کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
گرمی کی شدت میں ظہر کو ٹھنڈا (وقت) کر کے پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
507
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْمُهَاجِرِ أَبِي الْحَسَنِ سَمِعَ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ أَذَّنَ مُؤَذِّنُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ فَقَالَ أَبْرِدْ أَبْرِدْ أَوْ قَالَ انْتَظِرْ انْتَظِرْ وَقَالَ شِدَّةُ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ فَإِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا عَنْ الصَّلَاةِ حَتَّی رَأَيْنَا فَيْئَ التُّلُولِ
محمد بن بشار، غندر، شعبہ، مہاجر ابوالحسن، زید بن وہب، ابوذر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ (ایک مرتبہ گرمی میں) نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے موذن بلال نے ظہر کی اذان دینا چاہی تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا کہ ٹھنڈا ہو جانے دو، ٹھنڈا ہو جانے دو، یا یہ فرمایا کہ ٹھھر جاؤ، پھرفرمایا کہ گرمی کی شدت جہنم کے جوش سے ہوتی ہے لہذا جب گرمی کی شدت ہوجائے تو نماز کو ٹھنڈ میں پڑھا کرو اس وقت تک ٹھرو کہ ٹیلوں کا سایہ نظر آنے لگے۔
No comments:
Post a Comment