کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
سفر میں ظہر کی نماز ٹھنڈے وقت میں پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
510
حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا مُهَاجِرٌ أَبُو الْحَسَنِ مَوْلَی لِبَنِي تَيْمِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ الْغِفَارِيِّ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَرَادَ الْمُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنَ لِلظُّهْرِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْرِدْ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ حَتَّی رَأَيْنَا فَيْئَ التُّلُولِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ فَإِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا بِالصَّلَاةِ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ تَتَفَيَّأُ تَتَمَيَّلُ
آدم، شعبہ، مہاجر، ابوالحسن (بنی تیم ﷲ کے آزاد کردہ غلام) زید بن وہب، ابوذر غفاری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ کسی سفر میں تھے، موذن نے چاہا کہ ظہر کہ اذان دے، نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ٹھنڈ ہو جانے دو، اس نے پھر چاہا کہ اذان دے، تو آپ نے اس سے فرمایا کہ ٹھنڈ ہو جانے دو، اس نے پھر چاہا کہ اذان دے تو آپ نے اس سے فرمایا کہ ٹھنڈ ہو جانے دو، یہاں تک کہ ہمیں ٹیلوں کا سایہ نظر آنے لگا، تب نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گرمی کی شدت جہنم کے جوش سے ہوتی ہے، لہذا جب گرمی کی شدت ہوجائے، تو ظہر کی نماز ٹھنڈ میں پڑھو اور ابن عباس نے یتفیو کی تفسیر یتمیل بیان کی، یعنی ہٹ جائے-
No comments:
Post a Comment