Saturday, July 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:394,TotalNo:5045


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
ترکاری کا بیان
حدیث نمبر
5045
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ رَبِيعَةَ أَنَّهُ سَمِعَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ يَقُولُ کَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلَاثُ سُنَنٍ أَرَادَتْ عَائِشَةُ أَنْ تَشْتَرِيَهَا فَتُعْتِقَهَا فَقَالَ أَهْلُهَا وَلَنَا الْوَلَائُ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ شِئْتِ شَرَطْتِيهِ لَهُمْ فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ قَالَ وَأُعْتِقَتْ فَخُيِّرَتْ فِي أَنْ تَقِرَّ تَحْتَ زَوْجِهَا أَوْ تُفَارِقَهُ وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَيْتَ عَائِشَةَ وَعَلَی النَّارِ بُرْمَةٌ تَفُورُ فَدَعَا بِالْغَدَائِ فَأُتِيَ بِخُبْزٍ وَأُدْمٍ مِنْ أُدْمِ الْبَيْتِ فَقَالَ أَلَمْ أَرَ لَحْمًا قَالُوا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَکِنَّهُ لَحْمٌ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ فَأَهْدَتْهُ لَنَا فَقَالَ هُوَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا وَهَدِيَّةٌ لَنَا
قتیبہ بن سعید، اسماعیل بن جعفر، ربیعہ، قاسم بن محمد کہتے ہیں کہ بریرہ کی حدیث سے تین باتیں معلوم ہوئیں، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے چاہا کہ بریرہ کو خرید کرآزاد کریں، ان کے مالکوں نے کہا کہ ولاء کا حق ہمیں حاصل ہوگا، انہوں نے یہ ماجرا آپ صلی ﷲ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ اگرتوخریدنا چاہتی ہے تو انہیں یہ شرط کرنے دے، کوئی بات نہیں، اس لئے کہ ولاء کا مستحق تو وہی ہے، جو آزاد کرے، چناچہ بریرہ خرید کر آزاد کردی گئی اور انہیں اپنے شوہر کے بارے میں اختیار دیا گیا کہ یاتو اس کے ساتھ رہے یاعلیحدہ ہوجائے اور ایک دن آپ صلی ﷲ علیہ وسلم حضرت عائشہ کے گھر تشریف لائے اور اس وقت ہانڈی چولہے پر جوش ماررہی تھی، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے کھانے کے لئے کچھ مانگا تو آپ کے پاس روٹی اور گھر کی پکی ہوئی ترکاری لائی گئی، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں گوشت نہیں دیکھ رہا ہوں، جواب دیا گیا ہاں یا رسول ﷲ! وہ گوشت ہے جو بریرہ کو صدقہ میں ملا تھا، انہوں نے ہمیں ہدیہ کے طورپر بھیجا ہے، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اس کے لئے صدقہ ہے، لیکن ہمارے لئے ہدیہ ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment