Saturday, July 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:371,TotalNo:5022


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
بازو کا گوشت چھڑا کر کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5022
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ الْمَدَنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ مَکَّةَ وَقَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ السَّلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ يَوْمًا جَالِسًا مَعَ رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَنْزِلٍ فِي طَرِيقِ مَکَّةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَازِلٌ أَمَامَنَا وَالْقَوْمُ مُحْرِمُونَ وَأَنَا غَيْرُ مُحْرِمٍ فَأَبْصَرُوا حِمَارًا وَحْشِيًّا وَأَنَا مَشْغُولٌ أَخْصِفُ نَعْلِي فَلَمْ يُؤْذِنُونِي لَهُ وَأَحَبُّوا لَوْ أَنِّي أَبْصَرْتُهُ فَالْتَفَتُّ فَأَبْصَرْتُهُ فَقُمْتُ إِلَی الْفَرَسِ فَأَسْرَجْتُهُ ثُمَّ رَکِبْتُ وَنَسِيتُ السَّوْطَ وَالرُّمْحَ فَقُلْتُ لَهُمْ نَاوِلُونِي السَّوْطَ وَالرُّمْحَ فَقَالُوا لَا وَاللَّهِ لَا نُعِينُکَ عَلَيْهِ بِشَيْئٍ فَغَضِبْتُ فَنَزَلْتُ فَأَخَذْتُهُمَا ثُمَّ رَکِبْتُ فَشَدَدْتُ عَلَی الْحِمَارِ فَعَقَرْتُهُ ثُمَّ جِئْتُ بِهِ وَقَدْ مَاتَ فَوَقَعُوا فِيهِ يَأْکُلُونَهُ ثُمَّ إِنَّهُمْ شَکُّوا فِي أَکْلِهِمْ إِيَّاهُ وَهُمْ حُرُمٌ فَرُحْنَا وَخَبَأْتُ الْعَضُدَ مَعِي فَأَدْرَکْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ مَعَکُمْ مِنْهُ شَيْئٌ فَنَاوَلْتُهُ الْعَضُدَ فَأَکَلَهَا حَتَّی تَعَرَّقَهَا وَهُوَ مُحْرِمٌ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَحَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ مِثْلَهُ
محمدبن مثنیٰ، عثمان بن عمر، فلیج، ابوحازم مدنی، عبد ﷲ بن ابی قتادہ، ابوقتادہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ کی طرف روانہ ہوئے (دوسری سند) عبدالعزیز بن عبد ﷲ ، محمد بن جعفر، ابوحازم، عبد ﷲ بن ابی قتادہ سلمی اپنے والد سے کہتے ہیں کہ میں ایک دن نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے چند صحابہ کے ساتھ بیٹھا تھا جب کہ ہم مکہ کی طرف جارہے تھے اور ایک منزل میں ٹھہرے ہوئے تھے تمام لوگ حالت احرام میں تھے لیکن میں حالت احرام میں نہیں تھا، لوگوں نے ایک گورخر کو دیکھا اس وقت میں اپنے جوتے کے ٹانکنے میں مصروف تھا ان لوگوں نے مجھے خبرنہیں دی لیکن چاہتے تھے کہ کاش! میں اسے دیکھ لیتا، میں نے نگاہ پھیری تو میں نے اس کو دیکھ لیا میں گھوڑے کی طرف گیا اس پرزین کسا پھر میں اس پرسوارہو گیا لیکن نیزہ اور کوڑا لینا بھول گیا، میں نے لوگوں سے کہا مجھے کوڑا اور نیزہ دے دوں لوگوں نے جواب دیا کہ نہیں، خدا کی قسم! ہم تمہاری کچھ بھی مدد نہیں کریں گے، مجھے غصہ آ گیا اور میں نے گھوڑے سے اتر کر دونوں چیزیں لے لیں پھر میں سوارہوا اور اس پر حملہ کرکے اس کو مارڈالا بعد جب کہ وہ مردہ ہوچکا تھا لے کر آیا لوگ اس کے کھانے میں مشغول ہوگئے، پھر ان لوگوں کو حالت احرام میں کھانے کے متعلق شک ہوا اس کے بعد ہم روانہ ہوئے اور ایک شانہ میں نے چھپا کر رکھ لیا جب ہم رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو ہم نے آپ سے اس کے متعلق پوچھا، آپ نے فرمایا تمہارے پاس کچھ اس کا بچا ہوا بھی ہے، میں نے وہ بازو آپ کو دے دیا اس کا گوشت آپ نے دانتوں سے چھڑا کر کھایا حالانکہ آپ احرام کی حالت میں تھے، محمد بن جعفر اور زید بن اسلم نے بواسطہ عطاء بن یسار ابوقتادہ اسی طرح حدیث بیان کی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment