کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
اس شکار کا بیان جو دو یا تین دن تک غائب رہے
حدیث نمبر
5098
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَسَمَّيْتَ فَأَمْسَکَ وَقَتَلَ فَکُلْ وَإِنْ أَکَلَ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِهِ وَإِذَا خَالَطَ کِلَابًا لَمْ يُذْکَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهَا فَأَمْسَکْنَ وَقَتَلْنَ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّکَ لَا تَدْرِي أَيُّهَا قَتَلَ وَإِنْ رَمَيْتَ الصَّيْدَ فَوَجَدْتَهُ بَعْدَ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ لَيْسَ بِهِ إِلَّا أَثَرُ سَهْمِکَ فَکُلْ وَإِنْ وَقَعَ فِي الْمَائِ فَلَا تَأْکُلْ وَقَالَ عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَدِيٍّ أَنَّهُ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمِي الصَّيْدَ فَيَقْتَفِرُ أَثَرَهُ الْيَوْمَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ ثُمَّ يَجِدُهُ مَيِّتًا وَفِيهِ سَهْمُهُ قَالَ يَأْکُلُ إِنْ شَائَ
موسی بن اسماعیل، ثابت بن زید، عاصم، شعبی، عدی بن حاتم رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم بسم ﷲ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑدو اور وہ شکار روک رکھے اور اس کو مار ڈالے تو اس کو کھالو اور اگر کتے نے کھا لیا ہو تو نہ کھاؤ اس لئے کہ اس نے اپنے لئے روک رکھا ہے اور اگر اس کے ساتھ دوسرے کتے شریک ہوگئے ہوں، جن پر ﷲ تعالی کا نام نہیں لیا گیا اور وہ شکار کو روک رکھیں اور قتل کردیں تو مت کھاؤ، اس لئے کہ تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کس نے قتل کیا ہے اور اگر کسی شکار پر تو تیر مارے اور ایک یا دو دن کے بعد اس کو پائے تو اس میں تیرے تیر کے سوا کوئی نشان نہ ہوتو اس کو کھالے اور اگر پانی میں مرگیا ہو تو اس کو نہ کھاؤ اور عبدالاعلی نے بواسطہ داؤد، عامر، عدی بیان کیا کہ عدی نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میں شکار پر تیر مارتا ہوں اور دو تین دن تک شکار غائب رہتا ہے پھر اس کو مرا ہوا پاتا ہوں اور اس میں میرا تیر ہوتا ہے تو کیا کروں؟ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا اگر چاہو تو اس کو کھالو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment