Thursday, September 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1365,TotalNo:6016


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ میں پسند نہیں کرتا کہ میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو
حدیث نمبر
6016
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ قَالَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ کُنْتُ أَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَرَّةِ الْمَدِينَةِ فَاسْتَقْبَلَنَا أُحُدٌ فَقَالَ يَا أَبَا ذَرٍّ قُلْتُ لَبَّيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ مَا يَسُرُّنِي أَنَّ عِنْدِي مِثْلَ أُحُدٍ هَذَا ذَهَبًا تَمْضِي عَلَيَّ ثَالِثَةٌ وَعِنْدِي مِنْهُ دِينَارٌ إِلَّا شَيْئًا أَرْصُدُهُ لِدَيْنٍ إِلَّا أَنْ أَقُولَ بِهِ فِي عِبَادِ اللَّهِ هَکَذَا وَهَکَذَا وَهَکَذَا عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ وَمِنْ خَلْفِهِ ثُمَّ مَشَی فَقَالَ إِنَّ الْأَکْثَرِينَ هُمْ الْأَقَلُّونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَّا مَنْ قَالَ هَکَذَا وَهَکَذَا وَهَکَذَا عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ وَمِنْ خَلْفِهِ وَقَلِيلٌ مَا هُمْ ثُمَّ قَالَ لِي مَکَانَکَ لَا تَبْرَحْ حَتَّی آتِيَکَ ثُمَّ انْطَلَقَ فِي سَوَادِ اللَّيْلِ حَتَّی تَوَارَی فَسَمِعْتُ صَوْتًا قَدْ ارْتَفَعَ فَتَخَوَّفْتُ أَنْ يَکُونَ قَدْ عَرَضَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرَدْتُ أَنْ آتِيَهُ فَذَکَرْتُ قَوْلَهُ لِي لَا تَبْرَحْ حَتَّی آتِيَکَ فَلَمْ أَبْرَحْ حَتَّی أَتَانِي قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَقَدْ سَمِعْتُ صَوْتًا تَخَوَّفْتُ فَذَکَرْتُ لَهُ فَقَالَ وَهَلْ سَمِعْتَهُ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ ذَاکَ جِبْرِيلُ أَتَانِي فَقَالَ مَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِکَ لَا يُشْرِکُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَی وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَی وَإِنْ سَرَقَ
حسن بطن ربیع، ابوالاحوص، اعمش، زید بن وہب سے روایت ہے کہ حضرت ابوذر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینہ کہ پتھریلی زمین میں چلا جارہا تھا، ہمیں احد پہاڑ نظر آیا، آپ نے فرمایا، اے ابوذر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ میں نے عرض کیا، لبیک یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ نے فرمایا، کہ مجھے اچھا نہیں لگتا، کہ میرے پاس اس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو، اور تین رات اس میں سے بجز ادائے قرض کے ایک دینار بھی میرے پاس رہے، بلکہ میں اس کو ﷲ کے بندوں میں اس طرح اور اس طرح خرچ کردوں اپنے دائیں بائیں اور پیچھے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا، پھر تھوڑی دیر چلے تو فرمایا زیادہ مالدار قیامت کے دن نیکی کے اعتبار سے مفلس ہوں گے مگر وہ جس نے اس طرح اور اس طرح (دائیں بائیں اور پیچھے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا) خرچ کیا اور ایسے لوگ کم ہیں، پھر مجھ سے فرمایا کہ اسی جگہ ٹھہرے رہو جب تک میں نہ آؤں، پھر رات کی تاریکی میں آپ چلتے رہے یہاں تک کہ آپ نظر سے غائب ہو گئے میں نے ایک آواز سنی جو بلند ہو رہی تھی، میں ڈرا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو کوئی حادثہ پیش آگیا میں نے چاہا کہ آپ کے پاس جاؤں پھر مجھے آپ کا فرمان یاد آگیا، دکہ جب تک میں نہ آؤں تم یہیں ٹھہرے رہو، چناچہ میں وہی ٹھہرا رہا یہاں تک کہ آپ میرے پاس تشریف لائے، میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم میں نے ایک آواز سنی، میں ڈرا کہیں کوئی حادثہ پیش نہ آیا ہو (میں نے آپ کے پاس جانا چاہا) لیکن مجھے آپ کا حکم یاد آگیا آپ نے فرمایا کیا تم نے وہ آواز سنی تھے؟ میں نے کہا ہاں! آپ نے فرمایا کہ وہ جبریل تھے، جو میرے پاس آئے تھے، انہوں نے کہا کہ تمہاری امت میں سے کوئی شخص مر جائے اور ﷲ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائے، تو وہ جنت میں داخل ہو گا، میں نے کہا اگرچہ زنا اور چوری کی ہو، انہون نے کہا (ہاں) اگرچہ زنا اور چوری کی ہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment