Saturday, October 23, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:588


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
جب کہ نابینا کے پاس کوئی ایسا شخص ہو جو اسے بتلائے کہ اس کا اذان دینا درست ہے
حدیث نمبر
588
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُنَادِيَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ  قَالَ وَکَانَ رَجُلًا أَعْمَی لَا يُنَادِي حَتَّی يُقَالَ لَهُ أَصْبَحْتَ أَصْبَحْتَ
عبدﷲ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، سالم بن عبدﷲ ، عبدللہ بن عمر، روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بلال رات کو اذان دیتے ہیں پس تم لوگ کھاؤ اور پیؤ یہاں تک کہ ابن ام مکتوم اذان دیں عبدﷲ بن عمر کہتے ہیں کہ ابن مکتوم آدمی تھے وہ اس وقت تک اذان نہ دیتے جب تک لوگ یہ نہ کہہ دیں کہ صبح ہو گئی صبح ہو گئی



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment