کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان کہنے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر
579
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ وَلَهُ ضُرَاطٌ حَتَّی لَا يَسْمَعَ التَّأْذِينَ فَإِذَا قَضَی النِّدَائَ أَقْبَلَ حَتَّی إِذَا ثُوِّبَ بِالصَّلَاةِ أَدْبَرَ حَتَّی إِذَا قَضَی التَّثْوِيبَ أَقْبَلَ حَتَّی يَخْطِرَ بَيْنَ الْمَرْئِ وَنَفْسِهِ يَقُولُ اذْکُرْ کَذَا اذْکُرْ کَذَا لِمَا لَمْ يَکُنْ يَذْکُرُ حَتَّی يَظَلَّ الرَّجُلُ لَا يَدْرِي کَمْ صَلَّی
عبدﷲ بن یو سف، مالک، ابولزناد، اعرج، ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب نماز کی اذان کہی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر بھاگتا ہے اور مارے خوف کے وہ گوز مارتا جاتا ہے اور اس حد تک بھاگتا چلا جاتا ہے کہ اذان کی آواز نہ سنے جب اذان ختم ہو جاتی ہے تو واپس آجاتا ہے یہاں تک کہ جب نماز کی اقامت کہی جاتی ہے تو پھر واپس آجاتا ہے تاکہ آدمی کے دل میں وسوسے ڈ الے کہتا ہے کہ فلاں بات کر، فلاں بات یاد کر وہ (تمام) باتیں یاد جو اس کو یاد نہ تھیں یاد دلاتا ہے یہاں تک کہ آدمی بھول جاتا ہے کہ اس نے کس قدر نماز پڑھی ۔
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment