Saturday, July 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:367,TotalNo:5018


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
خزیرہ کا بیان۔
حدیث نمبر
5018
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِکٍ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مِنْ الْأَنْصَارِ أَنَّهُ أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَنْکَرْتُ بَصَرِي وَأَنَا أُصَلِّي لِقَوْمِي فَإِذَا کَانَتْ الْأَمْطَارُ سَالَ الْوَادِي الَّذِي بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ لَمْ أَسْتَطِعْ أَنْ آتِيَ مَسْجِدَهُمْ فَأُصَلِّيَ لَهُمْ فَوَدِدْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَّکَ تَأْتِي فَتُصَلِّي فِي بَيْتِي فَأَتَّخِذُهُ مُصَلًّی فَقَالَ سَأَفْعَلُ إِنْ شَائَ اللَّهُ قَالَ عِتْبَانُ فَغَدَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ حِينَ ارْتَفَعَ النَّهَارُ فَاسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَذِنْتُ لَهُ فَلَمْ يَجْلِسْ حَتَّی دَخَلَ الْبَيْتَ ثُمَّ قَالَ لِي أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِکَ فَأَشَرْتُ إِلَی نَاحِيَةٍ مِنْ الْبَيْتِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَبَّرَ فَصَفَفْنَا فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ وَحَبَسْنَاهُ عَلَی خَزِيرٍ صَنَعْنَاهُ فَثَابَ فِي الْبَيْتِ رِجَالٌ مِنْ أَهْلِ الدَّارِ ذَوُو عَدَدٍ فَاجْتَمَعُوا فَقَالَ قَائِلٌ مِنْهُمْ أَيْنَ مَالِکُ بْنُ الدُّخْشُنِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ ذَلِکَ مُنَافِقٌ لَا يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُلْ أَلَا تَرَاهُ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يُرِيدُ بِذَلِکَ وَجْهَ اللَّهِ قَالَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ قُلْنَا فَإِنَّا نَرَی وَجْهَهُ وَنَصِيحَتَهُ إِلَی الْمُنَافِقِينَ فَقَالَ فَإِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَی النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَبْتَغِي بِذَلِکَ وَجْهَ اللَّهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ ثُمَّ سَأَلْتُ الْحُصَيْنَ بْنَ مُحَمَّدٍ الْأَنْصَارِيَّ أَحَدَ بَنِي سَالِمٍ وَکَانَ مِنْ سَرَاتِهِمْ عَنْ حَدِيثِ مَحْمُودٍ فَصَدَّقَهُ
یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، محمود بن ربیع انصاری سے روایت کرتے ہیں کہ عتبان بن مالک جو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے صحابی تھے اور غزوہ بدر میں شریک ہوئے تھے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول ﷲ میری بینائی زائل ہوگئی ہے اور میں اپنی قوم کو نماز پڑھاتا ہوں جب بارش ہوتی ہے تو نالہ جومیرے اور ان کے درمیان حائل ہے بہنے لگتا ہے اور میں ان کی مسجد میں نماز پڑھانے کے لیے نہیں جاسکتا اس لیے یا رسول ﷲ! میں چاہتا ہوں کہ آپ تشریف لا کر میرے گھر نماز پڑھیں تاکہ میں اس کو نماز کی جگہ بنا لوں، آپ نے فرمایا کہ میں انشاء ﷲ ایسا کروں گا دوسرے دن صبح کو جب آفتاب بلند ہوا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم ابوبکر کے ساتھ تشریف لائے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اندر داخل ہونے کی اجازت چاہی میں نے اجازت دیدی تو آپ گھر میں داخل ہوئے اور کہیں بیٹھے نہیں اور مجھ سے فرمایا کہ تم اپنے گھر میں کس جگہ کو پسند کرتے ہو جہاں میں نماز پڑھ دوں، میں نے گھر کے کونے کی طرف اشارہ کیا تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر تکبیر کہی ہم لوگ بھی صف بستہ ہوگئے پھر آپ نے دو رکعتیں نماز پڑھی اور سلام پھیرا ہم نے آپ کو خزیرہ کھانے کے لیے جو آپ کے واسطے تیار کرایا تھا روک لیا، گھر میں محلہ کے بہت سے لوگ جمع ہوگئے ان میں سے کسی نے کہا کہ مالک بن دخشن کہاں ہے؟ کسی نے کہا کہ وہ تو منافق ہے ﷲ اور اس کے رسول صلی ﷲ علیہ وسلم سے محبت نہیں رکھتا نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسانہ کہو کیا تم نہیں دیکھتے کہ اس نے لا الہ الا ﷲ کہا ہے اور اس سے اس کا مقصد رضائے الہی ہے، لوگوں نے کہا کہ ﷲ اور اس کا رسول ہی زیادہ جانتے ہیں ہم نے کہا کہ ہم اس کارخ منافقین کی طرف اور انہیں کی خیر خواہی کرتے دیکھتے ہیں آپ نے فرمایا کہ ﷲ نے جہنم کی آگ اس پر حرام کردی جس نے لا الہ الا ﷲ خالصاً لوجہ ﷲ کہا۔ابن شہاب کا بیان ہے کہ پھر میں نے حصین بن محمد انصاری سے جو بنی سالم کے ایک فرد اور ان کے سردار تھے محمود کی حدیث کے متعلق پوچھا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment