کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
مسافر کیلئے اگر جماعت ہو تو اذان واقامت کہنے کا بیان
حدیث نمبر
599
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْمُهَاجِرِ أَبِي الْحَسَنِ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَرَادَ الْمُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ لَهُ أَبْرِدْ حَتَّی سَاوَی الظِّلُّ التُّلُولَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ
مسلم بن ابرہیم، شعبہ، مہاجر، ابوالحسن، زید بن وہب، ابوذر کہتے ہیں کہ ہم کسی سفر میں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھے موذن نے ظہر کی اذان دینا چاہی آپ جے اس سے فرمایا کہ ابھی ذرا ٹھنڈا ہوجانے دو پھر اس نے چاہا کہ اذان دے آپ نے فرمایا اس سے فرمایا ابھی ذرا اور ٹھنڈا ہوجانے دو اس نے پھر اذان دینی چاہی تو آپ نے اس سے فرمایا کہ ابھی ذرا اور ٹھنڈا ہو جانے دو یہاں تک کہ سایہ ٹیلوں کے برابر ہو گیا پھر نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گرمی کی شدت جہنم کے شعلے سے ہوتی ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment