کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
پتلی روٹی اور خوان وسفرہ پر کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5005
حَدَّثَنَي مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ وَعَنْ وَهْبِ بْنِ کَيْسَانَ قَالَ کَانَ أَهْلُ الشَّأْمِ يُعَيِّرُونَ ابْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُونَ يَا ابْنَ ذَاتِ النِّطَاقَيْنِ فَقَالَتْ لَهُ أَسْمَائُ يَا بُنَيَّ إِنَّهُمْ يُعَيِّرُونَکَ بِالنِّطَاقَيْنِ هَلْ تَدْرِي مَا کَانَ النِّطَاقَانِ إِنَّمَا کَانَ نِطَاقِي شَقَقْتُهُ نِصْفَيْنِ فَأَوْکَيْتُ قِرْبَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَحَدِهِمَا وَجَعَلْتُ فِي سُفْرَتِهِ آخَرَ قَالَ فَکَانَ أَهْلُ الشَّأْمِ إِذَا عَيَّرُوهُ بِالنِّطَاقَيْنِ يَقُولُ إِيهًا وَالْإِلَهِ تِلْکَ شَکَاةٌ ظَاهِرٌ عَنْکَ عَارُهَا
محمد، ابومعاویہ، ہشام اپنے والد سے اور وہب بن کیسان کہتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ اہل شام ابن زبیر رضی ﷲ عنہ کو ذات النطاقین کا بیٹا کہہ کرعاردلاتے تھے ان سے (انکی ماں) اسماء نے کہا کہ اے بیٹے! تجھے لوگ نطاقین کہہ کر عار دلاتے ہیں تم جانتے ہو کہ نطاقین کیا تھے؟ میرا ایک کمربند تھا جس کے میں نے دوٹکڑے کردئیے تھے ایک ٹکڑے سے میں نے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کے کھانے کی تھیلیوں کامنہ باندھا اور دوسرے کو میں نے نیفے میں ڈالا، اہل شام جب انکو نطاقین کہہ کرعار دلاتے تو کہتے اور کہومجھے تو بھلا لگتا ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment