کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
دین کے مسائل اور نیک بات کے متعلق عشاء کے بعد گفتگو کرنے کا بیان
حدیث نمبر
571
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ انْتَظَرْنَا الْحَسَنَ وَرَاثَ عَلَيْنَا حَتَّی قَرُبْنَا مِنْ وَقْتِ قِيَامِهِ فَجَائَ فَقَالَ دَعَانَا جِيرَانُنَا هَؤُلَائِ ثُمَّ قَالَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ انْتَظَرْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ حَتَّی کَانَ شَطْرُ اللَّيْلِ يَبْلُغُهُ فَجَائَ فَصَلَّی لَنَا ثُمَّ خَطَبَنَا فَقَالَ أَلَا إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا ثُمَّ رَقَدُوا وَإِنَّکُمْ لَمْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ قَالَ الْحَسَنُ وَإِنَّ الْقَوْمَ لَا يَزَالُونَ بِخَيْرٍ مَا انْتَظَرُوا الْخَيْرَ قَالَ قُرَّةُ هُوَ مِنْ حَدِيثِ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عبدﷲ بن صباح، ابوعلی حنفی، قرۃ بن خالد، روایت کرتے ہیں کہ ہم حسن بصری کا انتظار کر رہے تہے انہوں نے آنے میں اتنی دیر کی کہ ان کے مسجد سے اٹھ جانے کا وقت قریب آگیا تب وہ آئے اور کہنے لگے کہ مجھے میرے پڑوسیوں نے بلا لیا تھا اس وجہ سے دیر ہو گئی پھر انہوں نے بیان کیا کہ انس بن مالک نے کہا کہ ہم نے ایک رات نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کا انتظار کیا یہاں تک کہ نصف شب ہو گئی تب آپ تشریف لائے اور ہمیں نماز پڑھائی اس کے بعد آپ نے ہم سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ دیکھو لوگ نماز پڑھ چکے اور سو رہے اور تم برابر نماز میں رہے جب تک کہ تم نے نماز کا انتظار کیا اسی حدیث کے پیش نظر خود حسن بصری کا قول ہے کہ جب تک لوگ نیکی کرنے کے منتظر رہتے ہیں وہ اس نیکی کے کرنے کا ثواب پاتے رہتے ہیں قرۃ نے کہا کہ حسن کا یہ قول انس کی حدیث میں داخل ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment