کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
سکرات موت کا بیان۔
حدیث نمبر
6081
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ أَبَا عَمْرٍو ذَکْوَانَ مَوْلَی عَائِشَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا کَانَتْ تَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ بَيْنَ يَدَيْهِ رَکْوَةٌ أَوْ عُلْبَةٌ فِيهَا مَائٌ يَشُکُّ عُمَرُ فَجَعَلَ يُدْخِلُ يَدَيْهِ فِي الْمَائِ فَيَمْسَحُ بِهِمَا وَجْهَهُ وَيَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ إِنَّ لِلْمَوْتِ سَکَرَاتٍ ثُمَّ نَصَبَ يَدَهُ فَجَعَلَ يَقُولُ فِي الرَّفِيقِ الْأَعْلَی حَتَّی قُبِضَ وَمَالَتْ يَدُهُ
محمد بن عبید بن میمون، عیسیٰ بن یونس، عمر بن سعید، ابن ابی ملیکہ، ابوعمر و ذکو ان حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے آزاد کردہ غلام حضرت عائشہ کے متعلق بیان کرتے ہیں، وہ فرماتی تھیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے آپ کے انتقال کے وقت رکوہ یا (راوی کو شک ہے) علبہ یعنی ایک برتن تھا، جس میں آپ اپنے دونوں ہاتھ پانی میں ڈالتے اور ان کو اپنے چہرے پر ملتے، اور فرماتے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ بے شک موت میں بڑی تکلیف ہے، پھر اپنے ہاتھ کو کھڑا کر کے فرمایا اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الْأَعْلَی یہاں تک کہ آپ کی روح (مبارک) قبض ہوگئی اور آپ کا ہاتھ (مبارک) جھک گیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment