کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان میں کلام کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
587
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ وَعَبْدِ الْحَمِيدِ صَاحِبِ الزِّيَادِيِّ وَعَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ خَطَبَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ فِي يَوْمٍ رَدْغٍ فَلَمَّا بَلَغَ الْمُؤَذِّنُ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ فَأَمَرَهُ أَنْ يُنَادِيَ الصَّلَاةُ فِي الرِّحَالِ فَنَظَرَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ فَقَالَ فَعَلَ هَذَا مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ وَإِنَّهَا عَزْمَةٌ
مسدد، حماد، ایوب، عبدالحمید، صاحب الزیادی، عاصم، احول، عبدﷲ بن حارث رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک دن جاڑوں میں ابر کے دن ابن عباس نے ہمارے سامنے خطبہ پڑھا کہ اتنے میں اذان ہونے لگی جب موذن حی علی الصلوۃ پر پہنچا تو انہوں نے اسے حکم دیا کہ پکارے دے کہ لوگ اپنی اپنی فرود گاہ میں نماز پڑھ لیں جماعت کیلئے نہ آئیں یہ سن کے لوگ ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے ابن عباس نے کہا یہ اس شخص نے کیا جو مجھ سے بہتر تھا یعنی نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اور یہی افضل ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment