کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
نومولود جس کا عقیقہ نہ کیاجائے پیدا ہونے کے دوسرے دن ہی نام اور اس کی تحنیک کا بیان
حدیث نمبر
5082
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهَا حَمَلَتْ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ بِمَکَّةَ قَالَتْ فَخَرَجْتُ وَأَنَا مُتِمٌّ فَأَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَنَزَلْتُ قُبَائً فَوَلَدْتُ بِقُبَائٍ ثُمَّ أَتَيْتُ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعْتُهُ فِي حَجْرِهِ ثُمَّ دَعَا بِتَمْرَةٍ فَمَضَغَهَا ثُمَّ تَفَلَ فِي فِيهِ فَکَانَ أَوَّلَ شَيْئٍ دَخَلَ جَوْفَهُ رِيقُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ حَنَّکَهُ بِالتَّمْرَةِ ثُمَّ دَعَا لَهُ فَبَرَّکَ عَلَيْهِ وَکَانَ أَوَّلَ مَوْلُودٍ وُلِدَ فِي الْإِسْلَامِ فَفَرِحُوا بِهِ فَرَحًا شَدِيدًا لِأَنَّهُمْ قِيلَ لَهُمْ إِنَّ الْيَهُودَ قَدْ سَحَرَتْکُمْ فَلَا يُولَدُ لَکُمْ
اسحا ق بن نصر، ابواسامہ، ہشام بن عروہ، عروہ، اسماء بنت ابی بکرصدیق رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ میں عبد ﷲ بن زبیر سے مکہ ہی میں حاملہ ہوگئی تھی، حمل کے دن پورے ہونے کو تھے کہ مدینہ کے لئے روانہ ہوئی، میں قباء میں اتری وہیں میرابچہ پیدا ہوا، پھر میں اس کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر آئی اور میں نے اسے آپ کی گود میں ڈال دیا، آپ نے کھجور منگوائی، اس کو چبایا پھر اس کے منہ میں ڈال دیا، چناچہ سب سے پہلے اس کے پیٹ میں آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کا لعاب دہن داخل ہوا، پھراس کے تالو میں کھجور لگا دی اور اس کے حق میں دعا کی اور اس پر مبارکباد دی، یہ سب سے پہلا لڑکا تھا جواسلام میں پیدا ہوا، لوگ بہت زیادہ خوش ہوئے، اس لئے کہ مسلمانوں کے متعلق کہا جاتا تھا کہ ان پر یہودیوں نے جادوکردیاہے، اس لئے ان کے ہاں اولا دنہیں ہوگی-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment