Saturday, July 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:357,TotalNo:5008


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوئی چیز نہ کھاتے تھے جب تک آپ سے بیان نہ کیاجاتا اور آپ کو معلوم نہ ہوجاتا کہ کیا ہے؟
حدیث نمبر
5008
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ الَّذِي يُقَالُ لَهُ سَيْفُ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مَيْمُونَةَ وَهِيَ خَالَتُهُ وَخَالَةُ ابْنِ عَبَّاسٍ فَوَجَدَ عِنْدَهَا ضَبًّا مَحْنُوذًا قَدْ قَدِمَتْ بِهِ أُخْتُهَا حُفَيْدَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ مِنْ نَجْدٍ فَقَدَّمَتْ الضَّبَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ قَلَّمَا يُقَدِّمُ يَدَهُ لِطَعَامٍ حَتَّی يُحَدَّثَ بِهِ وَيُسَمَّی لَهُ فَأَهْوَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ إِلَی الضَّبِّ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْ النِّسْوَةِ الْحُضُورِ أَخْبِرْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قَدَّمْتُنَّ لَهُ هُوَ الضَّبُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَنْ الضَّبِّ فَقَالَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ أَحَرَامٌ الضَّبُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا وَلَکِنْ لَمْ يَکُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ قَالَ خَالِدٌ فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَکَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ إِلَيَّ
محمد بن مقاتل، ابوالحسن، عبد ﷲ ، یونس، زہری، ابوامامہ بن سہل بن حنیف انصاری، ابن عباس رضی ﷲ عنہ، حضرت خالد بن ولید رضی ﷲ عنہ سے جن کو سیف ﷲ کہا جاتا تھا روایت کرتے ہیں کہ وہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ہمراہ میمونہ رضی ﷲ عنہا کے پاس گئے (جو ان کی اور ابن عباس رضی ﷲ عنہ کی خالہ تھی) ، ان کے پاس بھناہوا سوسمار (گوہ) دیکھا، ان کی بہن حفیدہ بنت حارث نجد سے لے کر آئی تھیں اوران کے پاس بھیجا تھا، میمونہ رضی ﷲ عنہا نے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے سامنے سو سمار پیش کیا اور بہت کم ایسا ہوتا تھا کہ آپ اپنا ہاتھ کسی کھانے کی طرف بڑھاتے جب تک کہ آپ سے بیان نہ کردیا جاتا، یا بتلانہ دیا جاتا (کہ کیا ہے) چناچہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ سوسمار کی طرف بڑھایا جو عورتیں آپ کے سامنے حاضر تھیں، ان میں سے ایک نے آپ کو بتایا کہ حضور یہ تو سو سمار ہے، جوآپ کے سامنے پیش کیا جارہا ہے، آپ نے اپنا ہاتھ سوسمار کی طرف سے کھینچ لیا، خالد بن ولید نے عرض کیا یا رسول ﷲ! کیا سوسمار حرام ہے؟ آپ نے فرمایا نہیں، لیکن میری طبیعت اس کو ناپسند کرتی ہے، خالد بن ولید رضی ﷲ عنہ کا بیان ہے میں نے اس کو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے سامنے سے کھینچ لیا اور میں نے اس کو کھایا حالانکہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم دیکھ رہے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment