کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
جس شخص پر نیند کا غلبہ ہو اس کے لئے عشاء سے پہلے سونے کا بیان
حدیث نمبر
540
حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ هُوَ ابْنُ بِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرٍ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ کَيْسَانَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعِشَائِ حَتَّی نَادَاهُ عُمَرُ الصَّلَاةَ نَامَ النِّسَائُ وَالصِّبْيَانُ فَخَرَجَ فَقَالَ مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ غَيْرُکُمْ قَالَ وَلَا يُصَلَّی يَوْمَئِذٍ إِلَّا بِالْمَدِينَةِ وَکَانُوا يُصَلُّونَ فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ إِلَی ثُلُثِ اللَّيْلِ الْأَوَّلِ
ایوب بن سلیمان، ابوبکر، سلیمان، صالح بن کیسان، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ایک مرتبہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے عشاء کی نماز میں تاخیر کر دی، یہاں تک کہ عمر نے آپ کو آواز دی کہ نماز تیار ہے، عورتیں اور بچے سو گئے، تب آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ اس نماز کا تمہارے سوا کوئی انتظار نہیں کرتا، کہتے ہیں کہ اس وقت تک مدینہ کے سوا اور کہیں نماز نہ پڑھی جاتی تھی، وہ کہتے ہیں کہ صحابہ (عشاء کی نماز) شفق کے غائب ہوجانے کے بعد رات کی پہلی تہائی تک پڑھ لیتے تھے-
No comments:
Post a Comment