کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ یہ مال تروتازہ اور شیریں ہے۔
حدیث نمبر
6013
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يَقُولُ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ حَکِيمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَانِي ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ثُمَّ قَالَ هَذَا الْمَالُ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ قَالَ لِي يَا حَکِيمُ إِنَّ هَذَا الْمَالَ خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ فَمَنْ أَخَذَهُ بِطِيبِ نَفْسٍ بُورِکَ لَهُ فِيهِ وَمَنْ أَخَذَهُ بِإِشْرَافِ نَفْسٍ لَمْ يُبَارَکْ لَهُ فِيهِ وَکَانَ کَالَّذِي يَأْکُلُ وَلَا يَشْبَعُ وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنْ الْيَدِ السُّفْلَی
علی بن عبداللہ، سفیان، زہری، عروہ، سعید بن مسیب، حکیم بن حزام رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ میں نے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے کچھ مانگا، تو آپنے مجھے دیا، پھر میں نے آپ کسے کچھ مانگا، تو آپ نے مجھے دیا، پھر آپ نے فرمایا (اور اکثر سفیان نے بایں لفظ روایت کیا، کہ آپ نے فرمایا) اے حکیم یہ مال ترو تازہ اور شیریں ہے اس لئے جو شخص اس کو اچھی نیت سے لے گا، اس کے لئے اس میں برکت ہوگی اور جو شخص اس میں بخل کرے گا، تو اس کو اس میں برکت نہ ہوگی، اور وہ اس شخص کی طرح ہے، جو کھاتا ہے، اور سیر نہیں ہوتا اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے اچھا ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment