کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
اگر شکار کے پاس دوسرا کتا پائے
حدیث نمبر
5099
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرْسِلُ کَلْبِي وَأُسَمِّي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَسَمَّيْتَ فَأَخَذَ فَقَتَلَ فَأَکَلَ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِهِ قُلْتُ إِنِّي أُرْسِلُ کَلْبِي أَجِدُ مَعَهُ کَلْبًا آخَرَ لَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَهُ فَقَالَ لَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَی غَيْرِهِ وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَکُلْ وَإِذَا أَصَبْتَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ فَإِنَّهُ وَقِيذٌ فَلَا تَأْکُلْ
آدم، شعبہ، عبد ﷲ بن ابی السفر، شعبی، عدی بن حاتم کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ! میں بسم ﷲ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑتا ہوں، تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم بسم ﷲ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑو اور وہ اسے پکڑ کر مارڈالےاور مار ڈالے تو اس میں سے نہ کھاؤ، اس لئے کہ اس نے اپنے لئے روک رکھا ہے، میں نے عرض کیا کہ میں اپنا کتا چھوڑتا ہوں اور اس کے ساتھ دوسرا کتا پاتا ہوں اور نہیں جانتا کہ ان میں سے کس نے اسے پکڑا ہے، آپ نے فرمایا نہ کھاؤ اس لئے کہ تم نے تو اپنے کتے پر بسم ﷲ پڑھی ہے نہ کہ دوسرے کتے پر، اور میں نے آپ سے معراض سے شکار کرنے کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ اگر اس کی دھار سے زخمی ہوجائے توکھالو اور اگر اس کی ڈنڈی لگ جائے اور مرجائے تو وہ موقوذہ ہے اس کو نہ کھاؤ
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment