کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
شکار پر بسم اللہ پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
5089
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ قَالَ مَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَکُلْهُ وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ الْکَلْبِ فَقَالَ مَا أَمْسَکَ عَلَيْکَ فَکُلْ فَإِنَّ أَخْذَ الْکَلْبِ ذَکَاةٌ وَإِنْ وَجَدْتَ مَعَ کَلْبِکَ أَوْ کِلَابِکَ کَلْبًا غَيْرَهُ فَخَشِيتَ أَنْ يَکُونَ أَخَذَهُ مَعَهُ وَقَدْ قَتَلَهُ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا ذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تَذْکُرْهُ عَلَی غَيْرِهِ
ابونعیم، زکریا، عامر، عدی بن حاتم، کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے معراض (تیر کے ڈنڈے) سے شکار کے متعلق پوچھاتو آپ نے فرمایا کہ اگر تیر کی دھار سے زخمی ہوجائے تو اس کو کھالے اور اگر اس کا ڈنڈا لگ جائے تو موقوذہ کے حکم میں ہے، اور میں نے آپ سے کتے کے شکار سے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ اگر تیرے لئے رکھ چھوڑے تو کھالے، اس لئے کہ کتے کا پکڑنا اس کا ذبح کرنا ہے اور اگر تو اپنے کتے یا کتوں کے ساتھ کوئی دوسرا کتا پائے اور تجھے اندیشہ ہو کہ اس نے بھی اس کے ساتھ پکڑا ہو اور اس کو مار ڈالا ہو تو تم اس کو نہ کھاؤ اس لئے کہ تم نے اپنے کتے پر بسم ﷲ پڑھی ہے، دوسرے کتے پر تو نہیں پڑھی ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment