Saturday, July 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:389,TotalNo:5040


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
حیس کا بیان
حدیث نمبر
5040
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَی الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَلْحَةَ الْتَمِسْ غُلَامًا مِنْ غِلْمَانِکُمْ يَخْدُمُنِي فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ يُرْدِفُنِي وَرَائَهُ فَکُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلَّمَا نَزَلَ فَکُنْتُ أَسْمَعُهُ يُکْثِرُ أَنْ يَقُولَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ وَالْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَضَلَعِ الدَّيْنِ وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ فَلَمْ أَزَلْ أَخْدُمُهُ حَتَّی أَقْبَلْنَا مِنْ خَيْبَرَ وَأَقْبَلَ بِصَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ قَدْ حَازَهَا فَکُنْتُ أَرَاهُ يُحَوِّي لَهَا وَرَائَهُ بِعَبَائَةٍ أَوْ بِکِسَائٍ ثُمَّ يُرْدِفُهَا وَرَائَهُ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِالصَّهْبَائِ صَنَعَ حَيْسًا فِي نِطَعٍ ثُمَّ أَرْسَلَنِي فَدَعَوْتُ رِجَالًا فَأَکَلُوا وَکَانَ ذَلِکَ بِنَائَهُ بِهَا ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّی إِذَا بَدَا لَهُ أُحُدٌ قَالَ هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ فَلَمَّا أَشْرَفَ عَلَی الْمَدِينَةِ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ جَبَلَيْهَا مِثْلَ مَا حَرَّمَ بِهِ إِبْرَاهِيمُ مَکَّةَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَهُمْ فِي مُدِّهِمْ وَصَاعِهِمْ
قتیبہ، اسماعیل بن جعفر، عمروبن ابی عمرو، مطلب بن عبد ﷲ بن حنطب کے آزاد کردہ غلام کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک رضی ﷲ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ابوطلحہ رضی ﷲ عنہ سے فرمایا اپنے بچوں میں سے ایک بچہ لا جومیری خدمت کرے چناچہ ابوطلحہ مجھے اپنے پیچھے بٹھا کرلے چلے، میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت کرنے لگا، جب بھی اترتے تو میں آپ کودعا کرتے ہوئے سنتا کہ اے ﷲ! غم، رنج، عجز، سستی، بخل اور بزدلی اور شدت قرض اور لوگوں کے غلبہ سے میں تیری پناہ چاہتا ہوں، میں آپ کی برابرخدمت کرتا رہا یہاں تک کہ ہم خیبر سے آئے اور آپ صفیہ بنت حیی کو لے کر آئے جنہیں آپ نے اپنے واسطے منتخب کرلیا تھا میں نے دیکھا کہ آپ اپنے پیچھے ان کے لئے چادر وغیرہ تان رہے تھے، پھرانکو اپنے پیچھے بٹھا لیا تھا یہاں تک کہ جب ہم صہبا میں پہنچے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے حیس تیار کرا کر ایک چرمی دسترخوان پر رکھا پھرمجھے لوگوں کو بلانے کے لئے بھیجا چناچہ میں نے لوگوں کو بلایا، لوگ آئے اور کھایا اور یہ حضرت صفیہ رضی ﷲ عنہا سے زفاف کے وقت کا واقعہ ہے، پھرچلے یہاں تک کہ جب احد پہاڑ نظر آنے لگا تو فرمایا یہ وہ پہاڑ ہے جو ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں، جب مدینہ کے قریب پہنچے تو فرمایا یا ﷲ! میں دونوں پہاڑوں کے درمیان کی زمین کو حرام قرار دیتا ہوں جس طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرام قراردیا تھا، یاﷲ! مدینہ والوں کے مد اور صاع میں برکت عطا فرما-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment