کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
عصر کی نما ز کے بعد قضا نمازیں اور اس کے مثل دوسری نمازوں کے پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
561
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ قَالَتْ وَالَّذِي ذَهَبَ بِهِ مَا تَرَکَهُمَا حَتَّی لَقِيَ اللَّهَ وَمَا لَقِيَ اللَّهَ تَعَالَی حَتَّی ثَقُلَ عَنْ الصَّلَاةِ وَکَانَ يُصَلِّي کَثِيرًا مِنْ صَلَاتِهِ قَاعِدًا تَعْنِي الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهِمَا وَلَا يُصَلِّيهِمَا فِي الْمَسْجِدِ مَخَافَةَ أَنْ يُثَقِّلَ عَلَی أُمَّتِهِ وَکَانَ يُحِبُّ مَا يُخَفِّفُ عَنْهُمْ
ابو نعیم، عبدالواحد بن ایمن، ایمن، نے حضرت عائشہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس کی قسم جو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو دنیا سے لے گیا آپ نے اپنی وفات کے وقت تک عصر کے بعد دو رکعتیں ادا فرمانا کبھی نہیں چھوڑیں اور جب آپ ﷲ سے ملے ہیں اس وقت بہ باعث ضعف عمر کے آپ کی یہ حالت تھی کہ آپ نماز سے تھک جاتے تھے اور آپ اپنی بہت سی نمازیں بیٹھ کر پڑھتے تھے اور نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ان دونوں کو یعنی عصر کے بعد دو رکعتیں ہمیشہ پڑھا کرتے تھے لیکن گھر ہی میں پڑھتے تھے اس خوف سے کہ آپ کی امت پر گراں نہ گزرے کیونکہ آپ وہی پسند فرماتے تھے جو آپ کی امت پر آسان ہو-
No comments:
Post a Comment