Friday, October 22, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:538


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز عشاء کی فضلیت کا بیان
حدیث نمبر
538
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ کُنْتُ أَنَا وَأَصْحَابِي الَّذِينَ قَدِمُوا مَعِي فِي السَّفِينَةِ نُزُولًا فِي بَقِيعِ بُطْحَانَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ فَکَانَ يَتَنَاوَبُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ صَلَاةِ الْعِشَائِ کُلَّ لَيْلَةٍ نَفَرٌ مِنْهُمْ فَوَافَقْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَصْحَابِي وَلَهُ بَعْضُ الشُّغْلِ فِي بَعْضِ أَمْرِهِ فَأَعْتَمَ بِالصَّلَاةِ حَتَّی ابْهَارَّ اللَّيْلُ ثُمَّ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی بِهِمْ فَلَمَّا قَضَی صَلَاتَهُ قَالَ لِمَنْ حَضَرَهُ عَلَی رِسْلِکُمْ أَبْشِرُوا إِنَّ مِنْ نِعْمَةِ اللَّهِ عَلَيْکُمْ أَنَّهُ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ النَّاسِ يُصَلِّي هَذِهِ السَّاعَةَ غَيْرُکُمْ أَوْ قَالَ مَا صَلَّی هَذِهِ السَّاعَةَ أَحَدٌ غَيْرُکُمْ لَا يَدْرِي أَيَّ الْکَلِمَتَيْنِ قَالَ قَالَ أَبُو مُوسَی فَرَجَعْنَا فَفَرِحْنَا بِمَا سَمِعْنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن علا ء، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، حضرت ابوموسی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں اور میرے وہ ساتھی جو کشتی میں میرے ہمراہ آئے تھے، بقیع بطحان میں مقیم تھے اور نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم مدینہ میں تھے، تو ان میں سے ایک ایک آدمی نوبت بنوبت نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آتا جاتا تھا، ایک دن ہم سب یعنی میں اور میرے ساتھی نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئے اور آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے (کسی) کام میں (ایسی) مصروفیت تھی کہ (عشاء) کی نماز میں آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے تاخیر کر دی، یہاں تک کہ رات آدھی ہو گئی، اس کے بعد نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے اور لوگوں کو نماز پڑھائی، جب آپ نماز ختم کر چکے، تو جو لوگ وہاں موجود تھے، ان سے فرمایا کہ ٹھہرو، خوش ہوجاؤ، کیونکہ تم پر ﷲ کا احسان ہے کہ تمہارے سوا کوئی آدمی اس وقت نماز نہیں پڑھتا، یا یہ فرمایا کہ اس وقت تمہارے سوا کسی نے نماز نہیں پڑھی، معلوم نہیں آپ نے ان دو جملوں میں سے کیا فرمایا، ابوموسی کہتے ہیں کہ ہم اس بات سے جو کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے ہم نے سنی، خوش ہو کر لوٹے-

No comments:

Post a Comment