کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
اذان کے الفاظ دو دو بار کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر
577
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ سَلَامٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا کَثُرَ النَّاسُ قَالَ ذَکَرُوا أَنْ يَعْلَمُوا وَقْتَ الصَّلَاةِ بِشَيْئٍ يَعْرِفُونَهُ فَذَکَرُوا أَنْ يُورُوا نَارًا أَوْ يَضْرِبُوا نَاقُوسًا فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ
محمد بن سلام، عبدالوہاب ثقفی، خالد، حذاء، ابوقلابہ، انس بن مالک روایت کرتے ہیں کہ جب لوگ زیادہ مسلمان ہوئے تو انہوں نے تجویز کی کہ نماز کے وقت کی کوئی علامت مقرر کردیں جس سے وہ پہچان لیا کریں کہ اب نماز تیار ہے لہٰذابعض نے کہا کہ آگ روشن کردیں یا ناقوس بجا دیں تو بلال کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان میں جفت کلمات کہیں اور اقامت میں طاق
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment