Saturday, October 23, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:572


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
دین کے مسائل اور نیک بات کے متعلق عشاء کے بعد گفتگو کرنے کا بیان
حدیث نمبر
572
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَأَبُو بَکْرٍ ابْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْعِشَائِ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَرَأَيْتَکُمْ لَيْلَتَکُمْ هَذِهِ فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةٍ لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ فَوَهِلَ النَّاسُ فِي مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی مَا يَتَحَدَّثُونَ مِنْ هَذِهِ الْأَحَادِيثِ عَنْ مِائَةِ سَنَةٍ وَإِنَّمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ يُرِيدُ بِذَلِکَ أَنَّهَا تَخْرِمُ ذَلِکَ الْقَرْنَ
ابوالیمان، شعیب، زہری، سالم بن عبدﷲ بن عمر و، ابوبکر بن ابی حثمہ، عبدﷲ بن عمر روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ عشاء کی نماز اپنی اخیر زندگی میں پڑھی جب سلام پیھرا تو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے اور فرمایا کہ تم اپنی اس رات کے حال کے متعلق مجھ سے سنو سو برس کے بعد جو شخص آج زمیں کے اوپر ہے کوئی باقی نہ رہے گا ابن عمر کہتے ہیں کہ لوگوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے اس ارشاد کے سمجھنے کی طرف خیال دوڑانا شروع کردیا انہیں خیالوں کو وہ حدیث کی تفیسر میں بیان کرتے ہیں حالانکہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے یہی فرمایا تھا کہ جو آج زمین کے اوپر ہیں ان میں سے کوئی باقی نہ رہے گا مراد آپ کی اس سے یہ تھی کہ یہ قرن گزر جائے گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment