کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
دو کھجوریں ایک ساتھ ملا کر کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5061
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا جَبَلَةُ بْنُ سُحَيْمٍ قَالَ أَصَابَنَا عَامُ سَنَةٍ مَعَ ابْنِ الزُّبَيْرِ فَرَزَقَنَا تَمْرًا فَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَمُرُّ بِنَا وَنَحْنُ نَأْکُلُ وَيَقُولُ لَا تُقَارِنُوا فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْقِرَانِ ثُمَّ يَقُولُ إِلَّا أَنْ يَسْتَأْذِنَ الرَّجُلُ أَخَاهُ قَالَ شُعْبَةُ الْإِذْنُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ عُمَرَ
آدم، شعبہ، جبلہ بن سحیم کہتے ہیں کہ ہم لوگ عبد ﷲ بن زبیر کے زمانہ میں قحط میں مبتلاہوئے اور ہم کو کھجوریں ملتی تھیں، عبد ﷲ بن عمر بھی کبھی کبھی گذرتے تھے، جب کہ ہم کھجوریں کھاتے تو وہ کہتے کہ دو کھجوریں ملا کر نہ کھاؤ اس لئے کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے دو کھجوریں ملا کر کھانے سے منع فرمایا، پھر فرماتے لیکن اس شرط کے ساتھ (کھاسکتا ہے) کہ اپنے ساتھی سے اجازت لے لے، شعبہ نے کہا اذن طلب کرنا ابن عمر رضی ﷲ عنہ کا قول ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment