلِي أَوْ کَانَ مِمَّنْ اسْتَثْنَی اللَّهُ
عبد العزیز بن عبد ﷲ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ دوآدمیوں نے ایک دوسرے کو برا بھلا کہا، ان میں سے ایک تو مسلمان تھا اور دوسرا یہودی تھا مسلمان نے کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے محمد صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو تمام دنیا والوں پر فضیلت بخشی- یہودی نے کہا قسم ہے اس ذات کی جس نے موسیٰ علیہ السلام کو تمام دنیا والوں پر فضیلت بخشی، مسلمان کو اس پر غصہ آگیا اور یہودی کے چہرے پر طمانچہ کھینچ مارا- یہودی نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے اپنا اور مسلمان کا معاملہ بیان کیا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھ کو موسیٰ علیہ السلام پر فضیلت نہ دو اس لئے کہ سب لوگ قیامت کے دن بیہوش ہو جائیں گے تو میں سب سے پہلے ہوش میں آؤں گا، اس وقت دیکھوں گا، کہ موسیٰ علیہ السلام عر ش کا کنارہ پکڑے ہوئے ہیں- میں نہیں جانتا، کہ آیا موسیٰ علیہ السلام بیہوش ہوکر ہم سے پہلے ہوش میں آگئے، یا ان لوگوں میں سے ہوں گے جنھیں ﷲ نے بیہوشی سے مستثنیٰ کردیا ہوگا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment