Saturday, July 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:414,TotalNo:5065


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
دس دس مہمانوں کو اندر بلانے اور دس اور دس آدمیوں کے دسترخوان پر بیٹھنے کا بیان
حدیث نمبر
5065
حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ الْجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَنَسٍ ح وَعَنْ هِشَامٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسٍ وَعَنْ سِنَانٍ أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ أُمَّهُ عَمَدَتْ إِلَی مُدٍّ مِنْ شَعِيرٍ جَشَّتْهُ وَجَعَلَتْ مِنْهُ خَطِيفَةً وَعَصَرَتْ عُکَّةً عِنْدَهَا ثُمَّ بَعَثَتْنِي إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ فِي أَصْحَابِهِ فَدَعَوْتُهُ قَالَ وَمَنْ مَعِي فَجِئْتُ فَقُلْتُ إِنَّهُ يَقُولُ وَمَنْ مَعِي فَخَرَجَ إِلَيْهِ أَبُو طَلْحَةَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا هُوَ شَيْئٌ صَنَعَتْهُ أُمُّ سُلَيْمٍ فَدَخَلَ فَجِيئَ بِهِ وَقَالَ أَدْخِلْ عَلَيَّ عَشَرَةً فَدَخَلُوا فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا ثُمَّ قَالَ أَدْخِلْ عَلَيَّ عَشَرَةً فَدَخَلُوا فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا ثُمَّ قَالَ أَدْخِلْ عَلَيَّ عَشَرَةً حَتَّی عَدَّ أَرْبَعِينَ ثُمَّ أَکَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَامَ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ هَلْ نَقَصَ مِنْهَا شَيْئٌ
صلت بن محمد، حماد بن زید، جعد ابوعثمان، انس، ہشام، محمد، انس، سنان، ابوربیعہ، انس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ میری والدہ ام سلیم نے ایک مد جو لے کر اس کا دلیا پکایا اور ان کے پاس جو کپی تھی، اس میں سےگھی نچوڑ کر ٹپکایا پھر مجھے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا، میں آپ کی خدمت میں آیا، آپ اس وقت اپنے صحابہ کے ساتھ تھے، میں نے آپ کو دعوت دی، تو آپ نے کہا کیا وہ لوگ بھی چلیں جو میرے ساتھ ہیں، میں واپس آیا اور کہا کہ آپ فرماتے ہیں کیا وہ لوگ بھی آئیں جو میرے ساتھ ہیں، طلحہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول ﷲ وہ چیز تھوڑی ہے، جو ام سلیم نے تیارکی ہے، چناچہ آپ تشریف لائے اور وہ کھانا آپ کے پاس لایا گیا، آپ نے فرمایا دس دس آدمیوں کو اندر بلاؤ وہ لوگ آئے اور سب نے سیر ہوکر کھانا کھایا، پھر فرمایا دس آدمیوں کو میرے پاس بلاؤ چناچہ وہ آئے اور سب نے سیر ہوکر کھانا کھایا، پھر آپ نے فرمایا دس آدمیوں کو میرے پاس بلاؤ، چناچہ وہ آئے اور سب نے سیر ہوکر کھایا، یہاں تک کہ چالیس آدمی شمار کئے، پھر نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے نوش فرمایا اور اٹھ کھڑے ہوئے، میں اس کھانے کو دیکھ رہا تھا کہ اس میں سے کچھ بھی کم نہیں ہوا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment