کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
گوشہ نشینی برے ساتھیوں سے بچنے کا ذریعہ ہے۔
حدیث نمبر
6065
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عَطَائُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ حَدَّثَهُ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ قَالَ رَجُلٌ جَاهَدَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ وَرَجُلٌ فِي شِعْبٍ مِنْ الشِّعَابِ يَعْبُدُ رَبَّهُ وَيَدَعُ النَّاسَ مِنْ شَرِّهِ تَابَعَهُ الزُّبَيْدِيُّ وَسُلَيْمَانُ بْنُ کَثِيرٍ وَالنُّعْمَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَقَالَ مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَائٍ أَوْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ يُونُسُ وَابْنُ مُسَافِرٍ وَيَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يعنی مثل حديث ابی اليمان اي الناس خير
ابو الیمان ، شعیب، زہری، عطاء بن یزید، ابوسعید سے نقل کرتے ہیں کہ کسی نے پوچھا یا رسول ﷲ (دوسری سند) محمد بن یوسف، اوزاعی، زہری، عطاء بن یزید لیثی، حضرت ابوسعید خدری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک اعرابی آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا- اور عرض کیا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم! کون آدمی سب سے اچھا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ وہ شخص جس نے اپنی جان ومال کے ذریعہ جہاد کیا اور وہ آدمی جو گھاٹیوں میں بیٹھا ہوا اپنے پروردگار کی عبادت کرتا ہے اور لوگوں کو اپنے شرسے محفوظ رکھتا ہے- زبیدی اور سلیمان بن کثیر اور نعمان نے زہری سے اس کی متابعت میں روایت کی ہے اور معمر نے بواسطہ زہری، عطاء یا عبید ﷲ ، ابوسعید رضی ﷲ تعالیٰ عنہ، آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا اور یونس وابن مسافر ویحییٰ بن سعید نے ابن شہاب سے انہوں نے عطاء سے، انہوں نے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے کے کسی صحابی سے، اور انہوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment