کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
کیا سفر میں ایک ہی موذن کو اذان دینا چاہئے
حدیث نمبر
598
حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ قَوْمِي فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً وَکَانَ رَحِيمًا رَفِيقًا فَلَمَّا رَأَی شَوْقَنَا إِلَی أَهَالِينَا قَالَ ارْجِعُوا فَکُونُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَصَلُّوا فَإِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَکُمْ أَحَدُکُمْ وَلْيَؤُمَّکُمْ أَکْبَرُکُمْ
معلی بن اسد، وہیب، ابوایوب، ابوقلابہ، مالک بن حویرث روایت کرتے ہیں کہ میں اپنی قوم کی جماعت کیساتھ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر بیس یوم تک مقیم رہا ہم نے آپ کو نہایت رحم دل اور مہربانی کرنے والا پایا چناچہ اتنا عرصہ مقیم رہنے کے بعد جب آپ نے ہمارا اشتیاق اپنے گھر والوں کی طرف محسوس کیا تو ارشاد فرمایا کہ تم لوٹ جاؤ اور اپنے گھر والوں میں رہو اور انہیں دین کی تعلیم دو اور نماز کا وقت آجایا کرے تو تم میں سے کوئی شخص اذان دے دیا کرے اور تم سب میں بزرگ آدمی تمہارا امام ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment